خراب موسم کی وجہ سے وزیراعظم کا لواری ٹنل کا دورہ منسوخ کردیاگیا

جمعہ 22 اگست 2014 21:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اگست۔2014ء) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہاہے کہ لواری ٹنل نوسال کے طویل عرصے میں مکمل نہیں ہوئی جو افسوس کی بات ہے  لواری ٹنل کو تین سال کے اندر اندر ہرصورت میں مکمل ہوناچاہئیے۔ حکومت لواری ٹنل کے لئے درکار تمام فنڈز فراہم کرے گی اور فنڈز کی کمی اس کی تکمیل میں آڑے نہیں آنے دے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز گورنر ہاؤس پشاور میں این ایچ اے کی جانب سے لواری ٹنل کے حوالے سے ان کو دی گئی ایک خصوصی بریفنگ میں کیا۔

وزیراعظم محمدنوازشریف لواری ٹنل کی تعمیرکے منصوبے میں پیش رفت کاجائزہ لینے کیلئے جمعہ کے روز چترال جارہے تھے۔ گورنر خیبرپختونخوا سردار مہتاب احمدخان، وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیراطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید، وزیرترقیات و منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیرمملکت برائے مواصلات عبدالحکیم بلوچ اور چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا امجدعلی خان ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کا ہیلی کاپٹر جب مردان کے قریب پہنچا تو انہیں بتایاگیاکہ موسم کی خرابی کی وجہ سے چترال نہیں جاسکتے اور یوں انہیں اپنا دورہ چترال منسوخ کرنا پڑا جس کے بعد وزیراعظم محمدنوازشریف گورنرخیبرپختونخوا سردار مہتاب احمدخان کے ہمراہ پشاور آئے جہاں گورنر نے انہیں شمالی وزیرستان ایجنسی میں جاری آپریشن ضرب عضب سے متاثرہ قبائل کی امداد کیلئے جاری سرگرمیوں کے بار ے میں آگاہ کیا۔

وزیراعظم شمالی وزیرستان ایجنسی کے عارضی طور پر نقل مکانی کرنے والوں کیلئے امدادی سرگرمیوں پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ حکومت اس مشکل گھڑی میں ملک وقوم کی بہتری کی خاطرقربانی دینے والے پاک فوج کے افسران وجوانوں اور شمالی وزیرستان ایجنسی کے محب وطن قبائل کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں اور شمالی وزیرستان کے عارضی طور پر نقل مکانی کرنے والوں کو تمام ترسہولیات اور امداد کی فراہمی کیلئے ہرممکن اقدامات کرے گی اور وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیاجائیگا۔

بعدازاں وزیراعظم محمدنوازشریف کو گورنر ہاؤس میں لواری ٹنل کے منصوبے سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس امر پرتشویش کا اظہارکیا کہ نوسال کے طویل عرصے میں لواری ٹنل کو مکمل نہ کرنا افسوسناک ہے۔ وزیراعظم کو بتایاگیا کہ پراجیکٹ کی بروقت تکمیل میں تاخیرکی وجہ سے پراجیکٹ کے اخراجات 8ارب سے بڑھ کر 25 ارب روپے سے بھی تجاوز کرچکے ہیں۔

اجلاس میں وزیراعظم نے تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ قومی مفاد کا یہ منصوبہ آئندہ تین سال میں اکتوبر 2017 ء تک ہرصورت میں مکمل ہوناچاہئیے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ وفاقی حکومت منصوبے کی تکمیل میں فنڈز کی آڑے نہیں آنے دے گی اور اس منصوبے کو تین سال کے عرصے میں مکمل کرنے کیلئے تمام فنڈز فراہم کرے گی۔ انہوں نے مزید کہاکہ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہمارے ملک میں منصوبے تو شروع کئے جاتے ہیں لیکن بعد میں وہ عدم توجہ کا شکار ہوجاتے ہیں اور قوم کا قیمتی پیسہ ضائع کیاجاتاہے۔

انہوں نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ منصوبے کا ازسرنو جائزہ لے کر منصوبے پرفوراً کام شروع کیاجائے۔وزیراعظم کو بریفنگ کے دوران بتایاگیاکہ ٹنل کا 1.9 کلومیٹرحصہ 100 فیصد مکمل ہوچکاہے جبکہ باقی ماندہ 8.5 کلومیٹر حصہ میں 50 فیصد کام مکمل ہوچکاہے۔

متعلقہ عنوان :