داعش سے نمٹنے کے لیے ابھی تک کوئی حکمت عملی نہیں، اوباما،

امریکی فضائیہ شام میں ان شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر حملے کر سکتی ہے،بیان

جمعہ 29 اگست 2014 20:18

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اگست۔2014ء) امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ امریکا نے شام میں فعال ’اسلامک اسٹیٹ‘ سے نمٹنے کے لیے ابھی تک کوئی حکمت عملی ترتیب نہیں دی ہے۔ تاہم ان کی سکیورٹی ٹیم ایک جامع منصوبے کی تیاری میں مصروف ہے۔ امریکی صدر باراک اوباما نے یہ اعتراف ایسے وقت میں کیا ہے، جب بالخصوص شام میں اسلامک اسٹیٹ کے شدت پسندوں کی کارروائیوں میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

ایسے امکانات پر بھی غور کیا جا رہا ہے کہ کیا امریکی فضائیہ شام میں ان شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر حملے کر سکتی ہے۔ وائٹ ہاوٴس میں اوباما نے کہاکہ ہمارے پاس ابھی تک کوئی حکمت عملی نہیں ہے۔ انہوں نے البتہ واضح کیا کہ وہ وزیر خارجہ جان کیری کو مشرق وسطیٰ روانہ کر رہے ہیں تاکہ وہ وہاں علاقائی سطح پر ان جنگجووٴں کے خلاف محاذ بنانے کے لیے حمایت حاصل کر سکیں۔ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان جوش ارنسٹ نے اوباما کے اس بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر عسکری آپشنز کی بات کر رہے ہیں لیکن ان شدت پسندوں سے مقابلہ کرنے کے لیے سفارتی سطح پر واشنگٹن حکومت کے پاس ایک مربوط اور واضح منصوبہ موجود ہے۔

متعلقہ عنوان :