فریقین کے پاس وقت بہت کم ہے ،مسئلے کے حل کیلئے کسی نہ کسی کو مصالحتی کردار کیلئے اختیار دینا ہوگا ‘ سراج الحق

بدھ 27 اگست 2014 17:05

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اگست۔2014ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ فریقین کے پاس وقت بہت کم ہے اور مسئلے کے حل کیلئے کسی نہ کسی کو مصالحتی کردار کیلئے اختیار دینا ہوگا ، عدالت کے ذریعے اگر دھاندلی ثابت ہو جاتی ہے تو موجودہ حکومت کے قائم رہنے کا جواز ختم ہو جائے گا،ملک میں جاری موجود سیاسی بحران کا حل صرف مذاکرات کے ذریعے سے نکالا جائے چاہے اس کیلئے 100 دن ہی کیوں نہ بیٹھنا پڑے۔

جماعت اسلامی کے رہنماؤں کا اہم مشاورتی اجلاس گزشتہ روز منصورہ میں منعقد ہوا جس میں ملک کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ فریقین کوئی اور راستہ اپنانے کی بجائے مذاکرات کے سلسلے کو جاری رکھیں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جماعت اسلامی کسی بھی غیر آئینی اقدام کی کسی صورت حمایت نہیں کرے گی ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ دھرنے کے شرکا اور حکومت نے مسلسل صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے جس پر ہم دونوں فریقین کے شکرگزار ہیں۔ جماعت اسلامی سمیت تمام سیاسی جماعتوں بلکہ بچے بچے کی خواہش ہے کہ اس بحران کا حل مذاکرات سے نکالا جائے، مذاکرات سے ہمیں مایوس نہیں ہونا چاہیے چاہے اس کے لئے ہمیں 100 دن بھی بیٹھنا پڑے تو ہمیں بیٹھنا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت پاکستان تحریک انصاف کے سوائے ایک مطالبے کے تمام مطالبات تسلیم کر چکی ہے بس ان مطالبات پر عملدرآمد کے لئے طریق کار طے کرنا باقی ہے۔ ان مطالبات کو تسلیم کرنے کے لئے سپریم کورٹ کے فیصلے کے نتیجے میں مستقبل میں موجودہ حکومت کی حیثیت کے بارے میں بھی یکسوئی پائی جاتی ہے، اگر سپریم کورٹ کی تحقیقات کے بعد یہ بات ثابت ہو جاتی ہے کہ انتخابات میں بڑے پیمانے پردھاندلی کی گئی تو پھر اس کے بعد موجودہ حکومت کے بعد اسمبلیوں میں رہنے کا کوئی اخلاقی جواز باقی نہیں رہ جاتا۔

سراج الحق نے کہا کہ حکومت کی تبدیلی کے تحریک انصاف کے مطالبے پر سیاسی جماعتوں کا نقطہ نظر ہے کہ اس مطالبے کو آئین اور قانون کی روشنی میں حل کیا جائے، یہ بات بھی خوش آئند ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ نے خود کو اس معاملے میں نیوٹرل رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات تمام سیاسی جماعتوں کا مطالبہ ہے، اچھی بات ہے کہ تحریک انصاف نے اس مسئلے کو اٹھا کر پوری قوم کی نمائندگی کی۔

دونوں فریقین کے پاس وقت بہت کم ہے جتنا جلد ممکن ہو سکے اس معاملے کو مل کر حل کر لیا جائے اوراسی میں ہماری بہتری ہے۔ پاکستان ایک ایٹمی صلاحیت کا حامل ملک ہے، ہمارے دوست ممالک چین، ایران اور دیگر پڑوسی ممالک کا بھی یہی کہنا ہے کہ اگر بحران طویل ہو گیا تو پاکستان کے لئے تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔ دونوں فریقین سے درخواست ہے کہ کوئی تیسرا راستہ اختیار کرنے کے بجائے یا پھر کسی تیسری قوت کی جانب دیکھنے کے بجائے معاملے کو آپس میں ہی حل کر لیں اور ساری قوم کسی بہتر حل کی منتظر ہے۔

فریقین کے پاس وقت کم ہے،کسی نہ کسی کو مصالحتی کردار کے لیے اختیار دینا ہوگا تاکہ مسئلے کا حل نکل سکے۔انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر درج کرنے کیلئے عدالت کے فیصلہ کا احترام کیا جانا چاہیے۔وزیر اعظم کے استعفے کے لیے بھی آئینی راستے موجود ہیں ۔

متعلقہ عنوان :