فوج کو سیاسی معاملات میں شامل کر نے پر حکمرانوں کو عوام میں ایکسپوز ،بھرپور فائدہ بھی اٹھایا جائے ‘ پنجاب ایگزیکٹو کے اجلاس میں شرکاء کا خطاب،

اصل جنگ کا میدان پنجاب ہے ،قیادت کا موجودہ حالات میں دورہ نا گزیر ہے ،پارٹی اورعوام کو ریسکیو کیا جائے

جمعہ 29 اگست 2014 21:03

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اگست۔2014ء) پیپلز پارٹی پنجاب ایگزیکٹو ،ضلعی صدور اور ونگز کے عہدیداروں کے اجلاس میں شرکاء نے موجودہ حالات میں قیادت کے پنجاب کے دورے کو نا گزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے فوج کو سیاسی معاملات میں شامل کر کے غیر آئینی اور غیر جمہوری حرکت کی ہے جس پر انکا چہرہ عوام میں ایکسپوز کیا جائے اور اس کا بھرپور فائدہ بھی اٹھایا جائے ،اصل جنگ کا میدان پنجاب ہے اس لئے یہاں صف بندی کی جائے اور کارکنوں کو متحرک کیا جائے ۔

صوبائی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقدہ اجلاس میں پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت اور صوبائی ذمہ داران کی سوچ میں وسیع خلیج نظر آئی اور تمام شرکاء کا کہنا تھاکہ مسلم لیگ (ن) پر اعتبار نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس نے ہر دور میں پیپلز پارٹی کو نقصا ن پہنچایا ہے۔

(جاری ہے)

شرکاء نے کہا کہ (ن) لیگ نے پیپلز پارٹی کوالزامات کے ذریعے بدنام کرنے اور رسو اکرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی لیکن خدا کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے اور مختلف بحرانوں کی وجہ سے یہ تین ماہ میں ہی عوام میں ننگے ہو گئے ہیں ۔

شرکاء نے کہا کہ قیادت اب واضح فیصلہ کرے اور پنجاب کے اندر بھرپو رمہم چلائی جائے۔ شرکاء نے کہا کہ ہم ابھی سوئے ہوئے ہیں اورہمیں جاگنا ہوگا اور عوامی رابطہ مہم چلائی جائے ۔ ہماری قیادت کو بھاگ بھاگ کر جانے کی ضرورت نہیں کیونکہ (ن) لیگ کی قیادت نے آصف علی زرداری کیخلاف جود غلیظ زبان استعمال کی ہم کس طرح اسے بھلا دیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کے ساتھ ہے لیکن (ن) لیگ کی قیادت کی گردنوں میں سریا ہے ۔

شرکاء نے پنجاب کے صد رمنظور وٹو سے مطالبہ کیا کہ قیادت کو پیغام پہنچائیں کہ کارکنوں کے ساتھ چلیں کیونکہ عوام موجودہ حکمرانوں سے تنگ ہیں ۔ قیادت نہ صرف پارٹی بلکہ عوام کوبھی ریسکیو کرنے کے لئے آگے آئے ۔ حکمرانوں نے فوج کو ثالثی کے کردار میں دعوت دے کر ثابت کیا ہے کہ وہ نا اہل ہیں اور انہوں نے آرمی چیف کی شخصیت کومتنازعہ بنایا ہے۔

متعلقہ عنوان :