سپریم کورٹ نے جی آئی ڈی سی کو غیر آئینی قرار دیا

جمعہ 22 اگست 2014 21:16

سپریم کورٹ نے جی آئی ڈی سی کو غیر آئینی قرار دیا

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اگست۔2014ء) سپریم کورٹ کے ایک تین رکنی بینچ نے حکومت کی جانب سے سی این جی سیکٹر پر عائدجی آئی ڈی سی کے نفاذ کو آئین و قانون کے خلاف قرار دیا ہے۔عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا ہے کہ گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس ٹیکس نہیں بلکہ فیس ہے جسے غیر قانونی طور پر لاگو کیا گیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے پشاور ہائی کورٹ میں جی آئی ڈی سی کے نفاذ کو چیلنج کیا تھا جسے ہائی کورٹ نے تیرہ جون 2013کو غیر قانونی و غیر آئینی قرار دیا جس پر وفاقی حکومت نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کر دی جسے عدالت نے خارج کر دیا۔

عدالتی فیصلے پر اپنے ردعمل میں چئیرمین سپریم کونسل آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن غیاث عبداللہ پراچہ اور سینٹرل چئیرمین پرویز خان خٹک نے کہا ہے یہ ٹیکس ایران اور ترکمانستان سے گیس درامد کرنے کے بہانے لگایا گیا جو ابھی تک التوا کا شکار ہیں۔جی آئی ڈی سی کے نام پر اربوں روپے جمع کر کے ضائع کئے گئے۔ یہ سی این جی صنعت کو تباہ کرنے کی ایک کوشش تھی جسے آزاد عدلیہ نے ناکام بنا دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ عدالتی فیصلہ حق اور سچ کی فتح ہے۔

متعلقہ عنوان :