جلاؤ گھیراؤ توڑ پھوڑ‘ پولیس کی گاڑیاں نظر آتش کرنے کے علاوہ ایک پولیس اہلکار کے قتل اور 50 سے زائد اہلکاروں کو زخمی اور یرغمال بنانے کے تھانہ بھیرہ میں درج مقدمہ کی سماعت آج انسداد دہشتگردی سرگودھا کی عدالت میں ہو گی

منگل 2 ستمبر 2014 15:04

حیدر آباد ٹاؤن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 ستمبر۔2014ء) جلاؤ گھیراؤ توڑ پھوڑ‘ پولیس کی گاڑیاں نظر آتش کرنے کے علاوہ ایک پولیس اہلکار کے قتل اور 50 سے زائد اہلکاروں کو زخمی اور یرغمال بنانے کے تھانہ بھیرہ میں درج مقدمہ کی سماعت آج 3 ستمبر کو انسداد دہشتگردی سرگودھا کی عدالت میں ہو گی۔ مقدمہ میں گرفتار 110 ملزمان کو انتہائی سخت سکیورٹی میں ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا سے عدالت لایا جائے گا‘ جہاں پر ملزمان کو انسداد دہشتگردی سرگودھا کی عدالت کے جج کے سامنے پیش کیا جائے گا اور وہ مقدمہ کی سماعت کریں گے۔

یاد رہے کہ 9 اگست کو تھانہ بھیرہ کی حدود میں موٹر وے سروس ایریا میں پولیس نے موٹر وے پر ناکہ بندی کر رکھی تھی کہ اس دوران پاکستان عوامی تحریک کے ہزاروں کارکنوں نے جلوس کی شکل میں لاہور جانا چاہا جن کو پولیس نے موٹر وے پر نہ چڑھنے دیا‘ تو مشتعل مظاہرین نے پولیس کے ساتھ مزاحمت کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی‘ توڑ پھوڑ‘ پتھراؤ‘ پولیس کی گاڑیوں کو آگ لگا کر نظر آتش کر دیا اور متعدد پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنا کر وحشیانہ تسدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں ایک پولیس اہلکار محمد فیاض موقعہ پر جاں بحق اور 50 سے زائد پولیس اہلکار و افیسران زخمی ہو گئے تھے‘ جس کے بعد ایس ایچ او ثقلین شاہ کی مدعیت میں تھانہ بھیرہ پولیس قتل‘ اقدام قتل اور دہشتگردی ایکٹ کے تحت پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری سمیت 8 ہزار سے زائد افراد کے خلاف واقعہ کا مقدمہ درج کر کے 110 ملزمان کو گرفتار کر لیا‘ اور دیگر کی گرفتاریوں کے لئے چھاپے تا حال مختلف علاقوں میں مارے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

مذکورہ مقدمہ کی سماعت آج انسداد دہشتگردی سرگودھا کی عدالت کرے گی۔