سیاسی یتیم ایک ہفتے سے اسلا م آ با د میں شام غریباں منا رہے ہیں،مولانا فضل الرحمن

جمعہ 22 اگست 2014 16:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اگست۔2014ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ جمہوریت کی خاطر تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں اکٹھی ہیں‘ چندہزاروں لوگوں کو اکٹھا کرکے منتخب وزیراعظم کو گھر نہیں بھیجا جاسکتا‘ نواز شریف مضبوط اعصاب کے مالک ہیں‘ تمام سیاسی پارٹیاں حکومت کیساتھ ہیں‘ نواز شریف حسنی مبارک ہیں نہ احتجاج کرنے والے اخوان المسلمون ہیں‘ دھرنوں کی سیاست کرنے والوں کا کھیل جلد ختم ہونے والا ہے‘ دھرنے دینے والے سیاسی یتیم ہیں اور ایک ہفتے سے شام غریباں منا رہے ہیں‘ شہباز شریف کی گرفتاری کا مطالبہ کرنے والے طاہرالقادری کو گرفتار کیا جائے‘ دھرنوں سے آزادی اور انقلابیوں کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا البتہ تیسری قوت فائدہ اٹھائے گی‘ آئین کی بالادستی‘ پارلیمنٹ کے وقار اور جمہوریت کی مضبوطی کیلئے کردار ادا کرتے رہیں گے۔

(جاری ہے)

۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں جماز جمعہ کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تو جمہوریت ہے اور تمام فیصلے عوام کی منتخب پارلیمنٹ میں ہورہے ہیں لیکن کچھ سیاسی یتیم اسلام آباد میں دھرنا دئیے بیٹھے ہیں جنہیں سیاست میں ناکامی کے سواء کچھ نہیں ملا اور ایک ہفتے سے یہ سیاسی یتیم اسلام آباد میں شام غریباں منارہے ہیں۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ دھرنوں کی سیاست کا کھیل جلد ختم ہونے والا ہے اور جلد اس ڈرامے کا ڈراپ سین ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مفاہمت سے معاملات حل کرنا چاہتی ہے اور کوئی فساد نہیں چاہتی۔ ایک سوال کے جواب پر ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف مضبوط اعصاب کے مالک ہیں جبکہ نواز شریف مصر کے سابق صدر حسنی مبارک نہیں ہیں اور نہ ہی احتجاجی دھرنوں والے اخوان المسلمون ہیں کہ وہ ایک منتخب وزیراعظم کو گھر بھیج سکیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت تمام سیاسی جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ ملک کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے اور جمہوریت کیخلاف ہر سازش کو ناکام بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں حکومت کیساتھ ہیں اور جلد سیاسی بحران پر قابو پالیا جائیگا۔ ایک اور سوال جواب پر مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ دھرنوں سے پیدا شدہ صورتحال سے تیسری قوت فائدہ اٹھا سکتی ہے البتہ پھر بھی ان احتجاجی دھرنوں کی سیاست کرنے والوں کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ طاہرالقادری بار بار گرفتاریوں کا ذکر کرتے ہیں جبکہ خود طاہرالقادری کیخلاف بھی ایف آئی آر درج ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی گرفتاری کا مطالبہ کرنے والے طاہرالقادری کو بھی گرفتار کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ معاملات افہام و تفہیم سے حل کرنے کے خواہاں ہیں اور اس سلسلے میں ہم جس حد تک کردار ادا کرسکتے ہیں کررہے ہیں البتہ واضح کردینا چاہتے ہیں آئین کی بالادستی‘ پارلیمنٹ کے وقار اور جمہوریت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے

متعلقہ عنوان :