Live Updates

عمران خان کا حکومت کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ہی جواب دینے کااعلان،سراج الحق کی سربراہی میں آنیوالے جرگہ سے مذاکرات کرنے کا فیصلہ،شاہ محمود قریشی پارلیمنٹ میں جاکر ایک ایک پوائنٹ پر جا کر جواب دیں،یہ ہمارے ارکان کی پارلیمنٹ میں آخری حاضری ہوگی، آزادی دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں اعلان

منگل 2 ستمبر 2014 18:38

عمران خان کا حکومت کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ہی جواب دینے کااعلان،سراج ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔2ستمبر 2014ء) تحریک انصاف نے حکومت کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ہی جواب دینے کا فیصلہ کر لیا ہے جبکہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ پارٹی کی کور کمیٹی میں دو اہم فیصلے کیے گئے ہیں کہ ایک تو سراج الحق کی سربراہی مذاکراتی وفد کے ساتھ بات چیت کی جائے گی اور دوسرا یہ کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تحریک انصاف پر جو الزامات یا تنقیدکی گئی ہے اس کا جواب اجلاس میں دیا جائے گا جس کے لئے شاہ محمود قریشی کو ہدایت جاری کر دی ہے کہ ایک ایک پوائنٹ پر جا کر جواب دیں۔

ان خیالات کا ظہار انہوں نے منگل کے روز پارلیمنٹ ہاوٴس کے سامنے آزادی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تحریک انصاف پر کی گئی تنقید کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ الزامات ہیں جو سیاستدانوں نے بڑی خوبصورتی سے لگائے ہیں مگرتحریک انصاف اپنے استعفوں کے منظور نہ ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آخری مرتبہ اجلاس میں شرکت کرے گی اور شاہ محمود قریشی ساری تنقید ارو الزامات کا لفظ بہ لفظ جواب دیں گے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ تمام تحریک انصاف کے تمام ممبران اسمبلی کو ہدایت کر دی ہے کہ وہ بھرپور شان سے اجلا س میں شرکت کریں اور پارٹی کا موٴقف کھل کر سامنے رکھیں ۔عمران خان نے اپنے خطاب میں اس تاثر کو بھی رد کیا کہ وہ یا ان کی پارٹی جمہوریت کی مخالف ہے البتہ ان کی جدوجہد اصل جمہوریت کے لئے اور وہ موجودہ اسمبلی کو نہیں مانتے ۔ان کا کہناتھا کہ اصل جمہوریت کے نفاذ تک موجودہ اسمبلی کو سو فیصد درست نہیں کہا جا سکتا، اصل جمہوریت تو عوام کو بااختیار اور طاقت ور بناتی ہے اور اس میں حکمران بزنس نہیں کر سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج اجلاس میں بتائیں گے کہ کون جمہوریت کے ساتھ ہے اور کون جمہوریت کو تباہ کر رہا ہے ، نواز شریف سمیت تمام سیاستدان جمہوریت کے نام پر اپنا اثاثے بنا رہے ہیں۔اانہوں نے کہا کہ وہ بے نظیر بھٹو کے ساتھ آکسفورڈ یونیورسٹی میں سیاسیات کی تعلیم حاصل کر چکے ہیں جہاں انکو اصل جمہوریت کا فرق بہت پہلے پڑھایا جاچکا ہے اور اگر پاکستان کی عوام اصل جمہوریت کے دعویداروں کی حقیقت جاننا چاہتے تو صرف یہ چیک کر لیں کہ اقتدار سے پہلے ان کے اثاثے کتنے تھے اور اقتدار کے بعد ان کے اثاثے کتنے ہیں فرق معلوم ہو جائے گا۔ انہوں نے ایک بار پھر اس عزم کا اعائدہ کیا کہ وہ اپنی جنگ جیت کر جائیں گے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات