تھرپارکر سے این اے 230 کے ریٹرننگ آفیسر نے دھاندلی کا اعتراف کرلیا

بدھ 27 اگست 2014 12:18

تھرپارکر سے این اے 230 کے ریٹرننگ آفیسر نے دھاندلی کا اعتراف کرلیا

مٹھی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔7 2اگست 2014ء)تھرپارکرکے این اے 230 کے ریٹرننگ آفیسر اور سینئر سول جج کی جانب سے الیکشن 2013 میں بڑے پیمانے پر دھاندلیوں کااعتراف کیا گیا ہے مذکورہ حلقے سے پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی نے الیکشن میں حصہ لیا تھا اور انھیں شکست ہوئی تھی۔ ریٹرننگ آفیسر میاں فیاض ربانی نے اپنی رہائش گاہ پرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے حلقے میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی، اس حلقے میں 34 پولنگ اسٹیشنوں کا تمام ریکارڈ مسلح افراد نے جلا دیا تھا اورعملے کو 3 روز تک یرغمال بنایاگیا جنھیں آرمی کی مدد سے بازیاب کرایاگیاتھا۔

آراو نے کہا کہ دھاندلی کی تمام رپورٹس الیکشن کمیشن کوبھیج دی تھیں مگر اس پر کوئی نوٹس نہیں لیاگیا، دوسری بار ری پولنگ کے لیے میں نے فوج کو بلانے کا لکھا جس کے بعد فوج کی نگرانی میں الیکشن کرایا گیا۔

(جاری ہے)

فیاض ربانی نے کہا کہ دھاندلی کے ثبوت نادراکی جانب سے حلقے کی پی ایس باسٹھ پرانگوٹھوںکی تصدیق سے بھی واضح ہوگیا ہے۔ اس جانچ میں3 ہزار شناختی کارڈزجعلی نکلے،جس کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔

بڑی تعداد میں جھوٹے کارڈ نمبر لگائے گئے۔ دھاندلی کو روکنے کے لیے سیکیورٹی کا کوئی بندوبست نہیں تھا، اس کے متعلق بھی الیکش کمیشن کو آگاہ کردیا تھا، مگر بروقت کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔ یہ واضح ثبوت ہیں کہ تھر میں ری پولنگ ہوئی اس سے زیادہ کیا ثبوت ملیں گے۔

الیکشن سے پہلے بھی الیکشن کمیشن کو دھاندلی روکنے کے لیے ایک جامع رپورٹ دی گئی تھی جس پر بھی کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

اس حلقے سے پیپلز پارٹی کے امیدوار پیر نور محمد شاہ جیلانی نے پی ٹی اے کے مخدوم شاہ محمود قریشی کو 18 سو ووٹوں سے ہرا کر کامیابی حاصل کی ہے۔ جس پر شاہ محمود قریشی نے دھاندلی کا الزام لگایا تھا۔ میاں فیاض ربانی نے چیف جسٹس آف پاکستان اور الیکشن کمیشن کو الیکشن سے قبل لیٹر لکھا تھا، جس میں انھوں نے 10نکاتی تجاویز دی تھیں جن پر الیکشن کمیشن نے کوئی عمل نہیں کیا۔