Live Updates

عمران خان نے بتایا فوج کے بغیر نہیں چل سکتے طاہر القادری کا ساتھ دینا ہے جاوید ہاشمی کا انکشاف،

پی ٹی آئی سربراہ نے کہا چیف جسٹس مرضی کا آرہا ہے معاملات طے ہوگئے اگست یا ستمبر میں نئے انتخابات ہونگے صدر تحریک انصاف ، کاش آئین کی بات کر نے والے عمران خان اپنی پارٹی کا آئین بھی پڑھ لیتے میں اب بھی صدر ہوں ، ہماری کور کمیٹی نے شیخ رشید سے بچ کر رہنے کی قرار داد منظور کی تھی اغواء شدہ تحریک انصاف دھرنے کیلئے آئی ہے، میری لاش پارلیمنٹ کی چوکیداری کر نے والوں میں ملے گی بزدلوں میں تلاش نہ کر نانواز شریف کی ٹیم تھرڈ کلاس ہے وزیر اعظم سے استعفیٰ مانگنا غیر آئینی نہیں سپریم کورٹ اور فوج کے ذریعے پارلیمان کو لتاڑا جائیگا تو میں اس اقدام کا حصہ نہیں بنونگا پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 1 ستمبر 2014 19:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1ستمبر۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی نے تہلکہ خیز انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے بتایا تھا ہم فوج کے بغیر نہیں چل سکتے  بیج والے طاہر القادری کے ساتھ چلنے کا کہتے ہیں چیف جسٹس مرضی کا آرہا ہے معاملات طے ہوگئے  اگست یا ستمبر میں نئے انتخابات ہونگے انہوں نے کہا کہ کاش آئین کی بات کر نے والے  عمران خان اپنی پارٹی کا آئین بھی پڑھ لیتے میں اب بھی صدر ہوں  ہماری کور کمیٹی نے شیخ رشید سے بچ کر رہنے کی قرار داد منظور کی تھی  اغواء شدہ تحریک انصاف دھرنے کیلئے آئی ہے  میں جاوید ہاشمی ہوں  میری لاش پارلیمنٹ کی چوکیداری کر نے والوں میں ملے گی بزدلوں میں تلاش نہ کر نا نواز شریف کی ٹیم تھرڈ کلاس ہے  وزیر اعظم سے استعفیٰ مانگنا غیر آئینی نہیں سپریم کورٹ اور فوج کے ذریعے پارلیمان کو لتاڑا جائیگا تو میں اس اقدام کا حصہ نہیں بنونگا ۔

(جاری ہے)

پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہراہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے لکھے ہوئے کلمہ طیبہ کے سائے میں آپ سے مخاطب ہوں  جھوٹ نہیں بولونگاانہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کے اندر جانا ہے یا نہیں جانا اس کا فیصلہ بعد میں کرونگا میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر کھڑا ہو کر عوام سے مخاطب ہوں انہوں نے کہاکہ لوگ مجھے منتخب کریں یا نہ کریں  الیکشن لڑونگا یا نہ لڑوں تاہم اپنی جان آئین کی حفاظت  پارلیمنٹ ہاؤس اور سینٹ کے تقدس کیلئے قربان کر دونگا ۔

انہوں نے کہاکہ جتنے بھی اختلافات ہوں پارلیمنٹ میں جمع ہو کر ایک قوم بن جاتی ہے ہر علاقے کا نمائندہ اپنی بات کر سکتا ہے اگر یہ ادارے نہ ہوں  پنجابی  سندھی  سرحدی  سب کبھی دوبارہ ایک جگہ اکھٹے نہیں ہونگے عوام ہمیں منتخب کر کے بھیجتی ہے عوام کے با اثر لوگ پارلیمنٹ میں ہوتے ہیں کالا باغ ڈیم پر اختلافا ت ہوسکتے ہیں کشمیر پر مختلف آراء ہوسکتی ہے سندھ اور بلوچستان کی کانوں پر مختلف رائے ہوسکتی ہے ہم لوگ ایوانوں میں ایک دوسرے کو ملتے ہیں سنتے ہیں پھر یہاں سے قانون سازی کی جاتی ہے جب بندوق کے زور پر وقفہ آتا ہے تو قوم کے رابطے ٹوٹ جاتے ہیں افسوس ہم نے کبھی ووٹ کی طاقت کو تسلیم نہیں کیا بندوق کی طاقت کو تسلیم کیا ہے انہوں نے کہاکہ میں اب بھی پی ٹی آئی کا صدر ہوں عمران خان نے مجھے نکالنے کیلئے آئینی راستہ اختیار نہیں کیا انہیں ملک کی آئین کی پرواہ نہیں پارٹی کے آئین کے تو وہ خود مالک ہیں کاش وہ پارٹی کے آئین کو پڑھ لیتے ۔

منتخب صدر کے ساتھ جو سلوک فرما رہے ہیں وہ پارٹی کے آئین اور عمران کی شان کے مطابق نہیں انہوں نے کہاکہ عمران خان مرضی کا آدمی ہے جب مرضی ہوآئین کو مان لیتے ہیں جب نہ ہو تو نہیں مانتے میں پارٹی کے قواعد و ضوبط کی آخری حد تک پابندی کرتا ہوں پہلے بھی بھٹو دور میں ایک سال کام کیا جب وہ ڈھاکہ جانے کیلئے تیار نہ ہوئے تو ان کو چھوڑ دیا ضیاء الحق عروج پر تھے جب انہوں نے الیکشن نہ کرانے کا کہا تو انہیں چھوڑ دیا ۔

پھر ہر فورم پر ان کے خلاف لڑا ۔جمعیت کے ساتھ تھاان سے جا کر کہا کہ جماعت اسلامی میں شامل نہیں ہوسکتا میرے دعا کریں مولانا مودی نے سر پر ہاتھ پھیر کر کہاکہ آپ جائیں اور دعا دی کہ اللہ ان سے دین کا کام لیں نواز شریف جب عروج پر تھے تو ٹکٹیں لینے دینے کے طریقہ کار پر اختلاف تھا عمران خان عروج پر ہیں ان سے اصولی باتیں کیں جو انہیں پسند نہیں آئیں مجھے جلسے میں کہاگیا کہ آپ جانا چاہتے ہیں توچلیں جائیں میں نے کہا جانا تو نہیں چاہتا پر چلا جاتا ہوں ۔

عمران خان خود کوسچا کہتے ہیں مران کو پتہ ہے کہ کور کمیٹی کے کتنے لوگوں نے فیصلہ کیا تھا کہ شاہراہ دستور سے مزیدآگے نہیں بڑھیں گے آپ (عمران)نے اس فیصلے پر مہرثبت بھی لگائی ۔جاوید ہاشمی نے کہاکہ عمران خان کہتے ہیں کہ کسی اشارہ کو نہیں مانتا پھر کہا کہ سیف اللہ نیازی آپ کا کیا خیال ہے ؟عمران نے کندھوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ بیج والے کہتے ہیں کہ طاہر القادری کے ساتھ چلیں ۔

خان صاحب قوم کی نظروں میں آپ کا امیج خراب ہورہا ہے شاہ محمود قریشی  عارف علوی  اسد عمر  پرویز خٹک اور دیگرلوگوں نے کہا ہمارا متفقہ فیصلہ ہے کہ دھرنا آگے نہیں جائیگا ۔آپ نے اپنا پروگرام کور کمیٹی کے سامنے رکھا اور کہاکہ مارشل لاء کیلئے نہیں کہونگا سپریم کورٹ کا چیف جسٹس مرضی کا آرہا ہے ان سے معاملات طے ہوگئے ہیں وہ ہمارے اقدامات کی توثیق کر دینگے جاوید ہاشمی نے کہاکہ میں سپریم کورٹ کی توہین نہیں کرسکتا اپنی آواز ان تک پہنچا سکتا ہوں سپریم کورٹ نے بھی اپنے تمام ججز کو بلا لیا ہے انہوں نے کہاکہ میں آئین کا حق ادا کررہا ہوں ٹیکنو کریٹ کی بات کی گئی میرے اعتراض پر میرے سامنے کم باتیں کر نا شروع ہوگئے انہوں نے سپریم کورٹ کو بد نام کیا فوج کے بارے میں کہاکہ وہ کہتے ہیں کہ طاہر القادری کے پیچھے چلیں ہم فوج کے بغیر نہیں چل سکتے ۔

انہوں نے کہاکہ شیخ رشید کو میں نے پنڈی میں 63ہزار سے شکست دی ان کی ضمانت ضبط ہو گئی تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے قرار داد منظور کی جس میں کہا گیا کہ عمران خان شیخ رشید سے بچیں وہ تباہ کر دے گا شیخ رشید اسمبلی میں کیسے آئے مجھے بھی پتہ ہے ؟عمران خان نے کہا تھا کہ مجھے کہا گیا ہے کہ شیخ رشید کو جتوانا ہے شیخ رشید سوٹ کی بات کرتے ہیں وہ جب پیدا ہوئے تھے تو سوٹ ٹائی پہن کر آئے تھے انہوں نے کہاکہ یہ سارا منصوبہ ہمارے سامنے رکھا ہم نے اعتراض کیا کہ قوم آپ کے ساتھ ہے جس کے باوجود عمران خان نے نئے انتخابات کیلئے شاہ محمود قریشی  جہانگیر ترین اورمجھ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی اور کہاکہ اگست کے آخر یا ستمبر میں انتخابات ہو جائینگے جاوید ہاشمی نے کہاکہ یہ پلان کس کا ہے میں نہیں جانتا آئی ایس آئی اور فوج کا ذکر ہے کور کمیٹی کے سامنے یہ ذکر کیا گیا عمران خان تمام اداروں کو بد نام کر نا چاہتے ہیں میں کچھ نہیں کہہ سکتا میرا دل رو رہا ہے عمران خان نے میرے ساتھ وعدے کئے اور ہر وعدہ توڑ دیا انہوں نے حالیہ دھرنے کے دور ان پارٹی ارکان کے استعفوں سے متعلق انکشاف کیا کہ تحریک انصاف کے ممبران سے زبردستی استعفے لکھوائے گئے ممبران کیا کرتے اور کدھر جاتے اسمبلیوں کو توڑنے کیلئے استعفوں کا فیصلہ کیا گیا انہوں نے کہاکہ طاہر القادری نے لاہور میں کہا تھا کہ پہلے آپ چلیں پھر میں آؤنگا کشمیر روڈ پر بھی انہوں نے ہمارا انتظار کیا اور کہا کہ پہلے آپ چلیں پھر میں آؤنگا تحریک انصاف یرغمال ہوگئی ہے اغواء شدہ تحریک انصاف میں بچے اور جوان ہیں ان کا مستقبل ان سے وابستہ ہے جاوید ہاشمی نے کہاکہ میں نے عمران خان کو کہاکہ یہ بچے کل کے ممبران پارلیمنٹ اور وزیر اعظم ہونگے ان کے مستقبل کے ساتھ ایسا نہ کریں انہوں نے کہاکہ کور کمیٹی کے اجلاس میں عمران خان سے پوچھا گیا کہ اشارے کہاں سے آرہے ہیں جاوید ہاشمی نے کہاکہ اگرسپریم کورٹ اور فوج کے ذریعے پارلیمان کو لتاڑا جائیگا تو میں اس کا حصہ نہیں بنونگا انہوں نے کہاکہ میں اس کا حصہ نہیں مجھے یقین دہانی کرائی گئی کہ کوئی غیر آئینی کام نہیں ہوگا آئین اور پارلیمنٹ کو توڑنے کا نہیں کہا جائیگا میں نے پارٹی کے اندر رہ کر آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی کی جدو جہد کی میری جدو جہد کی وجہ سے مذاکراتی کمیٹی بنی ایک سوال پر انہوں نے دوبارہ کہاکہ عمران خان نے موجودہ چیف جسٹس کا نام لیا تھابد قسمتی سے ملک میں اداروں کو اپنی ذمہ داریوں کااحساس کر نا چاہیے جہاں یہ باتیں ہورہی ہوں کہ پانچ یا چھ کور کمانڈرزجنہوں نے ریٹائرڈ ہونا ہے وہ اپنی جنگ لڑ رہے ہیں میں اس پر یقین نہیں کرتا انہوں نے کہاکہ عمران خان نے آئی ایس آئی کے سربراہ سے متعلق باتیں کیں۔

جاوید ہاشمی نے کہاکہ نواز شریف اور اس کی ٹیم تھرڈ کلاس ہے انہوں نے نہ تومسائل حل کئے ہیں اور نہ ہی پارلیمنٹ کو صحیح چلایا انہوں نے ملک کے ساتھ زیادتی کی عوام کی امنگوں کی پرواہ نہیں کی اگر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر درج ہو جاتی تو کیا ہو جاتا ؟ان کی نا اہلی کی مصیبت پورا ملک بھگت رہا ہے ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ میں کسی صف میں نہیں ہوں میں عوام  سول سوسائٹی  قوم اور آئین کے ساتھ کھڑا ہوں میں جاوید ہاشمی ہوں جاوید ہاشمی کی بات قوم کی بات ہے مجھے بزدلوں کی صفوں میں شمار نہ کر نا میری لاش پارلیمنٹ کی چوکیداری کر نے والوں میں ملے گی انہوں نے کہاکہ انتخابات میں دھاندلی کی باتوں میں وزن ہے اگر اس کی تحقیقات ہو جائیں تو کیا ہے ؟وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ غیر آئینی نہیں اب وزیر اعظم کی مرضی ہے کہ وہ استعفیٰ دیں یا نہ دیں میں پارلیمنٹ اور آئین کے ساتھ ہوں پارٹی پر باہر کے لوگوں نے غلبہ پالیا ہے آئین کو بچانے کیلئے سچی باتیں کی ہیں ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات