معاملے میں عدلیہ اور فوج کو ملوث کر نا آئینی اور قانونی جرم ہے ‘ ایوان کی کمیٹی بنائی جائے ‘ عمران اور جاوید ہاشمی کو بلا کر پوچھاجائے سیاست میں اداروں کو ملوث کر نے کی کوشش کیوں کی ؟چوہدری نثار علی خان

منگل 2 ستمبر 2014 14:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 ستمبر۔2014ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری کا احتجاج سیاسی نہیں پاکستان کیخلاف بغاو ت ہے ‘ معاملے میں عدلیہ اور فوج کو ملوث کر نا آئینی اور قانونی جرم ہے ‘ ایوان کی کمیٹی بنائی جائے ‘ عمران اور جاوید ہاشمی کو بلا کر پوچھاجائے سیاست میں اداروں کو ملوث کر نے کی کوشش کیوں کی ؟دھرنوں موجود ڈیڑھ سے دو ہزار لوگ باقاعدہ تربیت یافتہ ہیں ‘ ایک عسکری گروپ سے تعلق رکھتے ہیں،میڈیا پرحملے قابل نفرت ہیں ‘ پوری تحقیقات کی جائیں گی ‘پاکستان تاریخ کے نازک دور سے گزر رہا ہے ‘ پارلیمان موجودہ صورتِ حال سے نمٹنے کیلئے حکومت اور قوم کی رہنمائی کرے۔

منگل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں موجودہ صورتحال پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے چودھری نثار علی خان نے کہا کہ آج پاکستان اپنی تاریخ کے انتہائی نازک مگر تاریخ ساز صورتحال سے دوچار ہے یہاں دو گروہ موجود ہیں اگر ایک گروہ میں ایک ہزار لوگ ہیں جو رات کو دس بارہ ہزار تک پہنچ جاتا ہے جبکہ دوسرا گروہ لشکر کشی کیلئے آیا ہوا ہے اس وقت پوری قوم متحد ہے یہ وقت بخیر وخوبی چلا جائیگا، عمران خان کے گھر وزیراعظم کے ہمراہ بھی گیا تھا اس وقت انہوں نے جو الفاظ کئے تھے وہ میں ان کو یاد دلاتا ہوں مگر تین ماہ کے اندر عمران خان نے 307 ڈگری کا ٹرن لیا یہ اجلاس اس لئے بلایا گیا ہے کہ حکومت رہنمائی چاہتی ہے یہ ایوان قوم اور حکومت کی رہنمائی کرے، انہوں نے کہا کہ بہت سے حلقے ایسے ہونگے جو حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نہ ہوں مگر اس میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے کہ قوم اس منتخب ایوان کیساتھ ہے انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک کی مثالیں دے کر اس ملک کے عوام کو بے وقوف بناتے ہیں چودھری نثار علی خان نے طاہر القادری اور عمران خان کے بیانات کا حوالہ دیا تو ارکان نے شیم شیم کے نعرے لگائے، چودھری نثار نے کہا کہ کیا یہ جمہوریت ہے کہ ایسی بیان بازی کی جائے ایک انتہائی ایماندار سرکاری افسر شاہد خان کیخلاف ہے ، بے بنیاد الزامات لگائے گئے انہوں نے کہا کہ طاہر القادری اور عمران خان کے بارے میں مجھے اطلاعات تھیں کہ یہ دونوں اکٹھے اسلام آباد آئینگے اور یہ اپنے وعدے توڑیں گے اور ان کا ایجنڈا کیا ہے انہوں نے کہا کہ آج 10, 8 ہزار لوگ اگر وزیراعظم ہاؤس کے سامنے جمع ہو جائیں تو انہیں ہٹانے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوتا حکومت اور تمام سیاسی جماعتیں اس پر متفق تھیں کہ ان جماعتوں اظہار رائے کی اجازت دی جائے اس دوران لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ آیا کہ ان کے مطالبات غیر آئینی ہیں مگر ان کو احتجاج کا جمہوری حق قانون کے دائرے میں رہ کر استعمال کرنے دیا جائے ، دونوں جماعتوں نے حکومت سے اجازت مانگی تو حکومت نے دونوں کو مقررہ جگہوں پر آنے کی اجازت دی ہے ، عمران خان کا تحریری پیغام بھی ملا کہ وہ مقررہ جگہ سے آگے نہیں جائینگے، انہوں نے کہا کہ یہ ایوان حکومت کی رہنمائی کرے کہ کیا یہ احتجاج دھرنا ہے، ریاست کیخلاف بغاوت ہے اور ریاستی اداروں کیخلاف بغاوت ہے میرے پاس بہت سی اہم اطلاعات ہیں مگر میں ایوان سے ایک واضح رہنمائی چاہتا ہوں ، مصطفوی انقلاب کا نعرہ لگانے والوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر گھسنے کے بعد ریاستی ادارے پی ٹی وی پر دھاوا بولا اور وہاں کی توڑ پھوڑ کی میرے پاس کہنے کو بہت کچھ ہے جو شائد ہیجان انگیز ہو مگر میں معاملات کو ٹھنڈا کرنا چاہتا ہوں وہاں سے جھوٹ ایسے انداز میں بولا جاتا ہے جیسے وہ سچ بول رہے ہیں انصاف اور جمہوریت کا نعرہ لگانے والوں نے پی ٹی وی کے آٹھ کیمرے چوری کئے ایک کیمرے کی قیمت سات سے آٹھ لاکھ روپے ہے، خاتون نیوز کاسٹر سے بدتمیزی کی ، پی ٹی وی کی مسجد سے لاؤڈ سپیکر اتار لیا اور چٹائیاں اٹھا کر لے گئے، کچن میں گھس کر سٹاف کا کھانا اٹھا کر لے گئے یہ انقلابی نہیں گھس بیٹھیے ہیں ، انہوں نے کہا کہ مظاہرین کے پاس پستول موجود ہیں مگر پولیس والوں کے پاس نہیں مظاہرین کے پاس غلیلیں ، کلہاڑیاں اوردیگر ہتھیار ہیں ان مظاہرین میں ڈیڑھ سے پونے ہزار لوگ تربیت یافتہ دہشت گرد ہیں جو ایک عسکری تنظیم سے آئے ہیں، سو لے زیادہ پولیس والے شدید زخمی ہوچکے ہیں ان کا اعلان ہے کہ وہ وزیراعظم ہاؤس اور پارلیمنٹ ہاؤس پر چڑھ دوڑیں گے میں نے نادرا سے کہا کہ سی سی ٹی وی میں محفوظ لوگوں کی تصاویر کی مدد سے شناخت کی جائے اب تحریک انصاف اور عوامی تحریک والے کہتے ہیں کہ یہ ہمارے لوگ نہیں ہیں ایوان رہنمائی کرے کہ اس بغاوت سے کیسے نمٹا جائے اور قوم کو اس مشکل صورتحال سے کیسے نکالا جائے۔

(جاری ہے)

دو ملکوں کے سربراہوں نے پاکستان کا دورہ منسوخ کر دیا ہے جبکہ ہمارے انتہائی قریبی دوست ملک کے سربراہ پاکستان آنا چاہتے ہیں جو بہت اہم دورہ ہے جس میں کئی معاہدے ہونگے انہوں نے کہا کہ میں نے اس ملک ک وزیر داخلہ کی حیثیت سے پاکستان کے آئین کے تحفظ کی قسم کھائی ہے، عمران خان نے بھی کھائی ہوگی مگر طاہر القادری کینیڈین شہری ہیں ان کی کیا بات کروں انہوں نے کہا کہ جاوید ہاشمی نے جو کچھ کہا ہے اس کے صحیح یا غلط ہونے کے بارے میں کچھ نہیں کہا مگر میں کبھی یہ کہتا ہوں کہ باہر بیٹھے ہوئے لوگوں نے فوج کا نام استعمال کیا جاوید ہاشمی نے عدلیہ کا نام استعمال کیا ، بہت سی خبریں میرے پاس تھیں جن سے میں عسکری قیادت کو آگاہ کرتا رہا ، دونوں جماعتوں نے اپنے مذموم ایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے اپنے اردگرد کے لوگوں کو یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ ان کیساتھ فوج ہے میں سمجھتا ہوں کہ اپنے مذموم ایجنڈے میں فوج اور عدلیہ کا نام استعمال کرنا بھی ایک گھناؤنا جرم ہے ، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اور اس ایوان کی ایک کمیٹی بنا کر عمران خان اور جاوید ہاشمی کو بلا کر پوچھا جائے کہ انہوں نے اپنے مذموم ایجنڈے میں فوج اور عدلیہ کا نام کیوں استعمال کیا، وزیر داخلہ نے کہا کہ ہماری پولیس کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں میں پنجاب پولیس اسلام آباد پولیس آزاد کشمیر پولیس ، ایف سی ، رینجرز اور پاکستان کی فوج کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں فوج کے ہمدرد وہ ہیں جو اس ایوان میں ڈیسک بجا رہے ہیں وہ لوگ نہیں جو باہرکھڑے ہو کر فوج کا نام استعمال کر کے اپنے لوگوں کو بے وقوف بنا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ میڈیا پر تشدد کی تحقیقات آگے بڑھی ہیں ، میڈیا جمہوریت کی روح ہے اس ایوان میں جو اظہار ہوتا ہے اگر میڈیا نہ ہو تو یہ بات باہر نہ جاتی، ہم میڈیا پر ہونے والے تشدد کی تحقیقات کو آخری مرحلے تک لے جائینگے۔

متعلقہ عنوان :