سیاسی پارٹیوں کے جھگڑوں اور سڑکوں پر ناچ گانوں سے پاکستان کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے،پروفیسر حافظ محمد سعید

جمعہ 22 اگست 2014 16:52

سیاسی پارٹیوں کے جھگڑوں اور سڑکوں پر ناچ گانوں سے پاکستان کی جگ ہنسائی ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اگست۔2014ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ سیاسی پارٹیوں کے جھگڑوں اور سڑکوں پر ناچ گانوں سے پاکستان کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے۔حکمران ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کیلئے اللہ تعالیٰ سے کئے عہدپورے کریں ۔ سودی نظام ختم اور اسلامی شریعت نافذ کی جائے۔ مسلمانوں کے باہمی لڑائی جھگڑے اور فتنہ و فساد اللہ کی پکڑ کا نتیجہ ہیں۔

بے حیائی اور فحاشی و عریانی پھیلنے سے نوجوان نسل برباد ہو رہی ہے‘اسے فی الفور ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران انہوں نے کہاکہ امت مسلمہ اس وقت جن مصائب اور مشکلات سے دوچار ہے اس کا سب سے بڑا سبب اللہ تعالیٰ کے احکامات کی نافرمانی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان بھی ان دنوں جن مسائل میں الجھا ہوا ہے اس کی بڑی وجہ بھی قیام پاکستان کے وقت اللہ سے کئے گئے وعدوں کو پورا نہ کرنا ہے۔

پاکستان بناتے وقت لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں اس مقصد کیلئے دی تھیں کہ ہم انگریز سے آزادی اور ہندو سے علیحدگی اختیار کر کے یہاں اسلامی نظام نافذ کریں گے مگر افسوسناک امر یہ ہے کہ جب نعمت کے طور پر مسلمانوں کو یہ الگ خطہ مل گیا تو اللہ تعالیٰ سے کئے گئے عہد توڑ دیے گئے جس کی سزا پاکستان کو مشرقی پاکستان کی علیحدگی کی صورت میں پاکستان کو بھگتنا پڑی۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں سیاسی پارٹیوں کے جھگڑے ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے۔ پہلے بازاروں، سڑکوں اور مساجدومدارس میں خودکش حملوں سے خون بہایاجارہا تھا جبکہ اس وقت یہ ملک نئے بحرانوں کا شکار ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ یہ سب کچھ اللہ کی ناراضگی کی مختلف شکلیں ہیں۔حکمرانوں، سیاستدانوں و عوام کو چاہیے کہ وہ اللہ رب العزت سے توبہ و استغفار کریں اور اپنے معاملات کی اصلاح کی جائے۔

حافظ محمد سعید نے کہاکہ اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں کہتا ہے کہ جب سود، جواء اور شراب عام ہوجائیں تو شیطان کو کھل کھیلنے کا موقع ملتاہے، دشمنیاں پروان چڑھتی ہیں اور فتنہ و فساد عام ہو جاتا ہے۔ اگر ہم جائزہ لیں تو یہ سب چیزیں ہمارے اس معاشرے میں بھی عام ہو چکی ہیں۔ حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ فی الفور اپنی ذمہ داریاں ادا کریں اور اللہ کی ناراضگی کا سبب بننے والی ان سب چیزوں کو ختم کریں آسمانوں سے رحمیں نازل ہوں گی اور اللہ کی آئی ہوئی پکڑ بھی رک جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ قرآن ہر دور اور ہر قسم کے حالات میں مسلمانوں کی رہنمائی کرتا ہے لیکن افسوسناک امر یہ کہ ہم نے اسلام کو نماز، روزہ تک محدود کر رکھاہے قومی و بین الاقوامی سطح کے معاملات میں اسلامی تعلیمات سے رہنمائی نہیں لی جاتی۔ مسلم حکمرانوں کی ذمہ داری اپنی عقل، سوچ اور فکر کے مطابق فیصلے کرنا نہیں مسلمانوں کو اللہ کے دین پر جمع کرنا ہے اگر ہم ایسا کریں گے تو ہر حال میں اللہ کی مدد ہمارے ساتھ ہو گی ۔انہوں نے کہاکہ امت مسلمہ اسلام دشمن قوتوں کے مقابلہ کیلئے سیسہ پلائی دیوار بن کرکھڑی ہو جائے۔ عوام کا ہر طبقہ ملک و ملت کے دفاع کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ اغیار کی غلامی سے نکلے بغیر خطوں وملکوں کاتحفظ ممکن نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :