ملک کو شریف برادران کی بادشاہت سے واگزار کراناہم سب پر واجب ہوچکا ‘ تمام اسمبلیاں ختم کر کے قومی حکومت بنائی جائے ‘طاہر القادری

پیر 1 ستمبر 2014 13:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم ستمبر۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاہے کہ ملک کو شریف برادران کی بادشاہت سے واگزار کرانا ہم سب پر واجب ہوگیا ‘ تمام اسمبلیاں ختم کر کے قومی حکومت بنائی جائے ‘ ان کا آرمی چیف سے نہ پہلے کبھی رابطہ تھا نہ ہی چند روز قبل ہونے والی ملاقات کے بعد کوئی رابطہ ہے ‘ اسلام آباد میں آرٹیکل 245نافذ ہے ‘فوج کی ہدایات پر عمل کیا جائے ۔

دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ حکومت کی فطرت میں دہشت، بربریت اور ظلم ہے ہفتے کی رات پولیس کی جانب سے پر امن مظاہرین پر جبر و تشدد کی پاکستان سمیت دنیا بھر میں مذمت کی گئی۔ جس کے بعد آج ایک مرتبہ پھر پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی، حکومت جمہوریت اور مزاکرات پر یقین نہیں رکھتی اگر وہ بات چیت کے لئے رابطہ بھی کرتے ہیں تو ایک قدم آگے نہیں بڑھنا چاہتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے شریف برادران کو آئین، قانون، جمہوریت اور آئین پاکستان سمجھ رکھا ہے۔ انہوں نے اپنی بادشاہت سے پورے ملک کو یرغمال بنالیا ہے۔ ملک کو ان کی بادشاہت سے واگزار اور انقلاب کے ذریعے اس ملک کے کروڑوں عوام کو آزاد کرانا ہم سب پر واجب ہوگیا ہے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ گزشتہ روز آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ تشدد کے راستے اختیار کئے بغیر مذاکرات کے ذریعے سیاسی طریقے سے اس مسئلے کو حل کیا جائے مگر بدقسمتی سے حکومت تشدد کے سوا کسی دوسرے طریقے پر اعتماد نہیں کرتی، یہ لوگ صرف ظلم ، جبر اور ریاستی اداروں پر اعتقاد رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ان کا آرمی چیف سے کبھی پہلے رابطہ تھا نہ ہی چند روز قبل ہونے والی ملاقات کے بعد کوئی رابطہ ہے ہم ان معاملات کو پاک فوج کو شامل کرنے کے حق میں نہیں اور پاک فوج بھی اس میں شامل ہونا نہیں چاہتی۔ وزیراعظم نواز شریف نے اپنی ناکامی تسلیم کرتے ہوئے آرمی چیف کو اپنا کردار ادا کرنے کا کہا تھا۔انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا سلسلہ اس لیے آگے نہیں بڑھ سکا کیونکہ حکمران آئین پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اقوام عالم میں ہمارے احتجاج کی کوئی نظیر نہیں ملتی ہے۔انھوں نے کہا کہ 17 دن ہو گئے ہیں تاہم ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوئے ۔ حکومت سنجیدہ نہیں اس لیے مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکے ۔ حکمرانوں کا جمہوریت اور آئین میں یقین نہیں ، ہمارے اب تک 25 کارکن شہید ہو چکے ہیں انھوں نے کہا کہ موجودہ حکمران دھاندلی کی پیداوار ہیں ۔ عمران خان نے دیگ سے صرف 4 دانے چاول کے مانگے۔انھوں نے کہا کہ غیرآئینی طریقے سے کرائے گئے انتخابات کیسے ٹھیک ہو سکتے ہیں ۔ ریٹرننگ افسر دھاندلی میں ملوث تھے ۔ حکمرانوں کو دن میں تارے دکھا دیں گے انھوں نے کہا کہ کارکنوں نے ایک پتھر بھی پارلیمنٹ ہاوٴس پر نہیں پھینکا۔

متعلقہ عنوان :