طالبان نے مجھے اغوا کرکے نشہ آورانجکشن لگا کر بے ہوش کردیا، ہوش آنے پر پہاڑی علاقے میں تھا ،پروفیسر اجمل خان،

چار سال تک طالبان کی قید میں مختلف طالبان گروپوں کے ساتھ وقت گزارا

جمعہ 29 اگست 2014 19:41

طالبان نے مجھے اغوا کرکے نشہ آورانجکشن لگا کر بے ہوش کردیا، ہوش آنے ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اگست۔2014ء) اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر اجمل خان نے کہا ہے کہ جب تحریک طالبان نے مجھے اغوا کیا تو میرے اوپر پستول رکھ کر مجھے نشے کا انجکشن لگا لیا گیا اور جب مجھے ہوش آیا تو میں ایک پہاڑی علاقے میں تھا، تاہم چار سال تک طالبان کی قید میں مختلف طالبان گروپوں کے ساتھ وقت گذرا، اغوا ہونے کے بعد تحریک طالبان نے مجھے حکیم اللہ کے حوالے کیا اور چار سال تک حکیم اللہ کے ساتھ گذارنے کے بعد رہائی کے آخری دنوں میں مجھے محسود طالبان کے سپرد کیا گیا، یہ باتیں پروفیسر اجمل خان نے گذشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ان کا کہنا تھا کہ محسود طالبان نے رہائی سے پہلے اپنے ایک اہم اجلاس میں میری رہائی کا فیصلہ کیا اور مجھے اچانک رہا کیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ دوران قید طالبان کی جانب سے مجھے کسی قسم کی تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا، محسود قبیلے کے عام لوگوں کے درمیان بہت وقت گزارا اور انہوں نے میرابہت کا خیا ل رکھا، پروفیسر اجمل خان کا کہنا تھا کہ طالبان مجھے ایک جگہ پر نہیں رکھتے کبھی ایک جگہ پر اور کبھی دوسری جگہ پر ، جبکہ بعض اوقات مجھے افغانستان میں بھی رکھا گیا ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ دوران قید صرف تلاوت کرتا تھا ، اور تلاوت سے فارغ ہونے کے بعد وہاں کے مقامی بچوں کو ٹیوشن پڑھاتا تھا، پروفیسر اجمل خان کا کہنا تھا کہ قید کے پہلے دنوں میں میرے پاس مقامی سکول کے دو طالب علم ٹیوشن کے لیے آئے اور جب وہاں سے رہائی مل رہی تھی تو اس وقت میرے ساتھ سکول کے 32طلبا تھے، ان کا کہنا تھا کہ میری رہائی کے لیے سابقہ حکومت ، موجودہ حکومت ، اساتذہ برادری اور طلبا نے بڑی محنت کی، پاکستان آرمی کا بہت زیادہ مشکور ہوں جنہوں نے مجھے بحفاظت وزیر ستان سے پشاور پہنچایا، ایک سوال کے جواب میں پروفیسر اجمل خان کا کہنا تھا کہ چار سال پہلے جن دوستوں ، اور بچوں کو دیکھا تھا ان میں کئی دوست اب اس دنیا میں نہیں رہے جبکہ کئی بچے بڑے ہو گئے ہیں، اس موقع پر پروفیسر اجمل خان کے گھر سرکاری افسران ، شعبہ تعلیم سے منسلک شخصیات کے علاوہ صوبائی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر بھی ملاقات کے لیے پہنچے ، اور انہیں مبارکباد دی۔

سپیکر اسد قیصر کا کہنا تھا کہ آج پورے خیبر پختونخوا کے عوام کے لیے خوشی کا دن ہے، اجمل خان کی رہائی ہماری سیکورٹی فورسز کی بڑی کامیابی ہے ، ان کا کہنا تھاکہ خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت نے پہلے ہی د ن سے اجمل خان کی رہائی کے لیے کوشیش کی تھی۔ اس موقع پر رہائش گاہ کے اند ر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر اجمل خان کی بیوی کا کہنا تھا کہ اجمل کے اغوا کے وقت جیسے ہمارے اوپر آسمان ٹوٹ پڑا، ان کا کہنا تھا کہ یقین نہیں آرہا کہ اجمل خان ہمارے درمیا ن آج موجود ہے۔

متعلقہ عنوان :