دھرنے کامسئلہ حل کی طرف چل پڑا ہے، امید ہے موجودہ بحران کامیابی سے حل ہوجائے، جاویدہاشمی،

معاملات طے ہوگئے تھے پھر حکومت نے ایک اور ایشو کھڑا کردیا، ناراض ہوکرنہیں علاج کیلئے چین جاناتھا،بچوں سے ملنے آیا ہوں میڈیا کے سامنے خود کوسرنڈرکرتاہوں،تجزیہ نگار ذمہ دارانہ کرداراداکریں،ملتان میں رہائشگاہ کے باہرمیڈیا سے گفتگو

جمعہ 29 اگست 2014 19:51

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اگست۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی نے کہاہے کہ دھرنے کامسئلہ حل کی طرف چل پڑا ہے، امید ہے موجودہ بحران کامیابی سے حل ہوجائیں، معاملات طے ہوگئے تھے پھرایک اور حکومت نے ایشو کھڑا کردیا، ناراض ہوکرنہیں علاج کیلئے چین جاناتھا،بچوں سے ملنے آیا ہوں،میڈیا کے سامنے خود کوسرنڈرکرتاہوں،تجزیہ نگار ذمہ دارانہ کرداراداکریں۔

(جاری ہے)

جمعہ کو اپنی رہائش گاہ کے باہرصحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہاکہ دعاگو ہوں کہ ملک وقوم کیلئے تمام مسائل امن ا ورکامیابی کے ساتھ ہمکنار ہوں مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہتے ہیں کہ پارٹی سے ناراض ہوکر آگیا ہوں انہوں نے کہاکہ پارٹی کے اندرتمام فیصلے میری مشاورت سے طے ہوتے ہیں جب آرمی چیف کے ساتھ عمران خان کے ملنے کافیصلہ ہوا تو اس فیصلے میں چار سینئر رہنما شامل تھے آرمی چیف سے ملاقات کے اندر بھی میری مشاورت موجود تھی اور میں خود تھا کہ بغیر خون بہائے مسائل کامیابی کی طرف چل پڑے ہیں عمران خان کے ساتھ دو بجے تک رہا جاوید ہاشمی نے کہاکہ بعد میں میڈیا نے کہنا شروع کردیا کہ میں ناراض ہوگیا ہوں تبصرہ نگاروں نے بڑے بڑے تجزیے کئے کبھی کہتے کہ بیمار ہیں سیاست چھوڑ دیں یہ سب باتیں افسوسناک ہیں میڈیا ذمہ دارانہ کردار اداکرے ملک بحرانوں میں ہے عوام کی جانوں اورمعیشت کو خطرہ ہے سب مسائل کے حل کیلئے کوششیں کررہے ہیں میں نے علاج کیلئے چین جاناتھا خوش ہوکر یہاں آیا کہ ایک مرحلہ شروع ہوگیا معاملات طے ہوگئے ہیں اس پر میں نے مبارکباد بھی دی بچوں سے ملنے کیلئے ملتان آگیا اگر کوئی بات ہوتی تو میں میڈیا کو خود بلالیتا انتہائی حساس معاملات ہیں میں کیسے اعتراض اٹھاکرناراض ہوجاؤں انہوں نے کہاکہ میڈیا آنکھیں اورکان ہیں جس کو چاہے شیر بنادے میں میڈیاکو سامنے خودکو سرنڈر کرتاہوں انہوں نے کہاکہ اچھا ہوتا سیاستدان مسائل کے حل کیلئے فوج کی طرف نہ دیکھتے سات سال جیل کاٹی ہے آج بھی حالات سے خوش نہیں ہوں پوری قوم بھی اس صورتحال سے خوش نہیں ہے تجزیہ کار ہماری رہنمائی کریں انہوں نے کہاکہ مجھے مذاکرات میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی تھی لیکن مجھے ساری بات اورنتائج کاپتہ تھا اس لئے مذاکرات میں نہیں گیا کیونکہ ایک صحافی کی بیٹی کی شادی تھی اورکسی کی وفات پرتعزیت کیلئے جانا تھا انہوں نے کہاکہ مسائل حل کی طرف چل پڑے ہیں ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ فوج سیاست میں نہیں آناچاہتی معاملات طے ہوگئے تھے پھرایک اور حکومت نے ایشو کھڑا کردیا۔

متعلقہ عنوان :