Live Updates

مظاہرین نے پارلیمنٹ اور وزیر اعظم ہاؤس پر حملہ کر کے جمہوریت ، آئین اور ریاست کے تقدس کو پامال کیا ہے ، مولانا فضل الرحمن ،مظاہروں کی تمام ذمہ داری عمران خان اور طاہر القادری پر ہے ، ریاست کی رٹ قائم کر نا حکومت کا فرض ہے ،انٹرویو

اتوار 31 اگست 2014 11:49

مظاہرین نے پارلیمنٹ اور وزیر اعظم ہاؤس پر حملہ کر کے جمہوریت ، آئین ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31اگست۔2014ء) جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ مظاہرین نے پارلیمنٹ اور وزیر اعظم ہاؤس پر حملہ کر کے جمہوریت ، آئین اور ریاست کے تقدس کو پامال کیا ہے ،مظاہروں کی تمام ذمہ داری عمران خان اور طاہر القادری پر ہے ، ریاست کی رٹ قائم کر نا حکومت کا فرض ہے ۔

(جاری ہے)

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ مظاہرین ریڈ لائن کو کراس کیا ، وزیراعظم ہاؤس ، ایوان صدر ،پارلیمنٹ ہاؤس سمیت اہم عمارتوں کی طرف جارہے تھے دھرنے والے غیر سنجیدہ ہیں جو جمہوریت ، آئین کا خاتمہ چاہتے ہیں قانون کو ہاتھ میں لے رہے ہیں اس صورتحال میں حکومت نے ریاست کی رٹ قائم کر نی ہے اور حق حکمرانی کو بحال کر نا ناگزیر ہے انہوں نے کہاکہ احتجاج ایک دو دن کیلئے ہوتا ہے حکومت نے ان کا موقف سن لیا کہاں تک حکومت صبر و تحمل کامظاہرہ کرتی موجودہ حالات کے ذمہ دار عمران خان اور طاہر القادری بچوں اور عورتوں کو انہوں نے ہتھیار کے طورپر استعمال کیا تہذیب اور تمدن کے ڈوپٹے چھین لئے انہوں نے کہاکہ اس وقت ان کے دو سے تین ہزار لوگ ہیں اور یہ کہتے ہیں کہ ہم پوری قوم ہیں اس صورتحال میں تمام ادارے احتیاط سے کام لیں مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ تمام جماعتیں پارلیمنٹ ،آئین اورمنتخب وزیر اعظم کے ساتھ کھڑی ہیں تمام پارلیمنٹ نے مذاکرات کی حمایت کی مذاکرات میں ناکامی کی وجہ ان کی ہٹ دھرمی ہے یہ عمارتوں پر قبضہ کر نا چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کااستعفیٰ مانگ لیا جاتا تو ان کا کوئی اور مطالبہ آجانا تھا کیونکہ نظام کو درہم برہم کر نا چاہتے ہیں اور یہ ایک روایت پڑ جانی تھی اس طرح کی چیزیں ماننا جمہوریت کو کمزور کر نے کے مترادف ہے انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر درج ہوگئی ہے جس کے بعد انہوں نے کہاکہ اس میں یہ ایکٹ نہیں ہر چیز کو طے کر نے کے بعد مزید مطالبات دینا درست نہیں ہیں یہ لوگ ملکی نظام ، جمہوریت ، آئین اور ریاست کے تقدس کو پامال کر نا چاہتے ہیں ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات