پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، ”باغی “ کی آمد، وزیراعظم جیسا والہانہ پروٹوکول، مولانافضل الرحمن نے احتراماً خطاب روک دیا،حکومتی و اپوزیشن جماعتوں کی نشست پر جاکر ملاقات،نوازشریف کا معانقہ

منگل 2 ستمبر 2014 18:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔2ستمبر 2014ء) پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، ”باغی “ کی آمد، وزیراعظم جیسا والہانہ پروٹوکول، مولانافضل الرحمن نے احتراماً خطاب روک دیا،حکومتی و اپوزیشن جماعتوں کی نشست پر جاکر ملاقات، جاوید ہاشمی اپنی باغیانہ تقریر کے ساتھ ہی استعفیٰ کا اعلان کرکے ایوان سے رخصت ہوگئے، وزیراعظم میاں نوازشریف کا ہاشمی سے معانقہ، قائد حزب اختلاف سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی خدمات کو سراہا۔

منگل کے روز اس وقت پاکستان تحریک انصاف کے صدر و سینئر رکن قومی اسمبلی مخدوم جاوید ہاشمی ایوان میں وارد ہوئے جب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمن سیاسی صورتحال پر خطاب کررہے تھے ۔ اس موقع پر پارلیمنٹ کے تمام اراکین نے اٹھ کر اس ”باغی“ کا استقبال کیا اور وزیراعظم جیسا والہانہ پروٹوکول دیا اور اکثرحکومتی و اپوزیشن اراکین اپنی نشستو ں پر احتراماً کھڑے ہوگئے اورفضل الرحمن نے بھی کچھ دیر کیلئے اپنا خطاب روک دیا۔

(جاری ہے)

بعدازاں جیسے ہی وہ اپنی نشست پر گئے تو سب سے پہلے پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سید نوید قمر نے کا استقبال کیا بعدازاں حکومتی چیف وہیپ شیخ آفتاب ان کی نشست پر جاکر ملے، تہمینہ دولتانہ بھی خیریت دریافت کی، متحدہ قومی موومنٹ کے پارلیمانی لیڈر عبدالرشید گوڈیل نے انہیں خوش آمدید کہا، عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر زاہدخان نے بھی باغی کو خوش آمدید کہا جبکہ دیگر اراکین نے بھی انہیں سلا م کیا ، اجلاس کے اختتام پر وزیراعظم نوازشریف چل کر اپوزیشن نشستوں پر گئے اور قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ سے مصافحہ کیا بعدازاں مخدوم جاوید ہاشمی سے معانقہ کیا اور ان کی صحت دریافت کی جبکہ دیگر سیاسی پارلیمانی رہنماؤں نے بھی جاوید ہاشمی سے ملاقات کی اور ان کی خدمات کو سراہا۔

قبل ازیں جاوید ہاشمی نے اپنے خطاب میں کہاکہ اب بھی وہ تحریک انصاف کے منتخب صدر ہیں البتہ اپنی جماعت سے کمٹمنٹ کے تحت استعفیٰ دیا میں جانتاہوں کہ اکثر اراکین نے دباؤ کے باعث استعفیٰ دیا لیکن اس کے باوجود میں اپنے استعفیٰ کا اعلان کرتاہوں اور عوام سے رجوع کرونگا اگر انہوں نے چاہاتو ایوان میں دوبارہ آؤنگا۔