دھاندلی کے الزامات،الیکشن کمیشن کا سابق ایڈیشنل سیکرٹری افضل خان کے خلاف کاروائی کا فیصلہ

بدھ 27 اگست 2014 14:49

دھاندلی کے الزامات،الیکشن کمیشن کا سابق ایڈیشنل سیکرٹری افضل خان کے ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اگست۔2014ء) الیکشن کمیشن نے سابق ایڈیشنل سیکرٹری افضل خان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ یہ کارروائی آئین کے آرٹیکل 218و 220اور عوامی نمائندگی کے قانون مجریہ 1976کے سیکشن 103-Aیا پھر سیکشن91کے تحت ہوگی۔الیکشن کمیشن افضل خان کے خلاف ازخود توہین عدالت کی کارروائی کریگا۔ یا ابتدائی انکوائری کے بعد معاملہ کسی دوسرے ادارے کے سپرد کردیا جائیگا۔

الیکشن کمیشن کے ذرائع نے ایک قومی اخبار کو اس امر کی تصدیق کردی ہے ۔معلوم ہواہے کہ الیکشن کمیشن کے سابق ایڈیشنل سیکرٹری افضل خان نے الزام عائد کیا ہے کہ 11مئی 2013کے الیکشن کو تباہ کرنے میں پنجاب سے الیکشن کمیشن کے ممبر جسٹس (ر ) ریاض کیانی کا 90فیصد ہاتھ ہے۔الیکشن میں 35کی بجائے سینکڑوں پنکچر لگائے گئے۔

(جاری ہے)

اور دھاندلی کے اس عمل میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری،سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی اور سابق چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم بھی شریک رہے ہیں۔

ممبر الیکشن کمیشن پنجاب جسٹس (ر) ریاض کیانی نے سابق ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن افضل خان کے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ اور کہا ہے کہ افضل خان نے مدت ملازمت میں توسیع مانگی تھی لیکن چونکہ وہ اہل نہ تھے اس لیے انہیں توسیع نہ دی گئی جس پر انہوں نے الزام تراشی شروع کردی ہے۔دوسری طرف الیکشن کمیشن نے افضل خان کے اس بیان پر ان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ کارروائی آئین کے آرٹیکلز218اور 220کے تحت ہوگی۔ آرٹیکل 218الیکشن کمیشن کو شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے ہرممکن اقدامات کا اختیار دیتا ہے۔ جبکہ آرٹیکل 220وفاق اور صوبوں کے تمام حکام کو الیکشن کمیشن کے کارہائے منصبی کی انجام دہی میں مدد دینے کا حکم دیتا ہے۔ اسی طرح یہ کارروائی عوامی نمائندگی کے قانون مجریہ 1976کے سیکشن 91کے تحت ہوگی۔

جس بریچ آف آفیشل ڈیوٹی پر ایسے افسر کو دو سال قید یا جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جاسکتی ہیں۔ جبکہ عوامی نمائندگی کے مذکورہ قانون کے سیکشن 103-Aکے تحت الیکشن کمیشن کو عدالت عالیہ کے مساوی توہین عدالت کا اختیار حاصل ہے۔ اور الیکشن کمیشن ، افضل خان کے خلاف ازخود توہین عدالت کی کارروائی شروع کرسکتا ہے۔ بصورت دیگر ابتدائی انکوائری کے بعد معاملہ متعلقہ ادارے کے حوالے کیا جاسکتا ہے۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ افضل خان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :