سیاسی معاملات میں افواج پاکستان کو ثالث قرار دینے والے ملک وقوم کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے‘ حافظ محمد طاہر اشرفی

ہفتہ 30 اگست 2014 17:28

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اگست۔2014ء) پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ سیاسی قائدین ملک میں بحران پیدا کرنے کی بجائے معاملات کو مذاکرات اور مفاہمت سے حل کریں ، پاک فوج کو متنازع مسائل میں فریق بنانے کی کوشش نہ کی جائے،چند ہزار افراد ملک اور قوم کو یرغمال نہیں بنا سکتے اور اگر یہ سلسلہ شروع ہوا تو وطن عزیز پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ معصوم بچوں ، عورتوں اور بوڑھوں کو یرغمال بنا کر عالم اسلام کی ایٹمی قوت پاکستان کے دارالخلافہ کو حصار میں لینا پاکستان کو تماشہ بنانے کے مترادف ہے اور اب کچھ قوتیں پاکستان کی مسلح افواج کو بھی متنازعہ بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔ ہفتہ کے روز میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ سیاسی معاملات میں افواج پاکستان کو ثالث قرار دینے والے ملک وقوم کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے۔

(جاری ہے)

افواج پاکستان کو امن وامان کے مسائل اور ملکی سلامتی کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کرنا چاہیے اور جو خدمات افواج پاکستان آئی ڈی پیز کے لیے اور ملک کے دیگر حصوں میں ادا کر رہی ہے اس کو پوری قوم خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد دھرنوں پر بیٹھے ہوئے لوگوں کو ہندوستان کی طرف سے مسلسل کنٹرول لائن پر جارحیت نظر نہیں آتی ، نہ وہ غزہ کے مسئلہ پر بولتے ہیں اور نہ ہی ان کو معصوم بچوں اور عورتوں پر رحم آتا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ دھرنوں پر بیٹھے ہوئے لوگ صرف اور صرف پاکستان میں چائنہ کے صدر کے دورے کو روکنا چاہتے ہیں اس سے قبل ہم انہی گروپوں کی طرف سے روسی صدر کی آمد پر تشدد کے واقعات دیکھ چکے ہیں۔

لہذا ہم فوری طور پر عمران خان اور تحریک انصاف کی قیادت اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ معاملات کی اصلاح کے لیے میدان میں آئیں اور ضد ، انا اور ہٹ دھرمی کی بجائے پاکستان اور اہل پاکستان کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

متعلقہ عنوان :