ملک کی موجودہ گھمبیر صورتحال ذاتی انااورشخصیات کی قربانی کاتقاضہ کرتی ہیں ، الطاف حسین،اللہ تعالیٰ سب کو فہم وفراست اور جرات عطا کرے کہ ہم سب معاملات کو حل کرنے کیلئے افہام وتفہیم سے کام لیں ،قائد ایم کیو ایم،ملک میں اس وقت ڈیڈ لاک کی صورتحال ہے ، اس وقت قوم کی نگاہیں آپ پرلگی ہوئی ہیں،شاہ محمود قریشی کی قائد ایم کیو ایم سے گفتگو

پیر 1 ستمبر 2014 19:49

ملک کی موجودہ گھمبیر صورتحال ذاتی انااورشخصیات کی قربانی کاتقاضہ کرتی ..

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1ستمبر۔2014ء) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ آج پاکستان جس پیچیدہ، گھمبیراورنازک صورتحال سے دوچارہے اس کودیکھتے ہوئے ملک اوربیرون ملک مقیم پاکستانی سخت تشویش اوربے چینی میں مبتلاہیں۔ملک کی اس گھمبیرصورتحال کا تقاضہ ہے کہ آج چاہے الطاف حسین کی ذات ہو، چاہے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان ہوں ،پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری ہوں یا وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف ہوں سب کو اپنی ذاتی انا اورشخصیات کو بالائے طاق رکھ کرآئین ،جمہوریت اور اداروں کے تقدس کو بچانے کیلئے بڑی سے بڑی قربانی دینے سے گریز نہیں کر نا چاہئے ۔

انہوں نے کہاکہ شخصیات آنی جانی چیز ہوتی ہیں،ملک اورنظام موجود رہتے ہیں۔

(جاری ہے)

الطاف حسین نے ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فون پر بات چیت کر تے ہوئے کیا ۔شاہ محمودقریشی نے الطاف حسین کو فون کرکے تحریک انصاف اورپاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں، ماؤں، بہنوں،بچوں اورنوجوانوں پرپولیس کے بہیمانہ تشدد کے خلاف ملک بھر میں یوم سوگ منانے اورمتاثرین سے ہمدردی ویکجہتی کااظہارکرنے پرپی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور پارٹی کے تمام قائدین اورکارکنوں کی جانب سے ان کا شکریہ ادا کیا۔

الطا ف حسین نے شاہ محمودقریشی سے گفتگوکرتے ہوئے اسلام آبادکے واقعہ میں ان کے کارکنوں اورہمدردوں کی شہادت پر تعزیت کی اور زخمیوں کی صحتیابی کیلئے دعاکی۔ دوران گفتگو ملک کی موجودہ صورتحال پراظہارخیال کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہاکہ اس وقت ملک کے استحکا م کو شدید خطر ہ لاحق ہے، ملک معاشی تباہی کی دلدل میں دھنستا چلا جارہا ہے، جمہوری نظام حتیٰ کہ ا داروں کے تقدس کو بھی خطر ات لاحق ہیں ۔

ملک کی موجودہ گھمبیر صورتحال،ملک کے نظام اورملک کی سلامتی وبقاء ہم سے اپنی ذاتی انااورشخصیات کی قربانی کاتقاضہ کرتی ہیں ۔ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ جمہوریت ہو یا کوئی اور نظام ہو،آئین ہو یا قانون ہو ان کا وجود تب ہی ممکن ہوتا ہے جب ملک موجود ہوتا ہے یعنی اگر خدانخواستہ ملک نہ ہوتو کیسا آئین، کیسا قانو ن ،کیسی جمہوریت اورپھر کس نظام کی بات کی جاسکتی ہے ۔

لہٰذا موجودہ گھمبیرصورتحال کاتقاضہ ہے کہ ملک کے استحکام ، جمہوریت کی بقاء اوراداروں کے تقدس کیلئے شخصیات اوراناکوقربان کردیاجائے۔ الطاف حسین نے کہا کہ میں دعا کر تا ہوں کہ اللہ تعالیٰ سب کو فہم وفراست اور جرات عطا کرے کہ ہم سب معاملات کو حل کرنے کیلئے افہام وتفہیم سے کام لیں ، فی الفورمعنی خیزاور بامقصدمذاکرات کاآغاز کریں،اس سلسلے میں ایم کیوایم غیر مشروط طور پر اپنا تعاون پیش کرتی ہے۔

شاہ محمودقریشی نے الطا ف حسین کے خیالات سے اتفاق کیا اوران سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ آپ نے اس کڑ ے اور مشکل وقت میں متاثرین کی خبر گیری کی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعائیں کرتے رہے اور ظلم وبربریت کی مذمت کر تے رہے اس پر میں اپنی جانب سے، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اورپوری پارٹی کی جانب سے آپ کاتہہ دل سے شکر یہ اداکر تا ہوں۔

شاہ محمودقریشی نے الطاف حسین سے مزید کہاکہ آپ جلاوطنی میں رہتے ہوئے ملک کو موجودہ گھمبیر صورتحال سے باہر نکالنے کیلئے جرات وہمت کے ساتھ جو مثبت کر دار ادا کر تے رہے اور اس کے حل کیلئے بھی نئی نئی تجاویز پیش کرتے رہے اس پر ایک ایک پاکستانی آپ کوزبردست خراج تحسین پیش کر تا ہے ۔شاہ محمودقریشی نے الطاف حسین سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ملک میں اس وقت ڈیڈ لاک کی صورتحال ہے ، اس وقت قوم کی نگاہیں آپ پرلگی ہوئی ہیں، اس وقت ملک کو آپ جیسے رہنماؤں کی بصیرت اور دانشمندانہ رائے اور مشورے کی اشدضرورت ہے،آپ ملک کوموجودہ گھمبیر صورتحال سے نکالنے کیلئے بہت اہم کرد ار ادا کر رہے ہیں، اللہ تعالی آپ کی کوششوں کو قبول فرمائے ۔

انہوں نے الطاف حسین سے کہاکہ آپ نے جن خیالات کا اظہار کیا ہے میں امید رکھتا ہوں کہ اس سے ملک میں بہتر ی آئے گی ۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ اس وقت تمام جماعتوں کے مابین فاصلے کم ہونے چاہیے اوران کے درمیان باہمی احترام کا رشتہ ہونا چاہئے ۔