یوم آزادی کو متنازعہ بنانیوالے عناصرشاہر اہ دستور پر خود متنازعہ بن چکے ہیں ،سیاسی طور پر تنہائی کا شکار ہیں‘شہباز شریف

جمعرات 21 اگست 2014 20:32

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21اگست۔2014ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے آئین اور جمہوری نظام کے تحفظ کا عزم خوش آئند ہے، قومی اسمبلی میں آئین اورقانون کی بالادستی کیلئے متفقہ طورپر منظورکردہ قراردادپارلیمنٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کاجمہوریت اور جمہوری نظام کو مضبوط بنانے کیلئے پختہ ارادوں کی مظہر ہے اور پوری قوم کی آواز ہے۔

جمعرات کے روز پاکستان مسلم لیگ(ن) کے اراکین اسمبلی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا کہ میں پہلے دن سے ہی مذاکرات کے ذریعے سیاسی مسائل کے حل کا حامی رہا ہوں اور آج بھی کہتا ہوں کہ سیاسی ڈیڈلاک ڈائیلاگ کے ذریعے ہی ختم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت معاملات افہام و تفہیم سے حل کرنے کیلئے ہر ضروری اقدام اٹھا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

حکومت نے مارچ سے لے کر دھرنے تک سے صبرو تحمل کا مظاہرہ کیا ہے اور آئندہ بھی حکومت معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کے حوالے سے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے گی۔انہوں نے کہا کہ منتخب وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ غیر آئینی اورغیر قانونی کے ساتھ ساتھ غیر جمہوری رویوں کا عکاس ہے۔وزیراعظم کوہٹانے کے حوالے سے آئین میں طریقہ کار موجود ہے۔

وزیراعظم محمد نواز شریف کی ملک میں جمہوریت اور جمہوری نظام کو مستحکم کرنے کے حوالے سے گراں قدر خدمات ہیں جن کی پوری قوم معترف ہے جبکہ بین الاقوامی سطح پر بھی محمد نواز شریف کو ایک منتخب وزیراعظم کے طورپر تحسین کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اورطاہر القادری کی جانب سے منتخب وزیراعظم اورریاستی اداروں کے خلاف اخلاق سے عاری زبان کا استعمال کسی بھی لحاظ سے درست نہیں۔

عوام کے ساتھ دونوں جماعتوں کے ورکرز نے بھی غیر شائستہ زبان استعمال کرنے پر عمران خان اورطاہرالقادری کی مذمت کرتے ہوئے اپنی قیادت سے کھل کر مایوسی کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جن سیاسی عناصرنے پاکستان کے یوم آزادی کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی آج وہ اسلام آباد کی شاہر اہ دستور پر خود متنازعہ حیثیت اختیار کرچکے ہیں اور سیاسی طور پر تنہائی کا شکار ہو چکے ہیں۔

قوم کیمرے کی آنکھ سے دیکھ چکی ہے کہ بے وقت کے لانگ مارچ اورنام نہاد انقلاب کے ساتھ کتنے لوگ ہیں۔ملین مارچ کا خواب دیکھنے والوں کو صرف شرمندگی اورمایوسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے استعفیٰ دینے یا مڈٹرم الیکشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ پاکستان کے عوام نے مسلم لیگ (ن) کو مینڈیٹ دیا ہے۔ چند مٹھی بھر عناصر اپنی انا کی تسکین کی خاطر پوری قوم کو یرغمال نہیں بنا سکتے۔

حکومت ہر اقدام آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سیاست میں جھوٹ بولنے کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں اور وہ اب اخلاقیات کی حدیں بھی پھلانگ گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ حالات میں جب پاک افواج دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں اور آپریشن ضرب عضب میں کامیابیاں حاصل کر رہی ہیں ان حالات میں ملک کسی بھی انارکی یا افراتفری کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

اتحاد اور اتفاق کی جتنی ضرورت آج ہے شاید اس سے پہلے کبھی نہ تھی لیکن ناعاقبت اندیش عناصر صرف سیاست برائے اقتدار کیلئے ملک و قوم کی تقدیر کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔ پاکستان کے باشعور عوام نے بے وقت کے لانگ مارچ اور نام نہاد انقلاب کا ساتھ نہیں دیا اور قوم ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوئی بھی کوشش کامیاب نہیں ہونے دے گی-انہوں نے کہا کہ بے وقت کے مارچ اورنام نہاد انقلاب کے دعویداروں کو عوام کے مسائل سے کوئی د لچسپی نہیں۔آزادی مارچ اورانقلاب مارچ جلد اپنی سیاسی موت خود مر جائیں گے اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔

متعلقہ عنوان :