جاوید ہاشمی کی پریس کانفرنس کے بعد جوڈیشل کمیشن کے ذریعے مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں،ملک میں آئین وقانون کی حکمرانی کویقینی بنانے کی ضرورت ہے،ہیجانی کیفیت میں مبتلاء عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا،فریقین جلد حل نکالیں،جماعت اسلامی پنجاب

منگل 2 ستمبر 2014 16:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 ستمبر۔2014ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب و پارلیمانی لیڈر پنجاب اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اخترنے جاوید ہاشمی کی تشویشناک پریس کانفرنس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاہے کہ تحریک انصاف کی انتخابی دھاندلی اورجاوید ہاشمی کے الزامات سنگین نوعیت کے ہیں۔ان الزامات کی ایک خودمختار جوڈیشل کمیشن کے ذریعے آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئیں۔

یوں محسوس ہوتا ہے کہ جمہوریت کے خلاف بہت بڑی سازش کی جارہی ہے جسے بے نقاب کیاجاناازحد ضروری ہے۔تمام اداروں کو اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے آئین وقانون کی حدود میں رہنا ہوگا۔پاکستان کسی ایڈونچر کے ذریعے عدم استحکام کامتحمل نہیں ہوسکتا۔طاہر القادری اور عمران خان اپنے کارکنوں کوسرکاری عمارتوں میں داخل ہونے اور توڑپھوڑ کرنے سے منع کریں۔

(جاری ہے)

قومی املاک کو نقصان پہنچاناقابل قبول عمل نہیں۔انہوں نے کہاکہ ملک کو مزید نقصان سے بچانے کے لئے دونوں فریقین مذاکرات کے عمل کو دوبارہ سے شروع کریں۔باعزت حل ہی ملک وقوم کی نیک نامی کاباعث ہوگا۔غیر جمہوری اور غیر آئینی مطالبات اور اقدامات سے اجتناب کیاجاناچاہئے۔جب تک پاکستان ہے ہم سب ہیں۔جمہوریت اور آئین پر حرف آیاتوہم سب اس کی حفاظت کے لئے کھڑے ہوں گے۔

ملک میں آئین وقانون کی حکمرانی کویقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر سید وسیم اختر نے مزیدکہاکہ موجودہ سیاسی بحران سے ملکی معیشت کو8ارب روپے سے زائد کانقصان ہوچکاہے۔ملکی اسٹاک ایکسچینجوں کو5421ارب روپے کانقصان ہوا۔کنٹینرزمالکان،ٹیکسٹائل سمیت صنعتی سیکٹر کو200ارب روپے کانقصان ہوچکاہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت سیاسی بحران کوجلدازجلد حل کرے۔ناقابل تلافی معاشی نقصان سے پاکستان پندرہ سال پیچھے چلاگیا ہے۔ہیجانی کیفیت میں مبتلاء عوام کے صبر کاپیمانہ لبریز ہوچکاہے۔معاملات کوافہام وتفہیم سے پایہ تکمیل تک پہنچایاجائے۔