سنی اتحاد کونسل پاکستان نے ”حکومت ہٹاؤ ملک بچاؤ“ تحریک تیز کرنے کا فیصلہ کر لیا

بدھ 27 اگست 2014 18:45

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اگست۔2014ء) سنی اتحاد کونسل پاکستان نے ”حکومت ہٹاؤ ملک بچاؤ“ تحریک تیز کرنے کا فیصلہ کر لیا ،جمعہ 29 اگست کو ”یومِ گو نواز گو“ منایا جائے گا، اس موقع پر ملک بھر میں جمعہ کے اجتماعات میں اسمبلیاں تحلیل کر کے قومی حکومت قائم کرنے کے مطالبے پر مشتمل قراردادیں منظور کی جائیں گی اور نمازِ جمعہ کے بعد مساجد میں ظالم اور قاتل حکمرانوں سے نجات کے لیے خصوصی دعائیں مانگی جائیں گی اور تمام چھوٹے بڑے شہروں میں دھرنے بھی دیئے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے سنی اتحاد کونسل کی کور کمیٹی کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ حکومت ہمیں انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور نہ کرے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے استعفیٰ نہ دیا تو ہم اپنے احتجاج کا انداز بدل دیں گے۔ اس وقت حکومت وینٹی لیٹر پر چل رہی ہے۔ نوازشریف کا استعفیٰ ہی بحران کا واحد حل ہے۔

جسٹس باقر کمیشن کی رپورٹ کے بعد شہباز شریف کے اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز نہیں رہا۔ وزیراعظم نے استعفیٰ نہ دیا تو حالات سنگین ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت بچانے کے نام پر تمام مفادپرست لٹیرے اکٹھے ہو گئے ہیں۔ طاہرالقادری غریبوں کی آواز بن چکا ہے۔ حکمران عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے سے پہلے اقتدار چھوڑ دیں۔ جمہوریت کے نام نہاد علمبرداروں کی لوٹ مار کے دو سو ارب ڈالر بیرونی بینکوں میں پڑے ہیں۔

عوامی غصہ طوفان بننے سے پہلے وزیراعظم استعفیٰ دیں۔ حکمرانوں کی ضد اور ہٹ دھرمی سے ملک کسی سانحہ سے دوچار ہو سکتا ہے۔ دھاندلی کے ذریعے اقتدار میں آنے والی حکومت کو گرانا غیرآئینی نہیں۔ ہر طرف سے ”سٹیٹس کو مسٹ گو“ کی آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔ انقلابی دھرنے کے پرعزم شرکاء نے اپنے حوصلے اور استقامت سے پوری قوم کی ہمدردیاں حاصل کر لی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قوم جان چکی ہے کہ عوام دشمن نظام سے نجات کا آخری موقع ہے۔ غیرآئینی الیکشن کمیشن کے تحت منتخب ہونے والی حکومت کی کوئی آئینی حیثیت نہیں۔ آدھے آئین کو معطل رکھنے والے حکمرانوں پر آرٹیکل 6 کے تحت مقدمات چلنے چاہئیں۔ ظالموں اور مظلوموں کی جنگ میں آخری فتح مظلوموں کی ہو گی۔ عوامی طاقت کامیاب اور حکومتی چالیں ناکام ہونے والی ہیں۔

انقلاب کے متوالے حکمرانوں کو گھر بھیج کر ہی اسلام آباد سے واپس آئیں گے۔ فرسودہ استحصالی نظام ہی تمام مسائل کی جڑ ہے اس لیے عوام دشمن نظام ختم کیے بغیر کوئی تبدیلی نہیں آ سکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرپشن کے خاتمے اور ملک و قوم کی لوٹی ہوئی دولت کی ایک ایک پائی وصول کرنے کے لیے انقلاب ضروری ہے۔ پاکستان میں رائج کرپٹ اور غیرآئینی نظامِ سیاست نے ملک کو معاشی، سیاسی، تعلیمی اور معاشرتی اعتبار سے تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ موجودہ نظام حکومتی اختیارات چند ہاتھوں میں دے کر پورے ملک اور پارلیمنٹ کو ان کا غلام بناتا ہے۔ حقیقی تبدیلی کا وقت قریب ہے۔ تاریک رات ختم ہونے والی ہے اور صبحِ انقلاب کا سورج طلوع ہونے والا ہے۔

متعلقہ عنوان :