نواز شریف اور انکے سازشی حواری سسٹم کو تباہی کی طرف لے جارہے ہیں‘ میاں محمود الرشید،

وزیراعظم خودکش بمبار بننا چاہتے ہیں مگر ان کی اس حرکت میں ان کے اپنے ہی سیاسی چیتھڑے اڑیں گے ، نواز شریف نے غیر متعلقہ افراد سے کریکٹر سرٹیفکیٹ لینے کیلئے ہمیشہ قومی سلامتی کے ادارے کیلئے مشکلات کھڑی کیں

جمعہ 29 اگست 2014 19:19

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اگست۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے ممبر میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ حکومتی صفوں کا داخلی انتشاراور وزیراعظم کی بدحواسیاں سسٹم کو تصادم کی طرف لے جارہی ہیں،وزیراعظم خودکش بمبار بننا چاہتے ہیں مگر ان کی اس حرکت میں ان کے اپنے ہی سیاسی چیتھڑے اڑیں گے ۔انہوں نے یہاں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں افسوس ناک رویہ اختیار کیا، اب میاں نواز شریف کا مزید اقتدار میں رہنا ملک، جمہوریت اورقومی یکجہتی کیلئے نقصان دہ ہے، اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے بعد دوہرا معیار رکھنے والے میاں نواز شریف نے ایک اور موقف اختیار کر لیا، یہ کیسے لوگ ہیں جو غیر متعلقہ افراد سے کریکٹر سرٹیفکیٹ لینے کیلئے قومی سلامتی کے اداروں کیلئے مشکلات پیدا کرنے میں ذرا برابر تاخیر نہیں کرتے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران خان یا طاہر القادری نے مسئلے کو حل کرنے کیلئے ممکنہ حد تک لچک دکھا دی، پوری قوم نے دیکھ لیا کہ نواز شریف اور ان کے سازشی حواری ملک اور جمہوریت کو تباہی کی طرف لے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کس نے آرمی چیف سے درخواست کی وہ سب ریکارڈ پر آ چکا ہے ،جن صحافیوں کو درخواست کے حوالے سے ٹویٹ کیے گئے وہ بھی قوم نے میڈیا پر دیکھ لیے جس سے اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ میاں نواز شریف اور انکے ساتھی اپنے جعلی اقتدار کو بچانے کیلئے کس خطرناک حد تک جا سکتے ہیں؟ ۔

اگر وزیراعظم یہ سچ بول دیتے کہ ہم نے قابل احترام افواج پاکستان کے چیف کو مثبت قومی کردار ادا کرنے کی درخواست کی ہے تو اس میں کیا قباحت تھی؟۔انہوں نے کہا کہ یہ دیوار پر لکھا نظر آرہا ہے کہ اب میاں نواز شریف اپنی حرکتوں کی وجہ سے پاکستان کے سیاسی منظر نامے پر کچھ دنوں کے مہمان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ میں اپنے خطاب میں حقائق سے برعکس باتیں کیں وہ کہہ رہے تھے فوج کو جنوبی وزیرستان میں ہونا چاہیے تھا مگر دھرنوں کی وجہ سے وہ اسلام آباد میں ہے، حالانکہ جب 245 کے تحت فوج کو بلایا جارہا تھا تو تب یہ کہا جارہاتھا کہ اس کا تعلق احتجاجی مارچ سے نہیں ہے بلکہ آپریشن ضرب عضب کے ردعمل سے بچنے کیلئے فوج کو بلایا جارہا ہے، اب ایک دوسرا موقف پیش کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ ہمدردی رکھنے والے آخر میں شرمندہ ہونگے۔

متعلقہ عنوان :