ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ تک جاری رہی ،ملک کی موجودہ صورتحال ، اسلام آباد میں جاری دھرنوں سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ،

پیپلز پارٹی جمہوریت پر ایمان کی حد تک یقین رکھتی ہے ،اسکے دوام اور مضبوطی کیلئے کوئی بھی کسر اٹھا نہ رکھے گی‘ صدر پیپلز پارٹی پنجاب ، جنرل راحیل شریف کمال پیشہ ور سپاہی ہیں ،موجودہ سیاسی بحران کا حل آئین کے اندر رہتے ہوئے تلاش کرینگے‘ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی

جمعہ 29 اگست 2014 22:05

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اگست۔2014ء) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے وفد کے ہمراہ پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو سے انکی رہائشگاہ ماڈل ٹاؤن میں ملاقات کی ، ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ دونوں جماعتیں آئین کی بالادستی، جمہوریت اور قانون کی عملداری پر پورا یقین رکھتی ہیں۔ ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ تک جاری رہی جس میں ملک کی موجودہ صورتحال ، اسلام آباد میں جاری دھرنوں سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

جماعت اسلامی کے وفد میں فرید پراچہ اور احسان الحق وقاص بھی شامل تھے ۔ ملاقات کے بعد دونوں لیڈروں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ دونوں جماعتیں آئین کی بالادستی، جمہوریت اور قانون کی عملداری پر پورا یقین رکھتی ہیں۔

(جاری ہے)

میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کا جماعت اسلامی کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ پیپلز پارٹی کے کسی بھی سربراہ کا دوسرا دورہ تھا۔

پہلا دورہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جمہوریت کے لیے جلاوطنی، کوڑے اور پھانسیاں بھگتی ہیں اور ان کے قائدین کو شہید کیا گیا ہے۔پیپلز پارٹی جمہوریت پر ایمان کی حد تک یقین رکھتی ہے اور اسکے دوام اور مضبوطی کے لیے کوئی بھی کسر اٹھا نہ رکھے گی۔پیپلز پارٹی اپنے قائدین کی روایات کو ہر قیمت پر زندہ و جاوید رکھے گی۔

انہوں نے سراج الحق اور لیاقت بلوچ کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ملک کو سیاسی بحران سے نکالنے کے لیے انتھک کوششیں کیں۔ جماعت اسلامی جمہوریت پر پورا یقین رکھتی ہے اور وہ اصولی سیاست کرتی ہے۔میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ کتنا اچھا ہوتا کہ سیاستدان خود ہی ملکی سیاسی مسائل کا حل نکالتے اور فوج کو اس میں شریک نہ کرتے جو کہ اس وقت پاکستان کی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسوقت ملک کی تمام سیاسی قیادت کو فوج کے پیچھے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑا ہونا چاہیے نہ کہ اس کو اندرونی سیاست کے مخمصوں میں۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے سانحے کی کی مس لیڈنگ سے ملک ایک سیاسی بحران میں مبتلا ہو گیا جسکی پنجاب حکومت ذمہ دار ہے۔انہوں نے کہا کہ اس قسم کے سنگین واقعہ کے بعد پنجاب کے وزیراعلیٰ کو از خود ہی استعفیٰ دینا چاہیے اور ایف آئی آر درج کرانے کا حکم بھی دینا چاہیے تھا اگر وہ ایسا کرتے تو کوئی سیاسی بحران پیدا نہ ہوتا۔

اس موقع پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت پاکستان کی سیاست کی بنیاد ہے۔ پاکستان کی جمہوری طاقتیں کسی اور سیاسی نظام کو تسلیم نہیں کریں گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جنرل راحیل شریف کمال پیشہ ور سپاہی ہیں وہ موجودہ سیاسی بحران کا حل آئین کے اندر رہتے ہوئے تلاش کریں گے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملک کے انتخابی عمل میں دوررس اصلاحات ضروری ہیں تاکہ ملک میں شفاف، منصفانہ اور آزادانہ انتخابات کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دھاندلی کے الزامات کی جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات ہونی چاہئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے واقعہ کی بھی اسی نوعیت کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔