Live Updates

ممکنہ ماورائے آئین اقدام کیس ‘سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی ‘ پی اے ٹی اور تمام پارلیمانی جماعتوں کو نوٹس جاری کر دیئے

منگل 2 ستمبر 2014 13:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 ستمبر۔2014ء) سپریم کورٹ آف پاکستان ممکنہ ماورائے آئین اقدام روکنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دور ان پی ٹی آئی ‘ پی اے ٹی اور تمام پارلیمانی جماعتوں کو (آج)بدھ تک نوٹس جاری کر دیئے ہیں جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان مسٹر جسٹس ناصر الملک نے تحریک انصاف سے بالواسطہ یا بلاواسطہ رابطے کی تردیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان سے زندگی میں ایک بار ملا ہوں ‘ معاملے کو ایسے نہیں چھوڑینگے ‘ مکمل حل کرینگے ۔

منگل کو چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں لارجر بنچ نے کیس کی سماعت کی سماعت شروع ہو ئی تو چیف جسٹس نے کہاکہ مجھ سے منسوب کچھ باتیں آج میڈیا میں شائع ہوئی ہیں چیف جسٹس ناصرالملک نے پاکستان تحریک انصاف سے بالواسطہ یا بلاواسطہ رابطے کی تردیدکرتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے زندگی میں ایک بار ملا ہوں،جب قائم مقام چیف الیکشن کمشنر تھا تو عمران خان سے ملاقات ہوئی تھی،ملاقات میں حامد خان سمیت دو رہنما بھی شریک تھے۔

(جاری ہے)

ملاقات میں خیبرپختونخوا میں الیکٹرانک ووٹنگ سمیت دیگرانتخابی معاملات پر بات ہوئی تھی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اس معاملے کو ایسے نہیں چھوڑیں گے،مکمل حل کرینگے، ایک ایسا بیان دیا گیا کہ جیسے میری کسی سے مفاہمت ہے۔جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ اداروں کو بدنام کرنا روایت بن چکی ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ سیاست ذمہ دارانہ بھی ہوتی ہے اور غیر ذمہ دارانہ بھی ہوتی ہے۔

عوامی تحریک کے وکیل علی ظفر نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمارے معاملات میں مداخلت نہ کی جائے۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہاکہ یہ معاملہ سیاسی نہیں،بنیادی انسانی حقوق سے متعلق ہے اب عدالت ہی فیصلہ کرے گی کہ بنیادی انسانی حقوق کی حدود و قیود کیا ہیں۔ درخواست گزار شفقت چوہان نے کہا کہ اس معاملے کے حل کے لیے تمام سیاسی جماعتوں سے تجاویز لی جائیں جس پر سپریم کورٹ نے عوامی تحریک سمیت تمام پارلیمانی جماعتوں کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت (آج) جمعرا ت تک ملتوی کردی ۔

واضح رہے کہ عدالت نے معاملے کے حل کیلئے تحریک انصاف اور عوامی تحریک سے تجاویز طلب کی تھیں تاہم دونوں جماعتوں نے تجاویز جمع نہیں کرائیں۔پاکستان عوامی تحریک کے وکیل علی ظفر نے کہا کہ یہ ایک سیاسی معاملہ اس لیے عدالتِ عظمیٰ سیاسی جماعتوں سے تجاویز طلب نہیں کرسکتی اس پر عدالت نے جواب دیا کہ معاملہ سیاسی ہونے انسانی حقوق سے متعلق بھی ہے جس کی حفاظت کرنا سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :