وزیراعظم اور آرمی چیف کی ایک اور ملاقات،دھرنوں سے پیدا صورتحال پر تبادلہ خیال،

آئین کے تحت تمام مطالبات تسلیم کرنے کو تیار کوئی غیر آئینی مطالبہ تسلیم نہیں ،نوازشریف، طاقت کا استعمال کیا نہ آئندہ کریں ّگے، وزیراعظم کی یقین دہانی دھرنے والوں کے خلاف طاقت کا استعمال نہیں ہونا چاہئے،آرمی چیف کا بھی زور

جمعرات 28 اگست 2014 18:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28اگست۔2014ء) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے درمیان جمعرات کو ایک اورملاقات ہوئی جس میں ، ملک کی موجودہ صورتحال خاص طور پر تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں اور مطالبات پر تفصیل سے غور کیا گیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم آفس میں ہونیوالی یہ ملاقات ایک گھنٹہ جاری رہی جس میں مذاکرات کے ذریعے بہترین قومی مفاد میں سیاسی معاملات حل کرنے پر اتفاق کیا گیا ۔

ملاقات میں موجودہ سیاسی معاملات کے تعطل پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا مذاکرات کی بحالی پر ضروری اقدامات بھی اتفاق کیا گیا ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ملاقات میں وزیراعظم محمد نوازشریف نے آرمی چیف کو حکومت کی طرف سے دونوں دھرنے والی جماعتوں سے ہونیوالے مذاکرات کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ ان کے مطالبہ پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر درج کر لی گئی ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ہم آئین کے تحت ان کے تمام مطالبات تسلیم کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن کوئی غیر آئینی مطالبہ تسلیم نہیں کریں گے۔ اطلاعات کے مطابق وزیراعظم نے یہ بھی یقین دلایا کہ حکومت نے دھرنے کے خلاف نہ تو اب تک کوئی طاقت کا استعمال کیا ہے اور نہ ہی آئندہ طاقت کا استعمال کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھی زور دیا کہ اس معاملہ کو بات چیت او رمذاکرات کے ذریعے طے کیا جائے ، انہوں نے اس امر پر زوردیا کہ دھرنے والوں کے خلاف طاقت کا استعمال نہیں ہونا چاہئے اس سے حالات زیادہ خراب ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے اس صورتحال جلد از جلد حل کرنے کی ضرورت سے اتفاق کیا۔واضح رہے کہ موجودہ صورتحال میں وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان ہونیوالی یہ چوتھی ملاقات ہے۔۔

متعلقہ عنوان :