پاکستان صحافیوں کیلئے خطرناک ترین ملک بن چکا ، ورکشاپ شرکاء ،

اب تک 54 سے زائد صحافی صحافتی ڈیوٹی سرانجام دیتے ہوئے جانبحق ہوئے

بدھ 27 اگست 2014 22:07

نوشہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اگست۔2014ء) پاکستان صحافیوں کیلئے خطرناک ترین ملک بن چکا ہے ،اب تک 54 سے زائد صحافی صحافتی ڈیوٹی سرانجام دیتے ہوئے جانبحق اور لاتعداد زخمی یا معذور ہوچکے ہیں ،صحافی واقعات کی رپورٹنگ کرتے ہوئے خود واقعہ بن جاتے ہیں ، حکومت کی جانب سے صحافیوں کی حفاظت کیلئے کوئی ٹھوس منصوبہ بندی نہیں کیا جانا حکومتوں کی نااہلی ہے ، میڈیا ریاست کے چار ستونوں میں سے ایک ہے اور میڈیا کا جمہوری نظام میں ایک اہم کردارہے ۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا پر یہ الزامات بھی لگتے ہیں کہ میڈیا آزاد تو ہے مگر غیر ذ مہ داری سے بھی کام لیتا ہے اور جانبداری سے کام لے رہا ہے لیکن مسئلہ یہ بھی ہے کہ صحافی خود مشکلات سے دوچار ہیں اور وہ اپنی ترجمانی نہیں کرسکتے نہ ان کیلئے کوئی آواز اٹھاتا ہے اس کپیسٹی بلڈنگ ورکشاپ میں میڈیا کے قوانین ،تنازعاتی صحافت ،معلومات تک رسائی کے قانون اور اس پر عمل درامد پربھی بحث بھی ہوئی ۔

(جاری ہے)

شرکاء نے کہا کہ میڈیا کا مقصد لوگوں کو معلومات فراہم کرنا اور مختلف موضوعات پر ان کی آراء تشکیل دینا ہے ۔ خیبر پختونخوا کافی عرصے سے تنازعات اور دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور اس خطیکے جو صحافی ہیں ان کو ان حالات میں رپورٹنگ کرتے وقت کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور کافی صحافی ان تنازعات کی رپورٹنگ کے دوران اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں،گذشتہ روزچارسدہ کے مقامی ہوٹل میں انڈویجوئل لینڈ پاکستان کے تعاون سے ایک روزہ کیپیسٹی بلڈنگ ورکشاپ منعقد ہوا جسمیں ضلع چارسدہ کے صحافیوں نے شرکت کی اس موقعہ پر انڈویجوئل لینڈ پاکستان کی طرف سے فرحان خالد اور حمزہ خان نے مو ڈر یٹر کے فرائض انجام دیے اور ذمہ دارانہ صحافت کے بارے میں شرکاء کو ٹریننگ دی اور صحافیوں کو درپش مشکلات سے آگاہی حاصل کی ،شرکاء نے اس موقعہ پر سوشل میڈیا کو بھی زیر بحث لایا اور منفی و مثبت پہلوؤں پر بحث کی ، انڈویجوئل لینڈ پاکستان کی جانب سے مو ڈر یٹر کے فرائض سرانجام دینے والے فرحان خالد اور حمزہ خان نے موجودہ حالات میں میڈیا کی ذمہ دارانہ صحافت کو اجاگر کیا انہوں نے کہا کہ میڈیا آئینی اداروں ،جمہوری نظام کے فروغ ،دہشت گردی کے خلاف جنگ اور عوامی مسائل اور آگاہی کیلئے اہم کردار ادا کررہا ہے لیکن اسکے باوجود میڈیا مشکلات سے دوچار ہے انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ صحافی میڈیا کارکن قواعد و ضوابط کے مطابق اپنی ذمہ داریاں نبھائیں کہ انڈویجوئل لینڈ پاکستان تحقیق پر مبنی ایک نجی ادارہ ہے جو پچھلے کئی سال سے قانون کی بالادستی ،معلومات پر رسائی، صنفی مساوات ،زمہ دار اور غیر جانبدار میڈیا ،تنازعاتی صحافت جیسے موضوعات پر کام کرتا ہیانڈویجوئل لینڈ پاکستان نے حال ہی میں ایک نئے پراجیکٹ " خیبر پختونخوا میں آزادانہ صحافت کیلئے صحافیوں اور شہریوں کی مشترکہ ذ مہ داری " کا آغاز کیا ہے ۔

اس پراجیکٹ کا مقصد صحافیوں ،میڈیا اداروں ،سول سوسائٹی اور خیبر پختونخوا کی صوبائی اور مقامی انتظامیہ کو میڈیا کی آزادی اور ذ مہ داری کے حوالے سے معلومات فراہم کرنا ہے، اس کپیسٹی بلڈنگ سیشن میں چارسدہ سے تعلق رکھنے والے صحافیوں نے شرکت کی اور انڈویجوئل لینڈ پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور ا یسے تقاریب کو جاری رکھنے کا مطالبہ کیا

متعلقہ عنوان :