اہم تفتیشی افسران کی پولیس کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر کو ختم کرکے نئی ایف آئی آر درج کرنے کی سفارش

منگل 26 اگست 2014 23:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26 اگست 2014ء) سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تفتیش کرنے والی مشترکہ تفتیشی ٹیم (جے آئی ٹی) میں شامل اہم حساس اداروں کیتفتیشی افسران نے مجموعی رپورٹ سے اختلاف کرتے ہوئے پولیس کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر کو ختم کرکے نئی ایف آئی آر درج کرنے کی سفارش کی ہے اور کہا ہے کہ پولیس افسران نے اپنے سینئر افسروں کو کلین چٹ دینے کی کوشش کی ہے۔

اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26 اگست 2014ء کو موصولہ اختلافی نوٹ کے مطابق پولیس تحقیقات ،عوامی تحریک کے کارکنوں کے عدم تعاون،بڑی حد تک ریکارڈ کی عدم دستیابی اور اہم پولیس افسران کی عدم پیشی کے باعث یہ رپورٹ نتیجہ خیز نہیں ہوسکی۔انہوں نے سفارش کی کہ ماڈل ٹاؤن واقعہ کے بارے میں پولیس کی طرف سے رجسٹرڈ کی گئی ایف آئی آر کو ختم ہونا چاہئے کیونکہ عوامی تحریک اور منہاج القرآن نے اسے تسلیم نہیں کیا،متاثرہ فریق نے گواہی نہیں دی اور پولیس نے حقائق چھپائے ہیں اس لئے پہلی ایف آئی آر کو ختم ہونا چاہئے۔

(جاری ہے)

اختلافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ پر کوئی ایسی شہادت نہیں لائی گئی جس سے یہ ظاہر ہو کہ عوامی تحریک کے کارکنوں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی۔اختلافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے سینئر افسران کو کلین چٹ دینے اور نچلی سطح کے افسروں پر ذمہ داری ڈالنے کی کوشش کی ہے،ان حالات میں کسی پر حتمی طور پر ذمہ داری نہیں ڈالی جاسکتی۔۔

متعلقہ عنوان :