اب بہت ہوگیا، یہ آخری لائن ہے اس سے آگے کوئی بھی جماعت گئی کسی پولیس اہلکار پر حملہ کیا گیا یا قانون توڑا گیا تو قانون اپنا بھرپور دفاع کرے گا ، ،چوہدری نثار علی خان

جمعہ 22 اگست 2014 21:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اگست۔2014ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ حکومت نے اب تک برداشت ، صبر اور لچک کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے ، عمران خان ماڑ دھاڑ اور بدتہذیبی کا ٹریلر بند کرکے مذاکرات کی میز پر آئیں ، عمران خان اور طاہر ا لقادری نے وفاقی حکومت کو جلسوں کیلئے لکھ کر دی گئی تحریری معاہدوں کی خلاف ورزی کی مگر اس کے باوجود وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی ہدایت پر انہیں پارلیمنٹ ہاؤس تک آنے کی اجازت دی گئی ،مگر یہ آخری لائن ہے اس سے آگے کوئی بھی جماعت گئی کسی پولیس اہلکار پر حملہ کیا گیا یا قانون توڑا گیا تو قانون اپنا بھرپور دفاع کرے گا ، اگر مظاہرہ کرنے والے اس امید میں بیٹھے ہیں تو وہ اپنے ذہن سے نکال لیں کہ خون خرابہ ، یلغار اور قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کیخلاف قانون ضرور حرکت میں آئیگا ، بتایا جائے دنیا کی کس جمہوریت میں اس طرح سے کیا جاتا ہے کہ سپریم کورٹ کے معزز جج صاحبان بھی مشکل سے عدالت عظمیٰ پہنچ سکیں ، وکلاء نے ثابت کردیا ہے کہ وہ اس ملک میں قانون کی بالادستی اور جمہوریت کے صحیح معنوں میں محافظ ہیں، چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقاتیں معمول کا حصہ اور اندرونی سکیورٹی کے معاملات کے حوالے سے ہیں دو خود کش حملہ آور اور ایک بارود سے بھری گاڑی داخل ہوسکتی ہے جن کا نشانہ مارچ کے شرکاء ہیں ، عمران خان نے نواز شریف کو گالم گلوچ کرکے اپنا سیاسی قد کاٹھ کم کیا ہے ، ان کی نواز شریف سے ذاتی دشمنی نہیں سیاسی لڑائی کو ان کے بچوں تک لے گئے ہیں ، عام انتخابات میں مقناطیسی سیاہی کے استعمال کی تجویز ہماری نہیں تھی ، جس نے یہ ڈرامہ رچایا ان کو پکڑا جائے ، عمران خان کے تمام الزامات اپنی جگہ مگر سیکرٹری داخلہ جیسے شخص پر انہوں نے ایسے بے بنیاد الزامات لگائے جن کا کوئی جواز نہیں بنتا ،شاہد خان ایسے شخص ہیں جنہوں نے ساری زندگی عزت کے سوا کچھ بھی نہیں کمایا ، ان کی ایمانداری کا ثبوت نہ صرف بیورو کریسی بلکہ تمام سیاستدان بھی دیتے ہیں ، خدارا الزامات کی سیاست کو چھوڑ کر پاکستان اور پاکستان کی عزت کا سوچا جائے ، ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کی شام پنجاب ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں افواہ ساز فیکٹریاں بھرپور طریقے سے کام کررہی ہیں اور انہی افواہوں پر یقین کرکے آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کو ایک نیا رنگ دیا گیا آفتاب چیمہ نے رخصت کی درخواست دی تھی جس پر انہیں ان کی مرضی کی جگہ بھیجا گیا ہے عمران خان کسی افواہ پر یقین کرنے سے پہلے کم از کم ان سے پوچھ لیتے مگر وہ کنٹینر میں تو ویسے بیٹھے ہوئے تھے یہ سن کر کنٹینرکی چھت پر چڑھ گئے اور الزامات کی بناء سوچے سمجھے بوچھاڑ کردی ۔

ان کا کہنا تھا کہ مظاہرین کو اب تک ہر قسم کی سہولت فراہم کی اور پانی بھی پہنچایا مگر اس کے باوجود الزام لگایا گیا کہ پانی میں کچھ ملایا جارہا ہے اگر پانی کے اندر کچھ ملایا جاتا تو پوری پوری رات لوگ ناچ گانے پر یوں ڈانس کرتے ہوئے نظر نہ آتے ۔ کنٹینرز سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر لگائے گئے ہیں شروع دن سے مارچ کے حوالے سے سکیورٹی خدشات تھے جو اب بھی برقرار ہیں اور ایک روز قبل ایک ملٹری ایجنسی کے سربراہ اور آئی ایس آئی کے ایک سینئر افسر نے ذاتی طور پر انہیں بتایا ہے کہ دو خود کش حملہ آور اور ایک بارود سے بھری گاڑی داخل ہوسکتی ہے جن کا نشانہ مارچ کے شرکاء ہیں اسلام آباد سمیت دوسرے مقامات پر کنٹینرز مارچ کے شرکاء کی حفاظت اور سکیورٹی کے پیش نظر لگائے گئے ہیں کیونکہ بتایا گیا ہے کہ دہشتگردوں کا راستہ خیبر پختونخواہ سے ہے مگر اس کے باوجود ہم اس شرط پر یہ کنٹینرز ہٹانے کیلئے تیار ہیں کہ اگر عمران خان اور طاہر القادری تحریری طور پر لکھ کر دیں اور یہ ذمہ داری قبول کریں کہ اگر اس دوران کسی قسم کی تخریب کاری یا دہشتگردی کا کوئی واقعہ پیش آیا تو اس کے ذمہ د ار وہ خود ہونگے ۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر تین چار دن کے دوران گندگی کا ایک طوفان برپا کردیا گیا ہے اور ریڈ زون میں ہر طرف بدبو ہی بدبو پھیل چکی ہے جہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے گرین ایریا ٹائلٹ بن چکے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ خدارا پاکستان کے ” دل اسلام آباد “ پر رحم کریں اور دنیا میں ملک کا تماشہ نہ بنائیں ان حالات کی وجہ سے دو ممالک کے سربراہان مملکت نے پاکستان کا دورہ ملتوی کردیا ہے ۔

سٹاک ایکسچینج (ن) لیگ کا نہیں ،ڈالر 101روپے سے اوپر جا چکا ہے اور اب تک معیشت کو سینکڑوں ارب سے زائد کا نقصان ہوچکا ہے کیا تحریک انصاف کی تحریک کا مقصد ملک کو دیوالیہ بنانا ہے ملک کی تمام سیاسی جماعتیں جمہوریت کے حق میں ہیں مگر عمران خان جمہوریت کی مخالفت میں اس قدر آگے نکل چکے ہیں کہ انہیں اب سب اپنے دشمن نظر آتے ہیں ۔ اندرونی سکیورٹی کا معاملہ وفاقی وزیر داخلہ کی ذمہ د اری ہوتی ہے اور ہمارے ملک کی ایجنسیاں اور دفاع اتنا کمزور نہیں کہ یہ مظاہرین یہاں تک پہنچ سکتے مگر وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر انہیں آگے آنے دیا گیا مگر ہماری مصلحت اور جمہوریت پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے اور اب عمران خان یہاں تک آپہنچے ہیں کہ ریاست کی علامت عمارتوں کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں ان مظاہروں کی وجہ سے جمعہ کے روز عدالت عظمیٰ کے دو معزز جج آدھا گھنٹہ لیٹ ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دھرنے اور مارچ کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ ا ور عدالت عظمیٰ کے ریمارکس موجود ہیں اس کا مطلب یہ نہیں کہ عمران خان اور طاہر القادری کسی کے گھر پر یلغار شروع کردیں اگر ہم نے اتنے کھلے دل کے ساتھ آپ کو آگے آنے کی اجازت دی ہے تو آپ کا بھی کام ہے کہ آپ بھی اسی طرح کا مظاہرہ کریں ۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور طاہر القادری کی وجہ سے ملک کا دفاع جنگ لڑنے والی پاک فوج کے جوان مشکل ترین صورتحال کے باوجود بارڈر کی بجائے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سکیورٹی فرائض سرانجام دے رہے ہیں جو انتہائی افسوسناک ہے ان جوانوں کو دیکھ کر دکھ ہوتا ہے کہ انہیں تو کسی اور جگہ ہونا چاہیے مگر عمران خان اور طاہر القادری کے احتجاج کی وجہ سے یہ یہاں پر مجبور ہیں میری اپیل ہے کہ پاکستانی فوج کو اس آزمائش سے نکالا جائے ملک حالت جنگ میں ہے گالی گلوچ ، دھرنے ، یلغار ، روند ڈالنے اور قتل کردینے والی سیاست سے پرہیز کرکے جمہوریت اور جمہوری سوچ کا مظاہرہ کیا جائے ۔

چوہدری نثار نے جمعرات اور جمعہ کے روز جمہوریت کے حق میں ملک بھر میں وکلاء کی طرف سے کی جانے والی موثر ہڑتالوں اور مظاہروں پر وکلاء سوسائٹی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وکلاء نے ثابت کردیا ہے کہ وہ اس ملک میں قانون کی بالادستی اور جمہوریت کے صحیح معنوں میں محافظ ہیں جس پر ان کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان اور پاکستانی عوام کو جواب دہ ہیں اور اندرونی سکیورٹی کی ذمہ داری ان پر ہے عمران خان کو وہ جواب دہ نہیں ہیں اور عمران خان کی طرف سے تمام الزامات بے بنیاد ہیں ان کی تقریر کے وہ الفاظ عمران خ ان استعمال کرتے ہیں جو ان کے حق میں ہے ان کی تقریر پورا حصہ پڑھا جائے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) زیر عتاب سیاسی جماعت تھی اور پنجاب میں (ن) لیگ کے خلاف پیپلز پارٹی کی پسند پر وہ نگران حکومت لگائی گئی اور وہ انتظامیہ بلائی گئی جو گورنر راج میں لگائی گئی تھی ۔

اگر کسی نے دھاندلی کی ہے تو اس میں (ن) لیگ کا کیا قصور ہے دھاندلی کو آڑ بنا کر غیر پارلیمانی الفاظ استعمال نہ کئے جائیں اور نہ ہی غیر آئینی و غیر قانونی مطالبات سامنے رکھے جائیں ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اب تک ان سے متعلق یا (ن) لیگ کی قیادت سے متعلق جو کچھ کہا ہے اس کا کوئی جواب نہیں دیا مگر انہوں نے اپنے تیس سالہ سیاسی کیریئر میں جو تھوڑی بہت عزت کمائی ہے اس میں گالم گلوچ ، مار دھاڑ ، ڈرانے دھماکے ، یلغار اور آئین و قانون اور پاکستان مخالف کوئی عنصر شامل نہیں ہے پھر عمران بتائیں وہ انہیں کہاں بلانا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے عمران خان کی طرف سے سیکرٹری داخلہ شاہد خان پر الزامات کو قابل افسوس قرار دیتے ہوئے کہا کہ شاہد خان ایک ایسے افسر ہیں جن کا انتخاب انہوں نے خود وزیراعظم سے کروایا تھا اور شاہد خان نے ساری زندگی عزت کے سوا کچھ نہیں کمایا وہ چاہے وزیراعظم ہوں یا وزیر داخلہ کسی کی نہیں سنتے ایک ایسے شخص پر الزامات لگانا انتہائی قابل افسوس ہے ۔

چوہدری نثار نے عمران خان کی طرف سے نواز شریف کی ذات اور ان کی اولاد پر تنقید پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے ذاتی دشمنی اور نواز شریف کی ذات اور اولاد تک پہنچا دیا ہے جو قابل مذمت ہے ۔ ایک سیاسی جماعت کے لیڈر کو اس طرح کا لب و لہجہ زیب نہیں دیتا انہوں نے وزیراعظم سے متعلق جو الفاظ استعمال کئے وہ قابل مذمت ہیں کیا عمران خان نوجوان نسل کو یہ سیاست اور یہ اداب اور سکھانا چاہتے ہیں ۔

وفاقی وزیر داخلہ نے اپنی پریس کانفرنس میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کی طرف سے مذاکرات کی میز پر آنے کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت تمام معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کیلئے شروع دن سے تیار ہے اگر دیر ہے تو صرف دوسری جانب سے طاہر القادری اور عمران خان قومی مفاد اور جمہوریت کی خاطر مذاکرات کا راستہ اختیارکریں