دفاع کےقانونی حق کے باوجودہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج نہیں کرینگے،سعدرفیق

جمعرات 28 اگست 2014 13:35

دفاع کےقانونی حق کے باوجودہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج نہیں ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔8 2اگست 2014ء) وفاقی وزیر ریلوے اور حکومتی مذاکراتی ٹیم میں شامل خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ دھرنے والوں سے معاملات نمٹانے کی کوششوں سے آگاہ کرنے آیا ہوں، نہ عمران خان سننے کو تیار ہیں نہ طاہر القادری، حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چلینج نہیں کریں گے، طاہرالقادری کے نامزد21افراد کے خلاف ایف آئی آر درج ہوگی۔



قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفت گو میں قومی وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ عمران خان سے رمضان سے رابطے میں ہیں، عمران خان کو کہا تھا کہ تحفظات ہیں تو نظام وضع کر لیتے ہیں، عمران خان کو متعدد بار مذاکرات کی پیشکش کی گئی، ہماری پیشکش کے باوجود عمران خان باز نہیں آئے۔

(جاری ہے)



سعد رفیق نے مزید بتایا کہ اشتعال انگیزی کے باوجود دھرنے کے شرکاء سے نرم رویہ رکھا گیا، جہاں شرارت ہوئی حکومت نے اپنے کارکنوں کیخلاف کارروائی کی، عمران خان نے ریڈ زون میں نہ جانے کا وعدہ کیا تھا، تحریک انصاف کے 6 میں سے 5 مطالبات براہ راست تسلیم کیے، وزیراعظم کے استعفے کے معاملے پر سب کا ایک مؤقف ہے، کسی کا جرم ثابت ہونے سے پہلے استعفے کا مطالبہ کیسے کیا جاسکتا ہے۔



مذاکرات سے متعلق وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ہم ابھی بھی مذاکرات کیلئے تیار ہیں، پارلیمنٹ کو یرغمال نہ بنائیں اور آئینی اداروں کو کام کرنے دیں، امید تھی کہ مطالبات ماننے کے بعد عمران خان ضد نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم استعفیٰ دے دیں تو منتخب پارلیمنٹ اور قوم کو کیا جواب دیں، طاہر القادری کے 10 میں سے 6 مطالبات کا تعلق ان کی اصلاحات سے ہے، طاہر القادری کو اصلاحاتی کمیشن بنا کر دینے کی پیشکش کی، اسمبلیوں کی تحلیل اور ٹیکنوکریٹ حکومت کا مطالبہ آئین سے متصادم ہے۔



میڈیا سے گفت گو میں سعد رفیق کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں وزیراعظم کو بھی نامزد کیا گیا جو ملک سے باہر تھے، طاہر القادری کی تسلی کیلئے مقدمہ اور آزادانہ تفتیش کی بھی پیشکش کی، آخری حد تک کوشش کی لیکن طاہر القادری نے ہماری بات نہیں مانی، یہاں کون سی جنگ چل رہی ہے، انہوں نے طاہر القادری اور عمران کان سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ خدارا ماؤں بہنوں بچوں کو گھر جانے دیں، افسوس ہے طاہر القادری صاحب نے ہماری بات نہیں مانی۔



انہوں نے اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چلینج نہیں کریں گے، طاہرالقادری کے نامزد21افراد کے خلاف ایف آئی آر درج ہوگی، ، دفاع کرنا قانونی حق ہے لیکن یہ حق استعمال نہیں کریں گے، وزیراعظم،وزیراعلیٰ سمیت21افراد کیخلاف مقدمہ درج ہوگا،ایماندار افسران تفتیش کریں گے، تو کوئی انگلی نہیں اٹھا سکے گا، طاہرالقادری پاکستان اور اس کے عوام پر رحم کریں، طاہر القادری لوگوں کو اکسائیں مت، اور انا کو چھوڑ کر بات کریں۔

متعلقہ عنوان :