شاہراہ دستور پر جھڑپوں کے دوران دو افراد کی ہلاکت تیز رفتار دھاتی متحرک چیز کی وجہ سے ہوئی ہے ‘ پمز حکام

منگل 2 ستمبر 2014 13:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 ستمبر۔2014ء)انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز) نے تصدیق کی ہے کہ شاہراہ دستور پر جھڑپوں کے دوران دو افراد کی ہلاکت تیز رفتار دھاتی متحرک چیز کی وجہ سے ہوئی ہے تاہم ہسپتال کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ لاشوں کا پوسٹمارٹم کرنے والے رکنی میڈیکل بورڈ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ ان دونوں کو کسی ہتھیار سے گولیاں ماری گئی ہیں۔

ایک گولی ممکنہ طور پر کسی چھوٹے اسلحے جیسے ہینڈ گن سے چلائی گئی تھی جسے رفیع اللہ کے سر سے نکالا گیا ہے، گلفام عادل نامی شخص کے زخموں کی نوعیت بھی فائرنگ سے ہونے والے زخموں جیسے ہیں۔پمز کے منتظم ڈاکٹر الطاف حسین نے بتایا کہ یہ اموات کسی تیز رفتار دھاتی چیز کی وجہ سے ہوئیں جن میں سے کچھ کی شکل بدل گئی اور ہم نے انہیں تجزئیے کیلئے سہالہ پولیس سٹیشن کے ماہرین کو بھجوا دیا ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ پمز میں زیرعلاج افراد کے زخم بھی کسی چھوٹے بور کے اسلحے کی فائرنگ سے ہونے والے ان زخموں جیسے ہیں جو دو افراد کی ہلاکت کا باعث بنے۔ پاکستان عوامی تحریک(پی اے ٹی) کے حامی اور سابق پولیس اہلکار محمد یوسف جو ربڑ کی کئی گولیوں کا نشانہ بن کر زخمی ہوئے تھے کہ گھٹنے سے بھی ایسی ہی دھاتی چیز نکالی گئی تھی۔ڈاکٹر الطاف حسین نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ دوگھنٹے کے آپریشن کے بعد ایسی ہی چیز ایک اور زخمی عثمان گلفام کی بائیں ران سے بھی نکالی ہے۔

پمز کے ایک سنیئر میڈیکل عہدیدار نے وضاحت کی کہ تیز رفتار چیز جیسے گولی جب فائر کی جاتی ہے تو بہت گرم ہوتی ہے اور یہ کسی ٹھوس شے جیسے انسانی ہڈیوں سے ٹکرانے کے بعد شکل بدل لیتی ہے۔پمز کے سابق میڈیکولیگل آفیسر ڈاکٹر وسیم خواجہ نے بتایا کہ ربڑ کی گولیاں بہت کم ہی انسانی جسم کو پھاڑ کر نکل پاتی ہیں اور ایسا اسی وقت ہوتا جب انہیں بہت زیادہ قریب سے فائر کیا جائے۔

رفیع اللہ کی لاش سے نکالی جانے والی گولی کو فارنسک تجزیئے کیلئے بھجوا دیا گیا ہے، پوسٹمارٹم میں شامل رہنے والے افراد نے بتایا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ کسی تیس بور کی گن سے نکلی ہوئی گولی ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس شے کے تجزئیے سے پہلے اس بارے میں کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر مجاہد شیردل نے اس بات کی تصدیق کی کہ پولیس نے خودکار اسلحہ استعمال نہیں کیاانہوں نے کہاکہ اگرچہ پولیس نے مظاہرین پر ربڑ کی گولیاں فائر کیں مگر انہیں میری یا ایس ایس پی کی جانب سے اتھارٹی نہیں دی گئی تھی۔