Live Updates

میرا آئندہ اعلان قانون کے مطابق مگر نوازشریف کے لیے خطرناک ہوگا، عمران خان

جمعرات 28 اگست 2014 12:20

میرا آئندہ اعلان قانون کے مطابق مگر نوازشریف کے لیے خطرناک ہوگا، عمران ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔8 2اگست 2014ء) چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہےکہ اچھی خبر آنے والی ہے اسی وجہ سے اپنا اہم اعلان 24 گھنٹے کے لیے ملتوی کررہا ہوں جبکہ میرا جو بھی اعلان ہوگا وہ جمہوریت اور آئین کے دائرے میں ہوگا لیکن وہ نوازشریف کے لیے خطرناک ہوگا جس کےبعد پہلی بار کوئی طاقتور قانون کے نیچے آئے گا۔

اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی پر انصاف کے لئے 14 ماہ تک پارلیمنٹ سمیت ہردروازے پر دستک دی لیکن ہمارے سامنے ہر درواز بند کردیا گیا،ٹریبونلز میں 90 فیصد کیسز تکنیکی وجوہات بناکر نمٹا دیئے گئے اور جو بھی حلقہ کھلا وہاں ریکارڈ دھاندلی سامنے آئی تاہم 14 ماہ بعد بھی انصاف نہ ملنے پر عوام سے کیے گئے وعدے کے مطابق سڑکوں پر آکر احتجاج کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا کہ آج حکومت عوام کے دباؤ پر نوازشریف کے استعفے کے سوا سب کچھ ماننے کو تیار ہے اگر ہمیں اعتماد ہوتا کہ نوازشریف کی وزرات عظمیٰ میں انصاف مل سکتا ہے تو کب کا قبول کرلیتے لیکن جب وزیراعظم خود دھاندلی میں ملوث ہیں جس کے ہمارے پاس تمام ثبوت ہیں،شہباز شریف کے ہوتے ہوئے بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف نہیں مل سکتا اس لیے شریف برادران کو استعفیٰ دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے کوشش کی کہ ہم یہاں سے چلے جائیں، مجھے نائب وزیراعظم بنانے کی پیش کش کی گئی تاکہ مجھے خریدا جاسکے لیکن میں تمام جدوجہد پاکستان کے لئے کررہاہوں اگر عوام اس موقع پر پیچھے ہٹ گئے تو نوازشریف کے ہوتے ہوئے کسی صورت آزادانہ تحقیقات نہیں ہوسکتیں۔

چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک فیصلہ کن موڑ پر ہے اگر ہم اس وقت صحیح فیصلہ کریں گے تو نیا پاکستان بن جائے گا اور اگر ہم یہاں سے چلے گئے تو نوازشریف وہی کریں گے جو ہمیشہ کیا، یہ لوگ سب کو خرید لیں گے۔

عمران خان نے حکومت سے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب نوازشریف کے استعفے تک کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے،چاہے جو مرضی ہوجائے نوازشریف کے استعفے کے بغیر یہاں سے نہیں جائیں گے کیونکہ اب حکومت سے بات چیت کیلئے کوئی گنجائش نہیں رہی جبکہ ہم یہ سب فوج کے کہنے پر نہیں کررہے ہیں یہ ہمارا جمہوری حق ہے جس کے لیے تمام جمہوری طریقے اختیار کیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام چیزوں پر رضا مندی ظاہر کی اور صرف تحقیقات کے دوران تک نوازشریف کو مستعفی ہونے کا کہا جس کے بعد اگر دھاندلی ثابت نہ ہوئی تو وزیراعظم واپس آجائیں اور اگر دھاندلی ثابت ہوگئی تو ملک میں ری الیکشن کرائے جائیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارا کوئی مطالبہ غیر جمہوری نہیں یہ سب جمہور یت کا حصہ ہے لیکن حکومت نے مطالبات نہیں مانے کیونکہ انہیں تحقیقات میں دھاندلی کے سامنے آنے کا ڈر تھا۔

انہوں نے کہا کہ افضل خان نے الیکشن میں دھاندلی کا انکشاف کیا انہیں اب حکومت کی جانب سے دھمکیاں دی جائیں گی، حکومت اب سچ بولنے کے لیے سامنے آنے والے لوگوں کے پیچھے پڑ جائے گی اور آزادانہ تحقیقات نہیں ہونے دے گی۔ ان کہنا تھا کہ جمہوریت بچانے کے لیے نوازشریف کے استعفیٰ کے علاوہ کسی صورت کوئی چیز قبول نہیں،، فیصلہ کن وقت آ پہنچا ہے، قوم فیصلہ کرے کہ ظالم نظام کا حصہ رہنا ہے یا نیا پاکستان بنانا ہے،میں جمہوری انسان ہوں کبھی فوجی یا غیر جمہوری قوت کا حصہ نہیں بنا، صرف پرویز مشرف کو ریفرنڈم میں حمایت کی جس پر قوم سے معافی بھی مانگی۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات