Live Updates

عمران خان کا حکومت مخالف تحریک کو ملک بھر میں پھیلانے کا فیصلہ ،

آج کراچی،لاہور،ملتان اور فیصل آباد میں مظاہر ے ہونگے، ہمیں بند گلی میں کہنے والے آج خود بند گلی میں پھنس چکے، نواز شریف اپنی کرسی اور دولت بچانے کے لئے لڑ رہے ہیں اگر وہ مستعفی ہوگئے تو انہیں اپنی دولت کے کھو جانے کا ڈر ہوگا ، سربراہ تحریک انصاف

جمعہ 29 اگست 2014 23:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اگست۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کے خلاف اپنی تحریک کو ملک بھر میں پھیلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے آج کراچی،لاہور،ملتان اور فیصل آباد میں مظاہروں کا اعلان کردیا ہے، کارکنوں سے اپنے خطاب میں میں ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی زبان پر اعتبار نہیں کرسکتا ان کے وزارت عظمی کے عہدے سے مستعفی ہونے تک جدوجہد جاری رہے گی،ہمیں بند گلی میں کہنے والے آج خود بند گلی میں پھنس چکے اور اگر تحریک انصاف جیت گئی تو ان کا کیا حال ہوگا، نواز شریف اپنی کرسی اور دولت بچانے کے لئے لڑ رہے ہیں اور اگر وہ مستعفی ہوگئے تو انہیں اپنی دولت کے کھو جانے کا ڈر ہوگا ۔

جن بوتل سے نکل چکا ہے جسے اب قابو کرنا حکومت کے بس کی بات نہیں اور اب تبدیلی آ چکی ہے ، لوگ نیا پاکستان بنائے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی جانب سے پاک فوج کو حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لئے ثالث یا ضامن بننے کی پیشکش نہیں کی گئی تھی ، حکومت کا اس حوالے سے بیان سو فیصد جھوٹ پر مبنی ہے، ان کا کہنا تھا کہ اب نیا پاکستان بن کر رہے گا اورحقیقی معنوں میں ملک میں تبدیلی آ چکی ہے،نیا پاکستان ظلم سے نجات اور انصاف و انسانیب کے نظام کے نفاذ کے لئے بنایا جائے گا جہاں نیب سمیت تمام ادارے آزاد ہونگے جو عمران خان کا بھی احتساب کر سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب معاشرے میں انصاف آتا ہے تو ظلم خود بخود ختم ہو جاتا ہے۔نئے پاکستان میں امیر و غریب کے لئے تعلیم و انصاف کا یکساں نظام ہوگا، عوام اپنے ٹیکس کے پیسے کے بارے میں حکمرانوں سے پوچھ سکیں گے اور ہر ایک قانون کی نظر میں برابر ہوگا ۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے اسمبلی فلو پر جھوٹ بولا ہے وہ اپنی کی ہوئی بات اور قول سے مکر جاتے ہیں اسی لئے انہیں وزیر اعظم کی کسی بات پر اعتماد نہیں اور جب تک نواز شریف مستعفی نہیں ہوجاتے وہ کسی صورت اپنی تحریک ختم نہیں کریں گے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ تحریک انصاف اب حکومت کو صحیح معنوں میں ٹف ٹائم دے گی اور اپنی تحریک کو پورے ملک میں پھیلائے گی جس کے تحت آج ملک کے چار بڑے شہروں کراچی، لاہور، فیصل آباد اور ملتان میں مظاہرے کیے جائیں گے جبکہ آج شام وہ ملک دیگر شہروں میں بھی حکومت کے خلاف مظاہروں کا اعلان کریں گے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ جو جنگ لڑ رہے ہیں وہ ان کی ذاتی جنگ نہیں اللہ نے انہیں ہر نعمت سے نوازا ہے دراصل یہ جنگ اس ملک کی ہے۔

انہوں نے آزادی یا موت تک یہاں سے نا جانے کا فیصلہ کرلیا ہے، نوازشریف خوش فہمی میں نہ رہیں، قوم فیصلہ کربیٹھی ہے، یہ لوگ بھی استعفیٰ لئے بغیریہاں سے نہیں جائیں گے۔ تحریک انصاف کا فوج کے پاس جانے یا ثالثی کرانے کی درخواست کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ ہر روز دھرنے میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہو رہی ہے۔16 دن سے لوگ مسلسل شرکت کر رہے ہیں اور مجھے تو عادت پڑ گئی ہے کنٹینر میں سونے کی۔

انھوں نے کہا کہ حکومت نے اسلام آباد کو بند کیا ہوا ہے ، ملک کے معاشی حالات ٹھیک نہیں ہیں ۔انھوں نے کہا کہ میں اہم اعلان کرنے جا رہا ہوں جس سے نواز شریف کے لیے حکومت چلانا مزید مشکل ہو جائے گا ، ہمارا دھرنا ملک بھر میں پھیل رہا ہے۔نواز شریف نے اگر دھاندلی نہیں کی تو ایک ماہ کے لیے مستعفی کیوں نہیں ہو رہے کس چیز کا ڈر ہے۔حکومت نے ہمارے چار ہزار کارکن جیلوں میں ڈالے، میں ہر صورت وزیراعظم کے استعفے سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔

نواز شریف پیسہ بنا رہے ہیں اس لیے عہدے سے پیچھے نہیں ہٹ رہے۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ شب آرمی چیف کے ساتھ ملاقات کے دوران آرمی چیف نے انہیں بتایا کہ نواز شریف استعفیٰ دینے کے لیے تیار نہیں، وہ گارنٹی دیتے ہیں کہ انتخابات میں مبینہ دھاندلیوں کی شفاف تحقیقات ہوں گی مگر میں نے جنرل راحیل شریف پر واضح کیا ہے کہ نواز شریف پر اعتماد نہیں اور ان کی موجودگی میں شفاف تحقیقات کا عمل ناممکن ہے ، نواز شریف پیسے بنا رہے ہیں اس لئے عہدے سے پیچھے نہیں ہٹ رہے، تحریک انصاف کسی صورت ان کے استعفے کے بغیر کسی قسم کا سمجھوتہ قبول نہیں کرے گی چاہے عمران خان کی جان ہی کیوں نہ چلی جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز آزادی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے کہا کہ ہمیں آرمی چیف پر بھروسہ ہے کہ وہ انتخابی دھاندلیوں کی غیر جانبدارانہ تفتیش کروائیں گے لیکن نواز شریف پر کوئی اعتماد نہیں اس لئے ان کے استعفے سے پہلے ہمیں کچھ بھی منظور نہیں۔ تحریک انصاف نے فوج کو ضامن یا ثالث بننے کے لئے نہیں کہا، اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے کی گئی تمام باتیں جھوٹی ہیں، حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ روز آرمی چیف جنرل راحیل کے دفتر سے انہیں پیغام آیا کہ صورت حال ابتر ہورہی ہے۔

انہوں نے راحیل شریف سے ملاقات کی جس میں آرمی چیف نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلیوں کے مطالبے پر وہ ضامن یا ثالث بنیں گے اور وہ غیر جاندارانہ تحقیقات کو یقینی بنائیں گے لیکن نواز شریف مستعفی ہونے کو تیار نہیں۔ جس پر انہوں نے آرمی چیف کے سامنے نواز شریف کا سارا ماضی رکھ دیا اور کہا کہ اس ساری صورت حال میں وہ نواز شریف کی کسی بات پر بھروسہ نہیں کرتے۔

عمران خان نے کہا کہ دنیا کے کسی جمہوری ملک میں جب کسی عہدے دار پر الزام لگتا ہے تو وہ پہلے استعفیٰ دیتا ہے اور پھر تحقیقات کا سامنا کرتا ہے۔ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں سپریم کورٹ نے سوئس بینکوں میں موجود 6 ارب روپے لانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکی کیونکہ آصف زرداری خود ہی اقتدار میں تھے۔ اس لئے ہمیں نواز شریف کے استعفے کے علاوہ کوئی چیز قبول نہیں۔

نواز شریف نے انہیں نائب وزیر اعظم بننے کی پیشکش تک کردی ہے۔ انہیں نائب وزارت عظمیٰ کا عہدہ نہیں، نواز شریف کا استعفیٰ چاہیے، ہمارے پاس دھاندلی کے ثبوت ہیں اگر انہوں نے دھاندلی نہیں کی تو ایک ماہ کے لئے وزارت عظمیٰ چھوڑ کر قومی اسمبلی میں اپنی جماعت کے پارلیمانی لیڈر بن جائیں لیکن نواز شریف ایک ماہ کے لئے بھی اقتدار چھوڑنے کو تیار نہیں کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ اقتدار سے ہٹے تو وہ اپنی دھاندلی نہیں چھپا پائیں گے۔

وہ اقتدار میں رہ کر گواہوں کو خرید سکتے ہیں اور جو نہیں بکیں گے انہیں ڈرا کر بیرون ملک بھگادیں گے۔چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وقت ثابت کرے گا کہ انتخابات میں تاریخی دھاندلی ہوئی۔ یہ سارے لوگ مل کرجمہوریت کو نہیں دھاندلی کو بچارہے ہیں کیونکہ یہ جانتے ہیں کہ انتخابی دھاندلی کی سزا آرٹیکل 6 کے تحت ہوگی۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات