جاپان اور بھارت میں ایٹمی معاہدے پر اتفاق نہ ہوسکا،

بھارت کا انفرااسٹرکچر کے لئے جاپان سے 33 ارب ڈالر کا معاہدہ،مودی کی جاپانی ہم منصب سے ملاقات

پیر 1 ستمبر 2014 20:24

ٹوکیو(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1ستمبر۔2014ء) جاپان اور بھارت میں ایٹمی معاہدے پر اتفاق نہ ہوسکا۔ بات مذاکرات جاری رکھنے کے معاہدے پر ختم ہوگئی۔ جاپان نے بھارت کو پانچ سالوں کے دوران انفرااسٹرکچر اور اسمارٹ سٹیز کے لئے تینتیس ارب ڈالر فراہم کرنے کی یقین دہانی کردی۔جاپان نے بھارت سے ایٹمی تعاون کی صورت میں ایٹمی تنصیبات کے معائنے اور اس بات کی ضمانت مانگی تھی کہ بھارت مزید کوئی ایٹمی تجربہ نہیں کرے گا۔

(جاری ہے)

جاپان نے اس سے قبل جن ممالک سے ایٹمی تعاون کا معاہدہ کیا ہے وہ این پی ٹی اور سی ٹی بی ٹی کے پابند ہیں جبکہ بھارت نے ان میں سے کسی بھی معاہدے پر دستخط نہیں کیے ہیں۔ دونوں وزرائے اعظم کے درمیان مذاکرات میں فریقین کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے تاہم انہوں نے ایٹمی تعاون کے لئے مذاکرات جاری رکھنے کے معاہدے پر دستخط کیے۔ جاپان نے بھارت کو پانچ برسوں کے دوران انفرااسٹرکچر اور اسمارٹ سٹیز کے لئے تنیتس ارب پچاس کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری اور بھارت میں بلٹ ٹرینز متعارف کروانے کے لئے مالی اور تکنیکی معاونت فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ بھارتی وزیراعظم نے اس سے قبل جاپانی وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کی اور پرائمری اسکول کا بھی دورہ کیا۔

متعلقہ عنوان :