نوازشریف استعفیٰ دیکراپنی جماعت کا نیا وزیراعظم بنادیں توایک ماہ دیدوں گا، طاہرالقادری ،آرٹیکل 63 کے مطابق ٹیکس چور اور قرضے معاف کرانے والا شخص پارلیمنٹ کا رکن نہیں بن سکتا ، 75فیصد پارلیمنٹیرینز ٹیکس چور ہیں ، غیر آئینی اور غیر قانونی پارلیمنٹ کو تحلیل کردینا چاہیے ، دھرنے کے شرکاء سے خطاب

ہفتہ 30 اگست 2014 21:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اگست۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ نواز شریف استعفیٰ دیکر اپنی ہی جماعت میں سے کسی کو وزیراعظم بنا دیں تو ایک ماہ دے دیا جائیگا ،آرٹیکل 63 کے مطابق ٹیکس چور اور قرضے معاف کرانے والا شخص پارلیمنٹ کا رکن نہیں بن سکتا ، 75فیصد پارلیمنٹیرینز ٹیکس چور ہیں ، غیر آئینی اور غیر قانونی پارلیمنٹ کو تحلیل کردینا چاہیے۔

ہفتہ کو پارلیمنٹ کے سامنے انقلاب مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ اقتدار سے الگ ہونا ان کے اختیار میں نہیں اگر ان کے اختیار میں نہیں تو یہ فیصلہ عوام کے اختیار میں ہے، نواز شریف استعفیٰ دے کر اپنی ہی جماعت میں سے کسی کو وزیراعظم بنا دیں تاکہ ماڈل ٹاوٴن سانحہ کی آزادانہ انکوائری کی جاسکے اگر ایسا کیا جاتا ہے تو انہیں ایک ماہ دے دیا جائیگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر حکمرانوں کا کوئی عزیز قتل ہوتا تو منٹوں اور گھنٹوں میں ایف آئی آر درج کرلی جاتی تاہم ماڈل ٹاوٴن میں 14 لاشیں گرائی گئیں اور اب تک درست ایف آئی آر درج نہیں کی گئی، حکمران رائیونڈ میں بیٹھ کر آئین بچا رہے ہیں، آئین صرف وڈیروں اور کرپٹ لوگوں کے لئے ہے اور غریبوں کو انصاف دینے والے ادارے کہاں ہیں۔سربراہ پاکستانی عوامی تحریک نے کہا کہ نام نہاد جمہوریت آخری سانسیں لے رہی ہے،آرٹیکل 63 کے مطابق ٹیکس چور اور قرضے معاف کرانے والا شخص پارلیمنٹ کا رکن نہیں بن سکتا لیکن 75 فیصد پارلیمنٹیرینز ٹیکس چور ہیں اور پارلیمنٹ میں بیٹھ کر امور ریاست چلا رہے ہیں جبکہ وزیراعظم نواز شریف کہتے ہیں چند ہزار افراد کروڑوں عوام کا مینڈیٹ روند نہیں سکتے اور 65 سال سے چند سو خاندان 18 کروڑ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈال کر بیٹھے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سارا پنجاب ایک خاندان چلا رہا ہے، جمہوریت آئین سے چلتی ہے اور حکمران آئین سے بغاوت کر کے پارلیمنٹ میں پہنچے ہیں اسی لئے غیر آئینی اور غیر قانونی پارلیمنٹ کو تحلیل کردینا چاہیے۔ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ انقلاب مارچ میں مریدین نہیں بلکہ مظلوم آئے ہیں، فیصلہ کن لمحے کے قریب آ چکے ہیں، انقلاب مارچ کے شرکا 18 کروڑ پاکستانیوں کا مقدر بدلنے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈی جی خان میں اجتماعی زیادتی کا شکار گیارہویں جماعت کی طالبہ نے انصاف نہ ملنے کے بعد خودسوزی کرلی کیا جمہوریت میں اس طرح ہوتا ہے اور حکمران کہتے ہیں کہ ہم جمہوریت بچانے جارہے ہیں۔ طاہر القادری کے خطاب کے دوران ڈی جی خان میں چار ماہ قبل اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی طلبہ کا خاندان اسٹیج پر پہنچا گیا جس نے طاہر القادری کو بتایا کہ چار ماہ قبل اس کی بیٹی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی اور انہیں آج تک انصاف نہیں ملا اور میری بیٹی نے خود کو آگ لگا دی۔

اس موقع پر طاہر القادری نے کہا کہ حکمرانوں بتاوٴں یہ جمہوریت ہے جہاں بیٹیوں کی عزت لوٹی جا رہی ہے اور تم اس کو جمہوریت کہتے ہو ایسی جمہوریت پر 100 بار لعنت جہاں پر لوگوں کی جان ومال محفوظ نہیں لیکن ہم اسے جمہوریت کہتے ہیں جہاں لوگوں کی جان و مال محفوظ ہوں اور غریب لوگوں کو انصاف مل سکے۔ انہوں نے مظلوم خاندان کو دلاسہ دیتے ہوئے کہا آپ کی بیٹی کی عزت کی قسم بدلہ لیں گے۔

انہوں نے کہاکہ مجھ پر الزام لگایا کہ یہاں میرے مریدین آئے ہوئے ہیں لیکن یہاں مریدین نہیں بلکہ مظلوم عوام آئے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا لوگوں سے کہتا ہوں کہ خودسوزیاں نہ کرو،آگے بڑھ کراپنا حق چھین لو۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا نام نہاد جمہوریت آخری سانسیں لے رہی ہے اور حکمران رائیونڈ میں بیٹھے جمہوریت بچا رہے ہیں اسمبلیوں میں بیٹھ کرجھوٹ بولا جا رہا ہے آئین کو خود پامال کرنے والے کس جمہوریت کی بات کرتے ہیں ؟۔ اسمبلیوں میں بیٹھنے والے خود آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ اربوں کے قرضے لینے والے اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں اور آئین کہتا ہے کہ قرض معاف کرانے والا پارلیمنٹ کا ممبر نہیں بن سکتا۔