کراچی، یہ کیسا انقلاب اور آزادی مارچ ہے جس میں قوم کی بیٹی عافیہ کو وطن واپس لانے کا ایک مطالبہ تک شامل نہیں، پاسبان

جمعہ 22 اگست 2014 18:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اگست۔2014ء) پاسبان کراچی کے صدر شیخ محمد شکیل نے کہا ہے کہ افغانستان، عراق، لیبیا، شام کے حالات اور غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے تناظر میں مسلم ممالک کے خلاف عالمی سازش کو مدنظر رکھ کر دیکھا جائے تو اسلام آباد کی کشیدہ سیاسی صورتحال کسی طرح بھی پاکستان کے حق میں نہیں ہے۔ پاسبان کراچی سیکریٹریٹ میں ماہانہ ضلعی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود پاسبان انتخابی اصلاحات کا مطالبہ کرنے والوں میں سر فہرست رہی ہے لیکن اب ہم آئندہ انتخابات میں حصہ لیں گے، موجودہ حکومت کی معیاد پوری ہونے کا انتظار کریں گے لیکن عوام کو ریلیف فراہم کرانے کیلئے آئینی راستہ اختیار کرتے ہوئے عوامی دباؤ کو عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے استعمال کرتے رہیں گے ۔

(جاری ہے)

مئی 2013 کے انتخابات سے کئی سال قبل پاسبان نے موجودہ انتخابی نظام کو رد کرتے ہوئے متناسب نمائندگی کے تحت انتخابات ، ووٹر لسٹوں سے جعلی ووٹوں کا اخراج اور پولنگ بوتھ میں ووٹر کو اپنی پسند کے امیدوار کو ووٹ دینے کی آزادی جیسے اہم اقدامات پر عملدرآمد کامطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ1970 کے الیکشن کو آج بھی منصفانہ اور غیرجانبدارانہ تسلیم کیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں قائم ہونے والی اسمبلی میں متفقہ طور پر آئین کو منظور کیا گیا تھا۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیسا انقلاب اور آزادی مارچ ہے جس میں قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کو رہا کرانے اور وطن واپس لانے کا ایک مطالبہ تک شامل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام چہروں کی تبدیلی نہیں اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں، حکومت حاصل کرنے کیلئے حکومت گرانے کا عمل بند ہونا چاہئے۔