احتجاج کے نام پر کسی کو غنڈہ گردی کی اجازت نہ دی جائے ، پاسبان

پیر 1 ستمبر 2014 20:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1ستمبر۔2014ء) پاسبان پاکستان کے جنرل سیکریٹری عثمان معظم نے کہا ہے کہ پاسبان پتھراؤ، توڑ پھوڑ، گھیراؤ جلاؤ کی سیاست کی شدید مذمت کرتی ہے، تشدد کے ذریعے حکومتیں گرانے والی قوتیں حکومت بنا کرعوام کی خدمت کس طرح کریں گی یہ سوال ملک کے سنجیدہ طبقہ کو پریشان کررہا ہے۔ پاسبان کراچی مرکز، گلشن اقبال میں موجودہ سیاسی صورتحال پر بلائے گئے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ملکی یکجہتی کی علامت ہے، پارلیمنٹ کو متنازعہ بنا کر ملکی یکجہتی کو پارہ پارہ کیا جارہا ہے۔

مہذب معاشرے میں پارلیمنٹ پر حملہ ملکی سالمیت پر حملے کے مترادف سمجھا جاتا ہے۔اس موقع پر صدر پاسبان کراچی شیخ محمد شکیل، ترجمان پاسبان کراچی محمد ایوب و دیگر ذمہ داران جاوید ملک، اکرم آگریا، اعجاز بلوچ، گل محمد بھٹو، طاہرعظیم، اعجاز احمد، لیاقت مداخیل بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

سابق ڈکٹیٹر جنرل پرویز مشرف کے دور میں حکومتی رٹ جیلنج کرنے کو بنیاد بنا کر جامعہ حفصہ پر ہلا بولنے والے آج پارلیمنٹ پر قبضہ کرنے کی دھمکی دینے والوں کے خلاف حکومتی رٹ قائم کرنے کی بات کیوں نہیں کررہے۔

ملکی سلامتی کے ذمہ دار ادارے منتخب حکومت کو ڈائریکشن دینے کی بجائے حکومتی رٹ قائم کرنے کی اپنی آئینی ذمہ داری پوری کریں۔انہوں نے کہا کہ تمام ریاستی ادارے آئینی حدود میں رہتے ہوئے قانون کی عملداری اور حکومتی رٹ قائم کرنے کیلئے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ حفصہ کے خلاف کاروائی میں شامل لوگ آج عمران خان اور طاہرالقادری کے ساتھ کنٹینر میں کھڑے نظر آرہے ہیں۔ اگر نواز حکومت نے سوا سالہ دور اقتدار میں عوام کو 20 فیصد بھی ریلیف فراہم کردیا ہوتا تو آج موجودہ سیاسی بحران کا کوئی جواز نہ ہوتا۔عثمان معظم نے مطالبہ کیا کہ احتجاج کے نام پر کسی کو غنڈہ گردی کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے کیونکہ اس طرح اصول و شرافت کی سیاست اور جمہوریت کا جنازہ نکل جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :