پرویزرشید نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقدمے کے اندراج کا حکم لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

جمعہ 22 اگست 2014 19:45

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اگست۔2014ء) وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب سمیت 21افراد کیخلاف سانحہ ماڈل ٹاؤن پرمقدمہ درج کرنے کے حوالے سے ایڈیشنل سیشن جج کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ۔درخواست وفاقی وزیراطلاعات و نشریات سینیٹر پرویزرشید کی طرف سے دائر کی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے ایڈیشنل سیشن جج نے فریقین کوسنے بغیر مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کیا۔

درخواست میں منہاج القرآن کے ڈائریکٹر،جسٹس آف پیس اور تھانہ فیصل ٹاؤن کے ایس ایچ اوکو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سیشن عدالت نے قانونی نکات کو مدنظر رکھے بغیر مقدمہ درج کرنے کے حوالے سے یکطرفہ فیصلہ سنایا۔سانحہ ماڈل ٹاؤن کے عدالتی ٹربیونل کی رپورٹ میں بھی کسی پر واقعہ کی ذمہ داری نہیں ڈالی گئی ۔

(جاری ہے)

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت وزیراعظم، وزیراعلی اوردیگرکے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کالعدم قراردے۔

لاہور ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس منظور احمد ملک نے درخواست سماعت کے لئے جسٹس سید افتخار حسین شاہ کو بھجوائی تاہم انہوں نے ذاتی وجوہات کی بناء پر کیس کی سماعت سے معذرت کر لی جس پر درخواست کو سماعت کے لئے جسٹس محمود مقبول باجوہ کو بھجوایا گیا مگر عدالتی وقت ختم ہونے کی بناء پر کیس کی سماعت کے لئے 25اگست کی تاریخ مقرر کردی گئی۔17جون کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں ادارہ منہاج القران کے گرد حفاظتی رکاوٹوں کو ہٹانے پر پولیس اور منہاج القران کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہوا تھا، اس دوران پولیس کی شیلنگ اور فائرنگ سے خواتین سمیت 14 افرادجاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

لاہور کی مقامی عدالت وزیر اعظم نواز شریف، وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف،8 وفاقی و صوبائی وزرا ء اور پولیس کے اعلی عہدیداروں سمیت 21افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :