امریکہ و یورپ کی پاکستان میں مداخلت بہت زیادہ بڑھ چکی ہے

مذموم ایجنڈوں کی تکمیل کیلئے مسلمانوں کو آپس میں دست و گریبان کیاجارہا ہے، سیاست کے نام پر فحاشی و عریانی پھیلائی جارہی ہے حکمران و سیاستدان درپیش مسائل کے حل کیلئے، قیام پاکستان کے وقت اللہ سے کئے عہدپورے کریں، یہ لاالہ الااللہ کی جاگیر ملک ہے،پروفیسر حافظ محمدسعید

جمعہ 29 اگست 2014 19:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اگست۔2014ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمدسعید نے کہا ہے کہ امریکہ و یورپ کی پاکستان میں مداخلت بہت زیادہ بڑھ چکی ہے۔ مذموم ایجنڈوں کی تکمیل کیلئے مسلمانوں کو آپس میں دست و گریبان کیاجارہا ہے۔ سیاست کے نام پر فحاشی و عریانی پھیلائی جارہی ہے۔ حکمران و سیاستدان درپیش مسائل کے حل کیلئے قیام پاکستان کے وقت اللہ سے کئے عہدپورے کریں۔

یہ لاالہ الااللہ کی جاگیر ملک ہے۔جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران انہوں نے کہاکہ اپنی غلطیوں کی اصلاح اور ملک میں اسلامی شریعت نافذ کی جائے۔تعلیمی اداروں میں مخلوط ماحول اور فحاشی و عریانی پھیلنے کا عمل بند کیاجائے۔ ا س موقع پر ہزاروں مردوخواتین نے ان کی امامت میں نماز جمعہ اد اکی۔

(جاری ہے)

حافظ محمد سعید نے کہاکہ عباسی دور میں جب مسلمان فرقوں میں بٹ گئے، ان کی آپس کی لڑائیاں پروان چڑھیں اور وہ گروہوں میں تقسیم ہو گئے تو صلیبیوں نے مسلم ملکوں و معاشروں پر حملے شروع کئے اور بیت المقدس پر بھی قبضہ کر لیا گیا۔

آج بھی صورتحال یہ ہے کہ پاکستان ہو یا کوئی اورمسلم ملک امریکہ و یورپ مسلمانوں کی معیشت و سیاست پر کنٹرول کئے ہوئے ہیں۔ اس صورتحال کا سبب مسلمانوں کے باہمی لڑائی جھگڑے اور اختلافات ہیں۔ ملکوں ومعاشروں میں جتنی نظاموں کی خرابیاں، سیاسی لڑائیاں اورمعاشرتی ناہمواریاں ہیں ان کے پیچھے یہودی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایک طرف سیاسی لڑائیاں ہیں تو دوسری جانب ملک میں بے حیائی اور عریانی کو فروغ دیاجارہا ہے۔

منظم سازشوں اور منصوبہ بندی کے تحت مسلمانوں کو معاشرتی طور پربرباد کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ اس سارے کھیل کے پیچھے یہودی و صلیبی ہیں۔ امریکہ و یورپ اس بات پر خوش ہیں کہ وطن عزیز پاکستان میں فحاشی و عریانی پھیل رہی ہے۔ ان کا سب سے بڑا مقصد ہی مسلم ملکوں و معاشروں میں بگاڑ پیدا کرناہے۔انہوں نے کہاکہ اسلام دشمن قوتیں کسی طور پاکستان کو مضبوط و مستحکم نہیں دیکھنا چاہتیں۔

ان کا مقصد مسلمان ملکوں کا امن و امان بربادکرنا ہے۔ بہت مشکل سے مساجدومدارس ، مارکیٹوں و بازاروں میں بم دھماکوں اور تخریب کاری کا سلسلہ کنٹرول ہوا ہے تو اب مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے ۔لبنان، بیروت اور مصر سمیت دیگر ملکوں میں جو کھیل کھیلا گیا وہی پاکستان میں کھیلا جارہا ہے تاکہ بیرونی قوتیں یہاں اپنے مذموم مقاصد حاصل کر سکیں۔

انہوں نے کہاکہ حکومت آج جن مسائل سے دوچار ہے ان سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے اسے چاہیے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے سامنے جھک جائے۔ اپنی غلطیوں کی اصلاح اور توبہ و استغفار کی جائے۔ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر لاکھوں مسلمانوں کی قربانیاں دیکر حاصل کیا گیا ۔یہاں تعلیمی اداروں میں بے حیائی و فحاشی پھیلا کر نوجوان نسل کے اخلاق و کردار برباد کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ جب مسلمان انفرادی طور پر غلطیاں کر رہے ہوں تو اللہ تعالیٰ معاف کر دیتا ہے لیکن جب اجتماعی سطح پر اللہ تعالیٰ کی نافرمانی شروع ہو جائے تو پھر اللہ کی پکڑ آتی ہے۔حکومت و عوام اسلامی شریعت پر عمل پیر اہوجائیں ‘ ملک بھی بچ جائے گا اور مسائل بھی حل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ مسلمان اپنے گھروں و خاندانوں کا ماحول درست کریں۔ اپنی اولادوں کی تربیت دینی بنیادوں پر کریں اور انہیں ایسے تعلیمی اداروں میں داخل نہ کروائیں جہاں ان کے عقیدے و ایمان برباد ہونے کا اندیشہ ہو۔

متعلقہ عنوان :