داعش کی یزیدیوں کو مسلمان بنانے کی ویڈیو جاری کردی گئی

ہفتہ 23 اگست 2014 14:25

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23اگست۔2014ء) سخت گیر جنگجو گروپ دولت اسلامی عراق وشام (داعش) نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں شمالی عراق میں آباد یزیدی اقلیت سے تعلق رکھنے والے بیسیوں افراد کو دائرہ اسلام میں داخل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق گیارہ منٹ کی اس ویڈیو میں داعش کا ایک جنگجو کیمرے کے سامنے یہ بتا رہا ہے کہ وہ یزیدیوں کو دائرہ اسلام میں کیوں داخل کرنا چاہتے ہیں؟پھر وہ خود ہی اس کا جواب دیتا ہے کہ اس طرح داعش کی حکمرانی میں یزیدی خوشی کی زندگی گزار سکیں گے۔

اس کے بعد ویڈیو میں یزیدی مرد ایک بس سے اترتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں اور وہ داعش کے جنگجووٴں سے مل رہے ہیں۔پھر انھیں ایک بڑے ہال میں بٹھایاجاتا ہے جہاں داعش کے جھنڈے لگے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

اس ہال میں انھیں ایک خطبہ دیا جاتا ہے اور انھیں مخاطب ہوکر ایک مقرر کہتا ہے:''اس وقت تک آپ لوگ کافر ہیں۔مذہب کی تبدیلی کے بعد آپ مسلمان ہوجائیں گے اور آپ کے حقوق ہوں گے۔

پھر وہ کلمہ توحید بلند کرتے ہیں:''اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) اس کے رسول ہیں''۔اس کے بعد وہ نماز ادا کرتے ہیں۔دائرہ اسلام میں داخل ہونے والے بعض یزیدیوں کے انٹرویوز بھی اس ویڈیو میں شامل ہیں۔پھر وہ بظاہر امام صاحب سے معانقہ کررہے ہیں۔درایں اثناء یہ بھی اطلاع سامنے آئی ہے کہ دولت اسلامی عراق وشام کے جنگجو گرفتار کی گئی قریباً ایک ہزار عراقی خواتین کو اپنے زبردستی شادیوں پر مجبور کررہے ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق گرفتار کی گئی ان خواتین کو ان کی عمروں کے مطابق نوجوان ،ادھیڑ عمر وغیرہ گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔البتہ انھیں دائرہ اسلام میں داخل ہونے پر مجبور نہیں کیا گیا ہے۔ایک خاتون کا کہنا تھا کہ''انھوں نے ہم سے ہر طرح کے وعدے کیے۔انھوں نے ہمیں کہا کہ وہ ہمیں گھر دیں گے اور ہم ہنسی خوشی زندگیاں گزاریں گی۔داعش کے جنگجووٴں نے اگست کے اوائل میں شمالی عراق میں یزیدی آبادی والے دوقصبوں زمار اور سنجار سے کرد سکیورٹی فورسزالبیش المرکہ کو لڑائی کے بعد نکال باہر کیا تھا اور ان پر قبضہ کر لیا تھا۔

زمار اور سنجار شمالی شہر موصل اور خودمختارشمالی علاقے کردستان کے نزدیک واقع ہیں۔واضح رہے کہ داعش نے مقامی مسلح قبائل اور دوسرے گروپوں کی مدد سے 10 جون کو عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل پر قبضہ کر لیا تھا۔اس کے بعد سے انھوں نے پورے صوبہ نینویٰ سمیت عراق کے پانچ شمالی اور شمال مغربی صوبوں کے بیشتر علاقوں پر قبضہ کر کے اپنی حکومت قائم کررکھی ہے۔

متعلقہ عنوان :