راحیل شریف نے بڑے پن کا ثبوت دیا، نواز شریف ہمیشہ جھوٹ بولتے ہیں، شجاعت حسین ،

پاکستان کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ آرمی چیف نے معاملہ کے پرامن حل کیلئے حکومتی پیشکش قبول کی، خون خرابہ کے بعد قبضہ کر لیتے تو یہ مٹھائیاں بانٹتے ، نوازشریف ہر موقع پر پاک فوج کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں، آنے والے وقت میں بہتری کی امید ہے، میڈیا سے گفتگو

جمعہ 29 اگست 2014 23:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اگست۔2014ء) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم سینیٹر چودھری شجاعت حسین نے پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ بحران کے پرامن حل کیلئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی حکومتی پیشکش قبول کرنے پر آمادگی ظاہر کر کے بڑے پن کا ثبوت دیا لیکن نوازشریف ہمیشہ جھوٹ بولتے ہیں اور پاک فوج کو ہر موقع پر بدنام کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کل رات اور پھر سارا دن ٹی وی چینلوں نے بریکنگ نیوز چلائی کہ حکومت نے معاملات کو سلجھانے کیلئے آرمی چیف سے درخواست کی ہے لیکن آج حکومت اپنے بیان سے منحرف ہو گئی، پہلی بار ایسا نہیں ہوا میاں نواز شریف اس سے پہلے بھی کئی بار جھوٹ بول چکے ہیں اور اس کی بہت سی مثالیں موجود ہیں۔

(جاری ہے)

چودھری شجاعت حسین کے ہمراہ اس موقع پر سینیٹر کامل علی آغا، طارق بشیر چیمہ، حلیم عادل شیخ، اجمل وزیر اور باؤ محمد رضوان بھی تھے۔

انہوں نے کہا کہ ایک جیپ اور دو ٹرک وزیراعظم ہاؤس آئیں جس میں جنرل صاحب بیٹھے ہوں پہلے وہ وزیراعظم کو سلیوٹ ماریں اور پھر کہیں Sir, we are ready تو وزیراعظم کو ساتھ جانے میں پانچ منٹ لگتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ابھی دو ٹرک اور ایک جیپ آنے کا کوئی امکان نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ہمیں آرمی چیف سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے بریف کیا اور بتایا کہ انہوں نے واضح طور پر اپنے مطالبات کی منظوری پر زور دیا ہے باالخصوص سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر کے حوالے سے۔

انہوں نے کہا کہ یہ دھرنا تب تک رہے گا جب تک ہمارے مطالبات منظور نہیں ہوتے۔ ایک اور سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اب جو لوگ آرمی چیف پر الزام لگا رہے ہیں اگر موجودہ آرمی چیف کی جگہ کوئی اور ہوتا تو وہ پہلے لاشیں گرنے دیتا پھر آ کر قبضہ کر لیں تو انہی لوگوں نے مٹھائیاں بانٹنی تھیں۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ آرمی چیف سے میرا کوئی رابطہ نہیں ہے آنے والے وقتوں میں بہتری کی امید ہے۔