9پاکستانی خواتین کی دبئی کی جیلوں سے پاکستان منتقلی کے لئے ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل آف سندھ کو سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے نوٹس

جمعرات 21 اگست 2014 20:11

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21اگست۔2014ء) سندھ ہائیکورٹ کے ڈویژنل بینچ نے ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل آف سندھ کو ہدایات جاری کیں کہ وہ صارم برنی ٹرسٹ انٹرنیشنل کی جانب سے دائر کی گئی پٹیشن پر اپنا جواب مورخہ 26.08.2014کو کورٹ میں داخل کریں ، یاد رہے کہ صارم برنی ٹرسٹ کو دبئی کی جیل میں مقید پاکستانی خواتین کی درخواست ملی تھی جس میں انہوں دبئی کی جیل سے پاکستان کی جیلوں میں ٹرانسفر ہونے کی درخواست کی تھی ۔

خواتین نے 2012کے ایک معاہدے کا بھی حوالہ دیا تھا جو کہ 26.02.2012کو پاکستان کے سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک اور دبئی کے وزیر داخلہ شیخ سیف زاہد بن انہیان کے درمیان طے پایا تھا کہ پاکستانی خواتین جو دبئی کی جیلوں میں قید ہیں ان کو پاکستان میں ٹرانسفر کیا جائے گا تاکہ وہ اہ اپنی بقیہ سزا پاکستان میں آکر گزار سکیں ۔

(جاری ہے)

صارم برنی ٹرسٹ نے اس سلسلے میں صدر پاکستان اور وزارتِ خارجہ سے بھی رابطہ کیا لیکن ان کی جانب سے وعدے تو کئیے گئے لیکن عملی کام شروع نہیں ہو سکا جس پر چےئر مین صارم برنی ٹرسٹ جناب صارم برنی نے اس سلسلے میں اپنی وکلاء ٹیم کو ہدایات دیں کہ وہ فوری طور پر ہائی کورٹ آف سندھ میں پٹیشن دائر کریں اور دبئی کی جیلوں مقید پاکستانی خواتین جو سزا کاٹ رہی ہیں ان پاکستان لانے میں کوئی دقیقہ فرگزاشت نہ کیا جائے جس پر ٹرسٹ کی اپیل پر سندھ ہائی کورٹ کے ڈویژنل بینچ نے احکامات جاری کئے اور ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو سرکار کی طرف سے اپنا جواب داخل کرنے کے لئے 26.08.2014کی تاریخ دی کہ وہ آئندہ تاریخ پر اپنا جواب داخل کریں ۔

صارم برنی نے کہا کہ ٹرسٹ اس سلسلے میں اپنی خدمات پیش کرتا آیا ہے اورآئندہ بھی ٹرسٹ کے حوالے سے جو ممکن مدد ہوگی وہ کرے گا ٹرسٹ میں جتنی درخواستیں موصول ہوتی ہیں وہ سب ہم حکومت کو فراہم کرتے ہیں تاکہ بے گناہ پاکستانیوں کی وطن واپسی کا عمل تیز ہوسکے اور ایسے ہی لوگوں کو وطن واپس لاکر ان کے خاندانوں کوجو خوشی ہم فراہم کرینگے وہ خوشی شایدان کیلئے دنیا کی سب سے بڑی خوشی ہوگی۔

متعلقہ عنوان :