سانحہ ماڈل ٹائون، وزیراعلیٰ پنجاب کے بیان حلفی اور حقائق میں تضاد
منگل 26 اگست 2014 16:20
جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے مندرجات سب سے پہلے سامنے لایا۔ رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ کے بیان حلفی ، پولیس کے بیان و حقائق اور شواہد میں واضح تضاد ہیں ۔ تحقیقاتی کمیشن کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے اپنے بیان حلفی میں کہا کہ 17 جون کو 9 بجے سرکاری مصروفیات شروع ہوئیں ، وہ گورنر ہاؤس لاہور میں چیف جسٹس کی تقریب حلف برداری میں گئے ۔ ساڑھے نو بجے وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹی وی پر سانحہ ماڈل ٹاؤن دیکھا ، انہوں نے اپنے سیکریٹری سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور حکم دیا کہ پولیس کسی بھی کارروائی سے گریز کرے ، یہ ہی پیغام رانا ثناء اللہ کو بھی دیا گیا جس پر دونوں شخصیات نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ پولیس پیچھے ہٹ رہی ہے اور صورتحال نارمل ہے ۔
حیران کن بات یہ ہے کہ رانا ثناء اللہ نے اپنے بیان میں وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے پولیس کو کارروائی نہ کرنے کے پیغام کا ذکر تک نہیں کیا جبکہ سیکریٹری نے بھی اپنے بیان میں ایسا کوئی تذکرہ نہیں کیا ۔(جاری ہے)
پولیس افسران نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے پیچھے ہٹنے کا کوئی حکم نہیں ملا ۔ رپورٹ کے مطابق ٹریبونل نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب کی پہلی پریس کانفرنس کی ریکارڈنگ دیکھی ۔
اس پریس کانفرنس میں بھی وزیر اعلیٰ پنجاب نے پولیس کو ہٹانے کا ذکر تک نہیں کیا کہ انہوں نے ایسا کوئی حکم دیا تھا۔ ٹریبونل کی رپورٹ کے مطابق یہ عجیب بات ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب اپنے ایسے اہم حکم کا پریس کانفرنس کےدوران ذکر بھول گئے جو انہوں نے صبح اس ہی دن دیا تھا ۔ یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے اپنے بیان حلفی کے برعکس پولیس کو پیچھے ہٹنے کا حکم دیا ہی نہیں ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے اپنے بیان حلفی میں Disengagement کا لفظ خود کو بچانے کے لئے سوچے سمجھے طریقے سے استعمال کیا ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں پولیس پوری طرح خون کی ہولی میں ملوث ہے۔ معاملہ پنجاب کی تمام حکومتی اتھارٹیز کی بے حسی ظاہر کرتی ہے کہ وہ بے گناہ نہیں ، پولیس نے وہی کچھ کیا جس کا حکومت نے انہیں حکم دیا تھا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.