Live Updates

جنرل ضیا الحق کی نرسری سے ابھرنے والا شخص کہہ رہا ہے فوج میری حمایت کررہی ہے ، عمران خان ،نواز شریف کے ہوتے ہوئے شفاف تحقیقات ممکن نہیں، انتخابی دھاندلی کی تحقیقات مکمل ہونے تک وزیراعظم استعفیٰ دیں ، حکمرانوں کے بچے عوام کے پیسے پر عیاشی کررہے ہیں، عوام اپنے مستقبل کے لیے باہر نکلیں ، دھرنے کے شرکاء سے خطاب

ہفتہ 30 اگست 2014 18:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اگست۔2014ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جنرل ضیا الحق کی نرسری سے ابھرنے والا شخص کہہ رہا ہے فوج میری حمایت کررہی ہے ،نواز شریف کے ہوتے ہوئے شفاف تحقیقات ممکن نہیں، انتخابی دھاندلی کی تحقیقات مکمل ہونے تک وزیراعظم استعفیٰ دیں ، حکمرانوں کے بچے عوام کے پیسے پر عیاشی کررہے ہیں، عوام اپنے مستقبل کے لیے باہر نکلیں۔

ہفتہ کو آزادی مارچ کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف یہ کہہ کر فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ وہ عمران خان کی حمایت کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جنرل ضیا الحق کی نرسری سے ابھرنے والا شخص کہہ رہا ہے فوج میری حمایت کررہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ اسی فوج نے نواز شریف کو بنایا اور اب وہ اسے وہ کہہ رہے ہیں کہ فوج اس بحران کے پیچھے ہے اور جنرل راحیل شریف ایسا کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا پہلے وزیراعظم نے فوج کا مذاق اڑایا اور بعد میں قومی اسمبلی کے ایوان میں جھوٹ بولا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے ہوتے ہوئے شفاف تحقیقات ممکن نہیں، انتخابی دھاندلی کی تحقیقات مکمل ہونے تک وزیراعظم استعفیٰ دیں۔عمران خان نے کہا کہ مہذب دنیا لیڈر کی ہر بات قبول کرتی ہے، جھوٹ قبول نہیں کرتی۔

انہوں نے کہاکہ الیکشن کرانے سے ملک میں جمہوریت نہیں آجاتی، یہ میری نہیں پاکستانیوں کی جنگ ہے۔عمران خان نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن خیبرپختونخواہ میں ہوتا تو آن لائن ایف آئی آر درج ہوجاتی، پولیس نے حکمرانوں کے حکم پر نہتے افراد پر فائرنگ کی۔پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ حکمرانوں نے ذاتی مفاد کے لیے بیوروکریسی کو تباہ کردیا، حکمرانوں کے بچے عوام کے پیسے پر عیاشی کررہے ہیں، عوام اپنے مستقبل کے لیے باہر نکلیں۔

عمران خان نے کہاکہ ہمارے یہاں ایک شخص دھاندلی کرکے خود کو وزیراعظم بول رہا ہے تاہم ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ وہ ایک مہینے کیلئے استعفیٰ دے کر انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کی تحقیقات کروائیں اور دھاندلی ثابت نہ ہوتو وہ دوبارہ اپنا منصب سنبھال لیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کی جمہوریت کا یہی اصول ہے اگر کسی وزیر پر کوئی الزام ہوتا ہے تو وہ تحقیقات مکمل ہونے تک اپنا عہدہ چھوڑ دیتا ہے اور بے قصور ثابت ہونے پر دوبارہ عہدہ سنبھال لیتا ہے۔

عمران خان نے کہاکہ پہلے کہا جارہا تھا کہ دھرنوں اور احتجاج سے جمہوریت کو خطرہ ہے تاہم جب وزیراعظم پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر جھوٹ بولتے ہیں تو کیا اس وقت جمہوریت کو خطرہ نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ شہبازشریف نے لاہورمیں پولیس والوں سے نہتے لوگوں پر گولیاں چلوائیں اور اپنا نام تک ایف آئی سے نکلوا دیا عمران خان نے کہا کہ میں نے اگلے الیکشن شفاف بنانے کیلئے صرف 4 حلقوں میں ووٹوں کی تصدیق کا مطالبہ کیا تھا اور اپنے بیانات میں یہ بھی واضح کردیا تھا کہ اگر مجھے قانونی طریقے سے انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر نکلوں گا، افغانستان میں 70 لاکھ ووٹوں کی تصدیق ہوسکتی ہے تو یہاں کیوں نہیں۔

عمران خان نے کہاکہ دھاندلی کی تحقیقات کے لئے نواز شریف پر اعتماد نہیں کر سکتے کیونکہ نواز شریف گواہوں کو خرید لیتے ہیں یا ڈراتے ہیں۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری اپنے پیغام میں عمران خان نے کہاکہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے نواز شریف پر اعتماد نہیں کرسکتے، حکمران تحقیقات کو ثبوتاژ کرنے کے لئے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ عمران خان نے کہاکہ اگر ایک بار یہاں سے اٹھ گئے تو نواز شریف کے اوپر سے پریشر ختم ہو جائے گا، نواز شریف کا ماضی گواہ ہے کہ وہ گواہوں کو خرید لیتے ہیں یا پھر انھیں ڈراتے ہیں جب کہ شہباز شریف سانحہ ماڈل ٹاوٴن کی تحقیقات ثبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

عمران خان نے کہاکہ نواز شریف کا ماضی جھوٹ سے بھرا پڑا ہے، انھوں نے ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان کے کرنسی اکاوٴنٹس منجمد کرنے کے حوالے سے جھوٹ کہا، سعودی عرب جانے کے لئے جو ڈیل کی اس پر بھی قوم سے جھوٹ بولا اس کے علاوہ 2008 کے انتخابات میں حصہ نہ لینے کے اپنے فیصلے سے مکر گئے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات