پاکستان صحافیوں اور آزاد صحافت کیلئے صومالیا،افغانستان،شام وعراق سے بھی خطرناک ملک بن چکا ہے، جماعت اسلامی

جمعہ 29 اگست 2014 19:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اگست۔2014ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق، قیم لیاقت بلوچ ، نائب امراء اسداللہ بھٹو، راشد نسیم، صوبائی امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا و دیگر صوبائی رہنماؤں نے کوئٹہ میں نیوز ایجنسی (آن لائن) کے دفتر پر دہشتگردوں کے حملے کے نتیجے میں نیوز ایجنسی کے بیورو چیف اور سینئر صحافی ارشاد مستوئی،اکاؤنٹنٹ یونس احمد اور کیمیرا مین عبدالرسول کی شہادت پر گھرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے مرحومین کی مغفرت اور سوگوار خاندانوں کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔

دریں اثناء جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی نے اس سانحے کو حکومتی ناکامی اور نااہلی قرار دیا ہے۔جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے نیوز ایجنسی کے دفتر پر حملے اورتین صحافیوں کی شہادت پر صحافیوں اور صحافتی تنظیموں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان صحافیوں اور آزاد صحافت کیلئے صومالیا،افغانستان،شام وعراق سے بھی خطرناک ملک بن چکا ہے،گذشتہ ایک سال میں کئی نامور صحافیوں کے قتل،اغوا اور زخمی ہونے کے باوجودمرکزی اور صوبائی حکومتیں صحافیوں کی حفاظت اور تحفظ کیلئے کوئی موٴثر اقدام کرنے میں ناکام رہی ہیں ، جبکہ کراچی سے لیکر کوئٹہ اور وزیرستان تک صحافی اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو ادا کرتے ہوئے دہشتگردوں کا نشانہ بن رہے ہیں لیکن حکومت ،پولیس اور ملک کے مقتدر ادارے صحافیوں کے بار بار احتجاج کرنے کے باوجود انہیں تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں جو کہ ان کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مطالبہ کیا کہ کوئٹہ میں سینئر صحافی ارشاد مستوئی اور دیگرصحافی کارکنوں کے بہیمانہ قتل کا نوٹس اور غیر شفاف تفتیش کے ذریعے قاتلوں کو گرفتار کرکے عبرت ناک سزا دی جائے اور آئندہ کیلئے اس طرح کے واقعات کو روکنے کیلئے موٴثر اقدامات کئے جائیں،شہید صحافیوں کے لواحقین کیلئے مناسب معاوضے کا اعلان کیا جائے تاکہ سوگوار خاندانوں کے دکھ میں کمی کی جاسکے۔