پیپلزپارٹی پنجا ب کاموجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر مڈٹرم انتخابات کیلئے صفیں سیدھی کرنے کا فیصلہ ،

30ستمبر تک یونین کونسل اور وارڈ کی سطح پر تنظیم سازی کا عمل مکمل کر کے اکتوبر میں ڈسٹرکٹ ورکرز کنونشنزکے انعقاد کا اعلان ، پاک فوج کو سیاسی معاملات میں الجھانے سے ثابت ہو گیا (ن) لیگ نا اہل ہے ‘ تاریخ نہیں دے سکتا لیکن قیادت عنقریب پنجاب کا دورہ کریگی، پنجاب کے صدر میاں منظور وٹو کی پنجاب ایگزیکٹو ،ونگز کے عہدیداران اور ضلعی صدور کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ قیادت پر بھرپور اعتماد کرتے ہیں ،پنجاب کا درہ کرکے پارٹی اور ظلم کی چکی میں پسی عوام کو ریسکیو کریں‘ تین قراردادیں بھی منظور کی گئیں

جمعہ 29 اگست 2014 19:48

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اگست۔2014ء) پیپلزپارٹی پنجا ب نے موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر مڈٹرم انتخابات کیلئے صفیں سیدھی کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے 30ستمبر تک یونین کونسل اور وارڈ کی سطح پر تنظیم سازی کا عمل مکمل کر کے اکتوبر میں ڈسٹرکٹ ورکرز کنونشنزکے انعقاد کا اعلان کر دیا ،ملک کی نازک صورتحال سانحہ ماڈل ٹاؤن کا نتیجہ ہے اگر شہباز شریف بطور چیف ایگزیکٹو پہلے روز ہی مستعفی ہو جاتے تو حکومت او رجمہوریت کے لئے مشکلات پیدا نہ ہوتیں، ملک کی بقاء اور سلامتی کی جنگ میں مصروف پاک فوج کو سیاسی معاملات میں الجھانے سے ثابت ہو گیا کہ (ن) لیگ نا اہل ہے اور آرمی چیف کی شخصیت کو متنازعہ بنانے کی کوشش قومی جرم ہے ۔

پیپلزپارٹی پنجاب ایگزیکٹو ، تمام ونگز کے عہدیداران او رضلعی صدور کا اجلاس پنجاب کے صدر میاں منظور وٹو کی صدارت میں صوبائی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں جنرل سیکرٹری تنویر اشرف کائرہ‘ امتیاز صفدر وڑائچ ‘ چوہدری منظور احمد‘ راجہ ریاض‘ تسنیم قریشی‘ ملک مشتاق اعوان ‘ صمصام بخاری ‘ راجہ عامر ایڈووکیٹ ‘ فائزہ ملک ‘عبد القادرشاہین‘ عابد صدیقی سمیت دیگر نے شرکت کی ۔

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے منظور وٹو نے کہا کہ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اس بات کا تقاضہ کررہی ہے کہ ہم چوکس رہیں اور اپنی صفوں کودرست کریں ۔ موجودہ صورتحال مڈٹرم انتخابات کی طرف بڑھ رہے ہیں اور اسکے قوی امکانات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی آج بھی ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے اور ہم ہر وقت الیکشن لڑنے کے لئے تیار ہیں ۔

گزشتہ عام انتخابات میں ہمیں دھاندلی سے ہرایا گیا اور شاید کچھ لوگ سمجھ رہے ہیں کہ ہم اس سے دلبرداشتہ ہیں لیکن ایسا ہرگز نہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ضلعوں ، تحصیلوں او رشہروں کی سطح پر تنظیمیں مکمل ہیں تاہم یونین کونسل اور وارڈ کی سطح پر اس عمل کو تیس ستمبر تک مکمل کیا جائے جسکے بعد اکتوبر میں ڈسٹرکٹ ورکرزکنونشنز کا انعقاد کیا جائے جس سے بلاول بھٹو خطاب کریں گے اور ضلع کی سطح پر ورکرز کنونشن میں اتنے لوگ جمع ہونگے جتنے دھرنا دینے والوں نے اسلام آباد میں جمع کر رکھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کی قومی اسمبلی میں تقریر پارٹی موقف اور قومی امنگوں کی ترجمان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کرنے والی ٹیموں نے پنجاب حکومت کو مورد الزام ٹھہرایا ہے اگر شہباز شریف پہلے روز ہی استعفیٰ دیدیتے تو آج حالات اس نہج پر نہ پہنچتے بلکہ اس عمل سے حکومت اور جمہوریت کی دشواریاں دور ہو جاتیں ۔

انہوں نے پاک فوج کو ثالثی کے عمل میں شریک کرنے کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں حکومت کو حمایت دینے والی پارلیمانی جماعتیں بھی کہہ رہی ہیں کہ حکومت نے انہیں کہیں کا نہیں چھوڑا ۔ اس سے ثابت ہو گیا ہے کہ یہ اس قابل نہیں کہ سیاسی معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کر سکیں اور اس اقدام سے آرمی چیف کی شخصیت کوبھی متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے جو قومی جرم ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری او ربلاول بھٹو ضرور پنجاب کے دورے پر آئیں گے لیکن میں اسکی تاریخ نہیں دے سکتا لیکن وہ عنقریب لاہور آ رہے ہیں ۔ اجلاس میں تین قراردادیں بھی متفقہ طور پر منظور کی گئیں ۔ قراردادوں میں پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری‘ شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا گیا اور پنجاب کا درہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ قیادت پنجاب کا دورہ کرکے پارٹی اور ظلم کی چکی میں پسی ہوئی عوام کو ریسکیو کرے ۔ اجلاس میں پاکستان کسان اتحاد کے مطالبات کی بھی حمایت کی گئی ۔