سیاست کا نام لینے والے کچھ نام نہاد لیڈروں نے اعلیٰ ترین اداروں ،عمارتوں پر حملہ کرکے قابض ہونے کی کوشش کی‘ شہبازشریف...

نام نہاد سیاست دانوں نے عورتوں اور بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا، عمران اس اقدام سے اپنے حامیوں کی ہمدردیاں کھو بیٹھے ہیں

اتوار 31 اگست 2014 21:15

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31اگست۔2014ء) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ گزشتہ رات اسلام آباد میں پارلیمنٹ اور وزیراعظم ہاؤس جیسے اعلی ترین ریاستی اداروں پر حملہ کرنے کے واقعہ کو پاکستان کی سیاسی تاریخ کا سیاہ ترین دن شمار کیا جائے گا، سیاست کا نام لینے والے کچھ نام نہاد لیڈروں نے آئین اور قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ملک کے اعلی ترین اداروں اور عمارتوں پر حملہ کیا اور ان پر قابض ہونے کی کوشش کی جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، وزیراعظم محمد نواز شریف کی دانشمندی کے باعث ملک ایک بڑے سانحہ سے بچ گیا اور حملہ آوروں کو مطلوبہ نتائج حاصل نہ ہو سکے۔

اتوار کے روز یہاں اراکین اسمبلی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا کہ لاشوں کی سیاست کرنے کے خواہشمند نام نہاد سیاستدانوں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز کے واقعات کے بعد پاکستان میں جمہوریت اور ترقی کے ان دشمنوں کو آئین اور جمہوریت کی بات کرنا زیب نہیں دیتا۔ انہوں نے سوال کیا کہ دنیا کا کونسا قانون یا اخلاقیات جتھے بنا کر پارلیمنٹ اور وزیراعظم ہاؤس پر حملہ کرنے اور قابض ہونے کی کوشش کرنے کی اجازت دیتا ہیـ؟ ۔

انہو ں نے کہا کہ پاکستان میں آئین اور سلامتی کی ضامن دیگر عمارتوں کی جانب بڑھنے والے ان نام نہاد سیاست دانوں نے عورتوں اور بچوں کو بھی ڈھال کے طور پر استعمال کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ عمران خان اس اقدام کے بعد اپنے حامیوں کی اکثریت کی ہمدردیاں کھو بیٹھے ہیں۔عمران خان اور طاہرالقادری بعض اسلامی ممالک کی طرح پاکستان کو بھی جنگ کا میدان بنانا چاہتے ہیں لیکن پاکستان کے عوام نے ان کے ارادوں کو بھانپ لیا ہے۔

میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں، حامیوں اور ووٹروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ صبر و تحمل سے کام لیں اور ان عناصر کی تمام تر اشتعال انگیز حرکتوں کے باوجود کسی رد عمل کا مظاہرہ نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دشمن ہمارا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں، مسلم لیگ (ن) ان کی اس خواہش کو کبھی پورا نہیں ہونے دے گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے دھرنے کے دوران اپنی گفتار اور قانون شکنی کے اقدامات کے ذریعے پاکستان کی نوجوان نسل کو کوئی اچھا رول ماڈل فراہم نہیں کیا۔

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان کو ایک نہ ایک دن تاریخ کے اس سوال کا ضرور جواب دینا پڑے گا کہ عین اس وقت جب مذاکرات اپنے آخری مراحل میں داخل ہو رہے تھے تو انہوں نے انتہائی اقدام کرتے ہوئے اپنے لوگوں کو ریاستی اداروں پر دھاوا بولنے کی ہدایت کیوں کی؟ ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے اپنے حامیوں اور نوجوانوں کو کبھی اکیلا نہیں چھوڑا۔

متعلقہ عنوان :