امپائر کی انگلی کی باتیں کرنے والے فوج کی طرف اشارہ کررہے ہیں ، مولانا فضل الرحمن

جمعہ 22 اگست 2014 21:33

امپائر کی انگلی کی باتیں کرنے والے فوج کی طرف اشارہ کررہے ہیں ، مولانا ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اگست۔2014ء) جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ امپائر کی انگلی کی باتیں کرنے والے فوج کی طرف اشارہ کررہے ہیں عمران خان دھرنوں کی سیاست کرنا چاہتے ہیں  ملک کو یرغمال نہیں بننے دینگے  ہم چاہیں تو 24گھنٹوں میں پورا پاکستان اسلام آباد میں جمع کر سکتے ہیں  حکومت دھاندلی میں ملوث افراد کی تحقیقات اور انتخابی اصلاحات پر رضا مند ہے انتخابی اصلاحات پارلیمنٹ میں ہی ہوسکتی ہیں، عمران خان ساری زندگی طالبان سے بات کرتے رہے،خود مذاکرات کیوں نہیں کررہے؟۔

جمعہ کو ایک انٹرویو اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دھرنوں کی سیاست سے ملک کو بھی نقصان ہورہا ہے، دھرنیوالے عوامی حمایت سے محروم اور ان کے نعرے کھوکھلے ہیں ، یہ لوگ پاکستان کی آواز نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران خان دھرنوں کی سیاست کرنا چاہتے ہیں جب کہ ان لوگوں کو سیاسی روش اپنانا ہوگی ہم چاہتے ہیں کہ انہیں درمیانی راستہ ملے اس لیے مذاکراتی عمل کی حمایت کرتے ہیں مگر ملک کو یرغمال نہیں بننے دیں گے، 5 سے 10 ہزار افراد ملک کو یرغمال نہیں بناسکتے اگر ہم چاہیں تو 24 گھنٹوں میں پورا پاکستان اسلام آبا میں جمع کرسکتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان روزانہ بیانات بدلتے ہیں، ان کے کہنے پر اسمبلی تحلیل ہوگی اور نہ ہی وزیراعظم استعفیٰ دیں گے، حکومت دھاندلی میں ملوث افراد کی تحقیقات اور انتخابی اصلاحات پر رضا مند ہے اورانتخابی اصلاحات پارلیمنٹ میں ہی ہوسکتی ہیں، عمران خان ساری زندگی طالبان سے بات کرتے رہے،اب طالبان سے مذاکرات کے حامی حکومت سے مذاکرات کیوں نہیں کررہے۔

انہوں نے کہا کہ تاجروں اور سول سوسائٹی نے سول نافرمانی کی تحریک کو مسترد کردیا ہے اب امپائر کی طرف انگلی کی باتیں کرنے والے فوج کی طرف اشارہ کررہے ہیں، حکومت نے ہم سے مذاکرات میں مدد مانگی تو دیں گے اور ملک کو چند افراد کے ہاتھوں یرغمال نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک غیر سنجیدہ آدمی ہیں، انہیں نہ تو آئین کا احترام ہے اور نہ ہی پارلیمنٹ کا، پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر جو زبان بولی جا رہی ہے اور گانا بجانا شروع کر رکھا ہے اس سے پارلیمنٹ کی توہین کی جا رہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے تمام مطالبات غیر آئینی ہیں، پارلیمنٹ وزیراعظم اور حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تیسری قوت اس حد تک غیر سنجیدہ نہیں کہ ان کا ساتھ دے اور ان کے کہنے پر متحرک ہو جائے۔

متعلقہ عنوان :