دباؤ ڈالا جارہا ہے دھرنوں والوں پر طاقت کا استعمال نہ کریں جتھوں سے اسلام آباد کو پاک کر انا حکومت کی ذمہ داری ہے مولانا فضل الرحمن
منگل 2 ستمبر 2014 16:48
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 ستمبر۔2014ء) جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ دباؤ ڈالا جارہا ہے دھرنوں والوں پر طاقت کا استعمال نہ کریں جتھوں سے اسلام آباد کو پاک کر انا حکومت کی ذمہ داری ہے اداروں میں تصادم کا تاثر دیا جارہا ہے ختم ہو نا چاہیے صوفی محمد کی طرح احتجاجی رہنماؤں کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے جمہوریت کے خلاف سازش کو پکڑلیا ہے کامیاب نہیں ہونے دینگے وزیر اعظم استعفیٰ دینگے اور نہ ہی چھٹی پر جائینگے پارلیمنٹ کی قیادت کرتے رہیں گے مستعفی ہونے والوں کے استعفے منظور کئے جائیں ۔
منگل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس غیر معمولی صورتحال میں منعقد ہورہا ہے قوم کے نمائندوں کا فرض منصبی ہے کہ آج ملک و قوم ناز ک حالات سے گزر رہے ہیں تو اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے آگے بڑھیں مجھے پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ میں بیٹھے قوم کے نمائندوں پر فخر ہے جنہوں نے یہ عظیم فرض ادا کر نیکا کا اقدام کیا ہے یقینا یہ تاریخ کا حصہ ہے انہوں نے کہاکہ پاکستانی تاریخ میں جمہوریت پر شب خون مارے گئے جمہوریت کی بساط لپیٹی گئی او ر جب بساط لپیٹی جاتی تھی تو پھر ہمیں احساس ہوتا تھا ہم مل بیٹھتے تھے ایک دوسرے کیلئے لڑائیاں لڑتے تھے اور کہتے تھے کہ جمہوریت کی قدر مشترک ہے ملکر قربانیاں دیں جمہوریت کی شمع پھر سے روشن کرنے کیلئے میدان میں نکلتے تھے مگر آج جمہوریت کی بساط لپیٹی نہیں گئی قومی قیادت نے سازش کو پکڑ لیا ہے اب سازش کامیاب نہیں ہوگی قیادت نے اتحادکا مظاہرہ کرتے ہوئے سازش کو ناکام بنانا ہے انہوں نے کہاکہ غلطیاں حکمرانوں سے ہوتی ہیں کچھ اپوزیشن کا سخت رویہ ہوتا ہے اور پھر تصادم کی صورتحال سے کوئی طاقت فائدہ اٹھاتی ہے حزب اختلاف کی ذمہ داری ہے کہ وہ غلطیوں کی نشاندہی کرے اپنا مثبت رد عمل دے شکایات ہمیں بھی ہیں وزیر اعظم اور ورزراء سے ہیں انہوں نے کہاکہ جمہوریت کے خلاف غیر جمہوری سیاسی قوتیں غیر مسلح ہونے کی بات کرتی ہیں آئین سے ماورائے تبدیلی کی بات کرتی ہیں ہم نے ان کے عزائم کو بھانپا ان کے مذموم اقدام کا اندازہ لگایا اس کے بعد ہم نے تمام شکایتیں ختم کر دیں وزیر اعظم کو بتایا کہ ملک و قوم کو دھرنوں والوں کے رحم و کرم پر نہ چھوڑ سکتے ان بلوائیوں کے خلاف صف آراء ہوں ملک میں آئین ہے پارلیمنٹ ہے جمہوریت ہے پارلیمنٹ کا منتخب وزیر اعظم موجود ہے دھرنوں والوں کا مسئلہ یہ ہے کہ انہوں نے آئین سے لاتعلقی کا اظہار کیا پارلیمنٹ لاتعلق ہیں انہوں نے واضح کیا کہ وزیراعظم رہیں گے استعفیٰ نہیں دینگے اور نہ ہی چھٹی پر جائینگے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ جب تحریکیں چلائی جاتی ہیں تو اس میں جذباتی عنصر موجود ہوتا ہے قیادت اور پالیسی ساز قوتیں ہوتی ہیں ان کی گفتگو میں شائستگی ہوتی ہے مطالبات کیلئے پریشر بھی ڈالا جاتا ہے 1977کے انتخابات میں نتائج آتے ہی دھاندلی کے الزامات لگائے گئے کہا گیا کہ ہم نتائج نہیں مانتے ہیں تحریک چلی مذاکرات ہوئے اور ان کے مطالبات میں وزیر اعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی تھا مگر انہوں نے تسلیم کیا کہ آئین میں استعفیٰ کے حوالے سے مشکل آرہی ہے اور انہوں نے وزیر اعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ واپس لے لیا اور باقی تمام مطالبات منظور کرلئے گئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ مطالبہ کر نے والوں میں معقولیت نہیں انتخابات کے بعد سب سے پہلے میں نے کہاکہ خیبر پختوا خوا میں دھاندلی ہوئی ہے ہمارے پاس دھاندلی کے حوالے سے معلومات تھی اور یہ لو گ بضد تھے کہ ہم دھاندلی کے باوجود حکومت بنائینگے اب بھی حکومت ختم کر نے کیلئے تیار نہیں اور اب پورے ملک میں حکمرانی چاہتے ہیں مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ مطالبہ کر نے و الوں کا ایک مطالبہ یہ بھی تھا کہ تحقیقات ہو نی چاہیے آئندہ کیلئے دھاندلی کا سد باب ہونا چاہیے جس کے بعد وزیر اعظم نے سپریم کورٹ کا کمیشن بنانے کا کہا ۔(جاری ہے)
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
اب آصف زرداری کو صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، پارک لین ریفرنس میں وکیل کے دلائل
-
سیالکوٹ، گھریلو تنازع پربیوی نے پیٹرول چھڑک کر شوہرکو آگ لگا دی
-
وزیرخارجہ اسحاق ڈارپہلے غیرملکی دورے پربرطانیہ روانہ
-
آصف علی زرداری سے بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر جنرل شیخ محمد بن عیسیٰ بن سلمان الخلیفہ کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
دفترخارجہ کی بھارت کی طرف سے کشمیری سیاسی جماعتوں پرپابندی کی شدید مذمت
-
احتساب عدالت نے حسن اورحسین نواز تینوں ریفرنسز میں بری کر دیا
-
صدرمملکت کو آڈیٹرجنرل آف پاکستان نے وفاقی حکومت کی آڈٹ رپورٹ پیش کر دی
-
کیا بے چینی تھی کہ رات کے 9 بجے بھی ٹرائل ہو رہا تھا؟
-
پی ٹی آئی کا وفد پاک فوج کے شہدا ء کے گھروں میں جائے گا ‘ زین قریشی
-
پاکستان کی خود مختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دینگے ، کسی بھی عمل پرفوری رد عمل دیں گے جوقوم نے دیکھا بھی ہے ‘ محسن نقوی
-
پاکستان اوربحرین کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو باہمی طورپرفائدہ مند اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، صدرمملکت
-
ملکی خودمختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے ،محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.